بھارت کے ایک کم معروف فرد نے ایشیا کے امیر ترین شخص کا اعزاز مکیش امبانی سے چھین لیا ہے۔

کوئلے کی کان کنی کے شعبے سے منسلک گوتم اڈانی ماحول دوست توانائی کی کوششوں کے نتیجے میں ایشیا کے امیر ترین شخص بن گئے ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت 88.5 ارب تک پہنچ گئی ہے۔

ایک سال کے دوران گوتم اڈانی کی دولت میں 12 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا اور دنیا کے 10 امیر ترین افراد کی فہرست کا بھی حصہ بن گئے۔

گوتم اڈانی نے مکیش امبانی اور فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کو 10 امیر ترین افراد کی فہرست سے بھی باہر کیا جو اب بالترتیب 11 ویں اور 13 ویں نمبر پر چلے گئے ہیں۔

مارک زکربرگ کو گزشتہ ہفتے سوشل نیٹ ورک کی سہ ماہی رپورٹ میں صارفین کی کمی کے اعتراف کے بعد 31 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا تھا۔

ویسے تو گوتم اڈانی کوئلے کی تجارت کے حوالے سے زیادہ جانا جاتے ہیں مگر حالیہ برسوں میں ماحول دوست توانائی کے حوالے سے بھی وہ کافی سرگرم رہے ہیں۔

ان کی اڈانی گرین انرجی نامی کمپنی کے حصص کی قیمتیں گزشتہ 12 ماہ کے دوران لگ بھگ دگنا بڑھ گئی ہیں۔

اسی طرح وہ اپنی کمپنی کو 2030 تک ماحول دوست توانائی تیار کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بنانے کے خواہشمند ہیں۔

اس مقصد کے لیے بھارتی حکومت کے اقدامات سے بھی کمپنی کو فائدہ ہوا جو 2030 تک خام ایندھن کی بجائے ماحول دوست ذرائع سے 500 گیگاواٹس توانائی کا ہدف تک پہنچنا چاہتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں