نام تبدیل کیے بغیر ہی ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ ریلیز، کمائی کا ریکارڈ بنا ڈالا

26 فروری 2022
فلم میں گنگو بائی کاٹھیاواڑی کا کردار عالیہ بھٹ نے ادا کیا ہے—اسکرین شاٹ
فلم میں گنگو بائی کاٹھیاواڑی کا کردار عالیہ بھٹ نے ادا کیا ہے—اسکرین شاٹ

فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی کی متنازع فلم ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ کا نام تبدیل کیے بغیر ہی اسے ریلیز کردیا گیا، جس نے پہلے ہی دن کمائی کا نیا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔

فلم کی ریلیز سے قبل بھارتی سپریم کورٹ نے فلم کی ٹیم کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنے خلاف عدالتوں میں جاری متعدد کیسز سے بچنے کے لیے فلم کا نام ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ سے تبدیل کردیں مگر ایسا نہ ہوسکا اور ٹیم نے پرانے ہی نام سے فلم پیش کردی۔

’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے 25 فروری کو ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ کی ریلیز روکنے کے خلاف دائر کردہ درخواست کو بھی مسترد کیا۔

عدالت نے درخواست دائر کرنے والے شخص بابو جی راؤ شاہ سے متعلق ثبوت بھی مانگے کہ دستاویزات پیش کیے جائیں، جن سے معلوم ہو کہ گنگو بائی نے انہیں گود لیا تھا۔

فلم کو 25 فروری کو پیش کیا گیا—اسکرین شاٹ
فلم کو 25 فروری کو پیش کیا گیا—اسکرین شاٹ

بابو جی راؤ شاہ نے سپریم کورٹ میں خود کو گنگو بائی کے گود لیے بیٹے کے طور پر متعارف کراتے ہوئے سنجے لیلا بھنسالی کی فلم کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

مذکورہ فلم میں ’گنگو بائی کاٹھیا واڑی‘ نامی ایک خاتون کا مرکزی کردار دکھایا گیا ہے، جو 1960 کی دہائی میں بھارتی شہر ممبئی میں جسم فروشی کا کاروبار کرنے سمیت منشیات اور پیسوں کے عوض قتل کے جرائم کی سربراہی کرتی رہی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ کا ’گنگو بائی کاٹھیا واڑی‘کا نام تبدیل کرنے کا مشورہ

مذکورہ فلم کی کہانی قحبہ خانے پر جسم فروشی کرنے والی خاتون کی سیاست میں شمولیت کے گرد گھومتی ہے اور اس کی کہانی ایک کتاب سے ماخوذ ہے۔

فلم کے خلاف گنگو بائی کاٹھیاواڑی کے گود لیے بیٹے بابو جی راؤ شاہ نے عدالت میں فلم کی نمائش پر پابندی لگانے کی درخواست دائر کی تھی۔

فلم میں اجے دیوگن نے بھی مرکزی کردار ادا کیا ہے—اسکرین شاٹ
فلم میں اجے دیوگن نے بھی مرکزی کردار ادا کیا ہے—اسکرین شاٹ

ان کا موقف تھا کہ ان کی والدہ جسم فروشی نہیں بلکہ سماجی رہنما تھیں مگر فلم میں ان کی والدہ کو طوائف کے طور پر دکھایا گیا ہے مگر عدالت نے ان کی درخواست مسترد کردی۔

تاہم عدالت نے فلم ساز کو مشورہ دیا تھا کہ وہ دیگر عدالتوں میں زیر سماعت دیگر کیسز کی قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے فلم کا نام تبدیل کردیں مگر انہوں نے ایسا کیے بغیر ہی فلم کو 25 فروری کو پیش کردیا۔

’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق حیران کن طور پر ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ نے پہلے ہی دن ریکارڈ کمائی کرتے ہوئے 10 کروڑ روپے سے زائد کی کمائی کی جو کہ کورونا کے دور میں ایک دن میں کسی بھی بولی وڈ کی سب سے بڑی کمائی ہے۔

رپورٹ کے مطابق تجزیہ نگاروں کا خیال تھا کہ عالیہ بھٹ کی فلم زیادہ سے زیادہ سات کروڑ روپے کمانے میں کامیاب جائے گا مگر حیران کن طور پر فلم نے پہلے ہی دن 10 کروڑ 50 لاکھ روپے کمائے۔

یہی نہیں بلکہ ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘وبا کے بعد ریکارڈ کمائی کرنے والی پہلی فلم بھی بنی جب کہ وبا سے قبل ریلیز ہونے والی آخری سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ’راز‘ کو بھی کمائی میں پیچھے چھوڑنے میں کامیاب گئی۔

فلم میں عالیہ بھٹ نے جسم فروش سے سیاستدان بننے والی خاتون کا کردار ادا کیا ہے—اسکرین شاٹ
فلم میں عالیہ بھٹ نے جسم فروش سے سیاستدان بننے والی خاتون کا کردار ادا کیا ہے—اسکرین شاٹ

تبصرے (0) بند ہیں