وفاقی حکومت کا سرکاری ملازمین کو 15 فیصد الاؤنس دینے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 10 فروری 2022
تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پر سرکاری ملازمین نے احتجاج کا اعلان کیا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی
تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پر سرکاری ملازمین نے احتجاج کا اعلان کیا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد میں وفاقی اداروں کے سرکاری ملازمین کے احتجاجی دھرنے سے ایک روز قبل حکومت نے فیصلہ کیا کہ یکم مارچ سے کم مراعت یافتہ گریڈ ایک سے گریڈ 19 تک کےملازمین کو ان کی بنیادی تنخواہوں کے مطابق 15 فیصد تفاوت الاؤنس دیا جائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں صوبائی حکومتوں کو بھی سرکاری ملازمین کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے اپنے فنڈز پر مذکورہ تجویز اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کابینہ اجلاس: سرکاری ملازمین کی تنخواہ، پینشن میں 10 فیصد اضافے کی منظوری

تحریری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فنانس ڈویژن کی جانب سے طویل عرصے سے ایک ہی گریڈ پر خدمات انجام دینے والے ملازمین کی ترقی کے لیے ٹائم اسکیل پروموشن کی سمری بنانے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ایڈہاک ریلیف/ الاؤنسز کو تنخواہوں میں ضم کرنے کا فیصلہ پے اینڈ کمیشن کی رپورٹ کے بعد کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت کے ماتحت ملازمین کی نمائندہ تنظیموں نے حکومت کی جانب سے انہیں خصوصی الاؤنس فراہم کرنے کے وعدے کی تکمیل میں ناکامی کےخلاف آج سے اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری ملازمین کو بجٹ تک ریلیف دینے کے لیے تیار ہیں، پرویز خٹک

خیال رہے کہ گزشتہ سال وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق فیصلہ نہ ہونے پر سرکاری ملازمین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے شدید احتجاج کیا تھا اور اس دوران ان کی پولیس سے جھڑپ بھی ہوئی تھی جس کے بعد متعدد ملازمین کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

تاہم سرکاری ملازمین کے ساتھ حکومتی کمیٹی کے کامیاب مذاکرات کے بعد ایک سے 19 گریڈ کے وفاقی ملازمین کو 25 فیصد ایڈہاک ریلیف دینے، ملازمین کے خلاف مقدمات واپس لینے اور گرفتار افراد کو رہا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں