بھارت میں حجاب کے تنازع پر سابق بولی وڈ اداکارہ زائرہ وسیم کا ردعمل

20 فروری 2022
زائرہ وسیم نے 2 سال قبل اداکاری کو خیرباد کہہ دیا تھا اور یہ ان کی ایک فلم کے سین کی تصویر ہے
زائرہ وسیم نے 2 سال قبل اداکاری کو خیرباد کہہ دیا تھا اور یہ ان کی ایک فلم کے سین کی تصویر ہے

بولی وڈ کو خیرباد کہہ دینے والی زائرہ وسیم نے بھارت کی ریاست کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

زائرہ وسیم نے محض تین فلموں سے بولی وڈ میں نمایاں مقام حاصل کرنے کے بعد جولائی 2019 میں مذہب کی خاطر شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہہ دیا تھا اور اب مکمل پردہ کرتی ہیں۔

کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی پر زائرہ وسیم نے سوشل میڈیا پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حجاب کے معاملے پر یہ سوچنا کہ وہ آپ کا اپنا انتخاب ہے، لاعلمی کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا اکثر اطمینان یا لاعلمی کے باعث کہا جاتا ہے، حجاب انتخاب نہیں بلکہ اسلام میں فرض ہے۔ تو جب ایک خاتون حجاب پہنتی ہے تو وہ اپنا فرض ادا کرتی ہے۔

21 سالہ زائرہ وسیم نے کہا 'میں بطور ایک خاتون شکرگزاری اور عاجزی کے ساتھ حجاب پہنتی ہوں اور اس پورے نظام کے خلاف مزاحمت کرتی ہوں جہاں خواتین کو مذہبی فرائض پورا کرنے سے روکا اور ہراساں کیا جاتا ہے'۔

انہوں نے مزید کہا 'مسلم خواتین کے خلاف تعصب اور ایسے نظاموں کو تشکیل دینا جہاں انہیں تعلیم اور حجاب میں سے کسی ایک کا انتخاب اور ایک کو چھوڑنا ہو، مکمل ناانصافی ہے'۔

مسلم خواتین کے لیے پہلے تو اپنے ایجنڈے کے لیے پہلے چند مخصوص چیزوں پر عمل کرانے کی کوشش اور پھر ان پر تنقید کے عمل پر زائرہ وسیم نے تنقید کی۔

انہوں نے کہا 'ایسا کوئی اور آپشن نہیں جو انہیں مختلف منتخب کرنے کی حوصلہ افزائی کرے، یہ ان افراد سے تعصب نہیں تو اور کیا ہے جو تصدیق کرچکے ہیں کہ وہ سپورٹ کی اداکاری کررہے تھے؟ خواتین کی ترقی کے نام پر ایسی بنیاد تعمیر کرنا جو ان کی زندگیاں زیادہ بدتر بنادے، افسوس'۔

خیال رہے کہ کرناٹک کے ریاستی انتخابات اگلے سال ہوں گے جبکہ بھارت میں اگلے عام انتخابات مئی 2024 میں ہوں گے۔

کرناٹک میں موجود مسلم خاندانوں کا کہنا ہے کہ حجاب پر پابندی سے مسلمان کمیونٹی کو دیوار سے لگایا جارہا ہے جس کے تحت کچھ اسکولوں نے حجاب پہننے والی لڑکیوں اور خواتین کو داخل ہونے سے انکار کردیا ہے۔

کچھ مسلم طلبہ اور والدین نے حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کیا جس کے ردعمل میں ہندو طلبہ نے اپنے گلے میں زعفرانی رنگ کے دوپٹے ڈال کر مظاہرہ کیا جو عام طور پر ہندو پہنتے ہیں۔

اس حوالے سے کرناٹک کی ہائیکورٹ میں مقدمے کی سماعت جاری ہے۔

خیال رہے کہ زائرہ وسیم نے ’دنگل‘ کے علاوہ عامر خان کی ہی پروڈیوس کردہ بلاک بسٹر فلم ’سیکریٹ سپر اسٹار‘ کے علاوہ پریانکا چوپڑا کے ساتھ فلم ’اسکائے از پنک‘ میں کام کیا تھا جو 2019 کے اختتام پر ریلیز ہوئی تھی۔

زائرہ وسیم نے صرف مذکورہ تین فلموں میں ہی کام کیا تھا اور انہیں کافی شہرت ملی تھی، شوبز کو خیرباد کہنے کے بعد انہوں نے سوشل میڈیا سے اپنی تصاویر اور ویڈیوز بھی ڈیلیٹ کردی تھیں جب کہ مداحوں کو بھی اپنی تصاویر و ویڈیوز ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں