بھارت: 2008 میں احمد آباد حملوں میں ملوث 49 افراد کو سزا سنادی گئی

09 فروری 2022
پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ ملزمان مجرمانہ سازش میں ملوث پائے گئے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ ملزمان مجرمانہ سازش میں ملوث پائے گئے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

بھارتی عدالت نے احمد آباد حملوں میں ملوث 49 افراد کو سزا دی، بھارت کے شمالی شہر احمد آباد میں 2008 میں حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے، ملزمان نے ایسے فرقہ وارانہ تشدد کا بدلہ قرار دیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دھماکوں کے نتیجے میں 56 افراد ہلاک جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے تھے، بم دھماکے گجرات ریاست کے تجارتی مرکز میں بازار، بسوں اور دیگر عوامی مقامات پر کیے گئے تھے۔

خود کو بھارتی مجاہدین کہنے والے گروپ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کارروائی علاقے میں 2002 میں ہونے والے مذہبی فسادات کا بدلہ ہے، جس میں ہزاروں افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

احمد آباد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پراسیکیوٹر امیت پٹیل نے بتایا کہ واقعے کا الزام 80 افراد پر لگایا گیا تھا تاہم 28 افراد کو بری الزمہ قرار دے دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:ممبئی حملے: ماسٹر مائنڈ کو دی گئی سزا ناکافی قرار

ان کا کہنا تھا کہ مقدمے میں نامزد دیگر 49 ملزمان مجرمانہ سازش میں ملوث پائے گئے ہیں جنہیں سزا سنائی گئی ہے، عدالت کا تحریری فیصلہ آج (بدھ) کو جاری کیا جائے گا۔

طویل مقدمہ تقریباً ایک دہائی سے زیر سماعت تھا، جس میں کم و بیش ایک ہزار 100 گواہوں کو بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے بلایاگیا۔

اس سلسلے میں عدالتی کارروائی میں تاخیری حربے بھی اپنائے گئے، قانونی سماعت کے دوران 4 ملزمان نے اپنے اعترافی بیان سے انکار کردیا تھا۔

کیس میں گرفتار ملزمان نے 2013 میں کھانے کی پلیٹوں کو بطور اوزار استعمال کرتے ہوئے جیل سے بھاگنے کے لیے کھدائی کرنے کی کوشش کی تھی تاہم پولیس نے درجنوں قیدیوں کی کوششوں کو ناکام بنا دیا تھا۔

مقدمے میں نامزد تمام 77 ملزمان کو سالوں حراست میں رکھا گیا تھا جب کہ ان میں سے ایک کو شیزو فرینیا کی بیماری کے علاج کے باعث ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ممبئی حملہ کیس: 27 بھارتی گواہان کے بیان ریکارڈ ہونا اب بھی باقی

سال 2002 میں بھارتی شہر احمد آباد مذہبی فسادات کا گڑھ بن گیا تھا اس دوران کم و بیش ایک ہزار افراد کو یرغمال بناتے، فائرنگ کا نشانہ بنتے اور جھلس کر لقمہ اجل بنتے دیکھا گیا، ان میں زیادہ تر مسلمان تھے۔

یہ فسادات ٹرین میں آتشزدگی کے باعث 59 ہندوؤں کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئے تھے، پہلے پہل اس واقعے کا الزام مسلمانوں پر لگایا تھا تاہم بعد ازاں اسے حادثہ قرار دے دیا گیا تھا، جس کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر تشدد پر آنکھیں بند کرنے کے الزامات بھی لگائے گئے۔

بھارت کو سال 2008 میں متعدد مہلک بم دھماکوں کا سامنا کرنا پڑا جس کی ذمہ داری بھارتی مجاہدین گروپ نے تسلیم کی، اس دوران بھارتی دارالحکومت نئی دہلی اور شمالی سیاحتی شہر جے پور میں ہزاروں افراد قتل ہوئے۔

اسی سال نومبر میں مسلح افراد کی جانب دھماکہ خیز ڈیوائز کا استعمال کرتے ہوئے 166 افراد کو قتل کیا گیا، جبکہ ممبئی میں ہوٹلوں اور دیگر اعلیٰ عہدیداران پر بھی حملے کیے گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں