پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ شروع، 'اسلام آباد پہنچ کر حکومت پر حملہ کریں گے'

اپ ڈیٹ 27 فروری 2022
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی حکومت کے 3 سال ہونے پر عوام احتجاج پر مجبور ہو گئے ہیں—تصویر: ٹوئٹر
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی حکومت کے 3 سال ہونے پر عوام احتجاج پر مجبور ہو گئے ہیں—تصویر: ٹوئٹر

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم عوامی طاقت کے ذریعے اس سلیکٹڈ حکومت کو ہٹائیں گے، اسلام آباد پہنچ کر اس حکومت پر حملہ کریں گے۔

بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی کے حکومت مخالف عوامی مارچ کا کراچی سے آغاز ہوگیا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ان کہنا تھا کہ ہم سیلیکٹڈ حکومت کو ہٹا کر حقیقی عوامی حکومت قائم کریں گے، آج اس عالی شان اور زبردست طریقے سے یہاں سے نکلیں گے کہ بنی گالا سے چیخیں آئیں گی۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی حکومت کے 3 سال ہونے پر عوام احتجاج پر مجبور ہو گئے ہیں اور ہمارا عوامی مارچ حکومت کے خلاف اعلان جنگ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ہمارا مطالبہ ہے عدم اعتماد کے بعد فی الفور انتخابات ہوں، بلاول بھٹوزرداری

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پاکستانی عوام کے حقوق کے لیے نکلے ہیں، تمام لوگ اسلام آباد پہنچیں اور اس کٹھ پتلی حکومت کو گھر بھیجنے میں ہمارا ساتھ دیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عمران خان نےعوام کے ووٹ اور پیٹ پر ڈاکا مارا، کٹھ پتلی کے گھر جانے کا وقت آ گیا، ہمارا عوامی مارچ حکومت کے خلاف اعلان جنگ ہے، عمران خان نے تمام صوبوں کے حقوق پر ڈاکا مارا ہے، صوبوں سے ان کے حقوق چھین لیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا، کرپشن ختم کرنے کا وعدہ کیا مگر ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق عمران خان حکومت کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ چکی۔ یہ پاکستان کی کرپٹ ترین حکومت ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ موجودہ حکومت اٹھارہویں ترمیم کوختم کررہی ہے، این ایف سی ایوارڈ نہیں دے رہی، وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کے ہاتھ باندھے ہوئے ہیں، سندھ حکومت کم وسائل کیساتھ زیادہ محنت کر کے صوبے کی خدمت کر رہی ہے، عمران کو بھگائیں گے تو تمام صوبوں کو ان کا حق ملے گا، اب وقت آ گیا کہ ہم وفاقی حکومت کے خلاف عدم اعتماد لے کر آئیں۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد پہنچ کر حکومت کو نقصان پہنچائیں گے، بلاول بھٹو زرداری

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب بھی عوام کو حق ملا ہے پیپلز پارٹی کی حکومت میں ملا ہے، پیپلز پارٹی نے اٹھارہویں ترمیم کی صورت میں این ایف سی کی صورت میں صوبوں کو اور عوام کو ان کے حقوق دیے لیکن جب تک یہ کٹھ پتلی حکومت ہے، جت تک پی ٹی آئی، ایم ایف حکومت ہے تو نہ سندھ اور نہ ہی پاکستان ترقی کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 3 سال ہو گئے ہیں اب سلیکٹڈ کو جانا ہو گا، عمران خان نے جمہوریت کا جنازہ نکال دیا ہے اور معیشت کا بھی بیڑہ غرق کر دیا ہے لیکن ہم 1973 کے آئین اور معیشت کا تحفظ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب بھی پاکستان کے عوام کو کوئی ریلیف ملا ہے، وہ پیپلزپارٹی کے دور میں ملا، پیپلزپارٹی نے لوگوں کو روز گار دیا، ان کی نتخواہوں اور پینشن میں اضافہ کیا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے سندھ حکومت کے ہاتھ باندھے ہوئے ہیں، مگر کم وسائل کے باوجود مراد علی شاہ دن رات محنت کرکے لوگوں کی خدمت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مارچ کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ مارچ کے لیے رہائش گاہ سے روانگی سے قبل آصفہ بھٹو زرداری نے بلاول بھٹو کے بازو پر امام ضامن باندھا، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور پارٹی کے دیگر اہم رہنما بھی بلاول بھٹو کے ہمراہ موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:'چیف جسٹس کو سموسے، چینی کی قیمت کے نہیں، آئینی معاملات کے فیصلے کرنے چاہیے'

'عوامی مارچ سلیکٹڈ حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا'

اس موقع پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کراچی مزار قائد سے اس نا اہل، بے حس حکومت کے خاتمے کے لیے نکل رہے ہیں اور یہ مارچ اس سلیکٹڈ حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کراچی سے پورے ملک کے عوام کے پاس جائیں گے اور لاکھوں کی تعداد لوگ ان کے ہمراہ اسلام پہنچیں گے اور اس حکومت کا خاتمہ کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں