کاروں اور موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں مزید اضافہ

اپ ڈیٹ 02 مارچ 2022
گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں نے روپے کی قدر میں کمی، درآمد کردہ خام مال کے اخراجات کا حوالہ دیتے ہوئے قیمتوں میں اضافہ کیا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں نے روپے کی قدر میں کمی، درآمد کردہ خام مال کے اخراجات کا حوالہ دیتے ہوئے قیمتوں میں اضافہ کیا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

کار اور بائیک اسمبلرز نے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی، سمندر کے ذریعے درآمد کیے جانے والے پرزہ جات اور خام مال کے زیادہ اخراجات کا حوالہ دیتے ہوئے قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے قیمتوں میں تازہ ترین اضافے کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر کمی کے اعلان کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔

لکی موٹر کارپوریشن لمیٹڈ نے (ایل ایم سی ایل) اپنی گاڑیوں کے مختلف ماڈلز پر یکم مارچ سے 2 لاکھ 12 ہزار روپے سے 4 لاکھ 75 ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ٹویوٹا کی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ

پیکانٹو ایم ٹی ماڈلز 24 لاکھ روپے اور پیکانٹو ماڈل اے ٹی 25 لاکھ روپے میں دستیاب ہیں، اسپورٹیج الفا، ایف ڈبلیو ڈی اور اے ڈبلیو ڈی کی قیمتیں بالترتیب اب 55 لاکھ اور 60 لاکھ روپے ہیں، اضافے کے بعد اسٹونک ای ایکس اور ای ایکس پلس ماڈلز کی قیمتیں اب 41 لاکھ 50 ہزار اور 44 لاکھ 50 ہزار ہوگئی ہیں۔

اپنے ڈیلرز کو جاری کردہ سرکلر میں ایل ایم سی ایل نے کہا ہے کہ پیکانٹو کے لیے کمپنی ان آرڈرز پر قیمت کے فرق کو چارج نہیں کرے گی جہاں پرویژنل بکنگ آرڈر (پی او بی) پر ڈیلیوری کا وقت جنوری 2022 تھا اور 10 مارچ تک مکمل ادائیگی (موجودہ ایکس فیکٹری قیمت) ہو چکی ہے جبکہ وہ پی بی او جہاں ڈیلیوری کا وقت فروری 2022 یا اس کے بعد کا ہے وہاں نظر ثانی شدہ ایکس فیکٹری قیمت لاگو ہوگی۔

جاری کردہ سرکلر میں ایل ایم سی ایل کا مزید کہنا تھا کہ اسٹونک اور اسپورٹیج کے لیے کمپنی ان آرڈرز پر قیمت کے فرق کو چارج نہیں کرے گی جہاں پرویژنل بکنگ آرڈر( پی او بی) پر ڈیلیوری کا وقت جنوری 2022 تھا اور 25 فروری تک مکمل ادائیگی (موجودہ ایکس فیکٹری قیمت) ہو چکی ہے، جبکہ وہ پی بی او جہاں ڈیلیوری کا وقت فروری 2022 یا اس کے بعد کا ہے وہاں نظر ثانی شدہ ایکس فیکٹری قیمت لاگو ہوگی۔

مزید پڑھیں: روپے کی قدر میں کمی، فریٹ کی قیمت میں اضافے پر گاڑیوں کی قیمتیں بڑھا دی گئیں

ملک کی دوسری سب سے بڑی ٹو وہیلر اسمبلر یونائیٹڈ آٹو انڈسٹریز نے بھی خام مال کی قیمت میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے یونائیٹڈ 125سی سی کی قیمت میں 2 ہزار روپے کا اضافہ کر دیا، نئی قیمت کا اطلاق 5 مارچ سے ہوگا۔

یاماہا موٹر پاکستان لمیٹڈ نے 22 فروری کو پہلے ہی 125 جی وائی بی بی آر (سرخ اور سیاہ) اور 125 جی وائی بی آر (میٹ ڈارک گرے) کی قیمت میں 11 ہزار اور 12 ہزار روپے بڑھا کر قیمت بالترتیب 2 لاکھ 32 ہزار 500 اور 2 لاکھ 35 ہزار 500 روپے کردی تھی۔

چیئرمین ایسوسی ایشن آف پاکستان موٹر سائیکل اسمبلرز محمد صابر شیخ کا کہنا تھا کہ مزید کمپنیاں اس کی پیروی کرتے ہوئے قیمتوں میں اضافہ کریں گی کیونکہ خام مال کی بڑھتی قیمتوں، نقل و حمل کی بڑھتی لاگت اور ڈالر کے مقابلے روپے کی گرتی ہوئی قدر کے باعث پیداواری لاگت پر مسلسل اضافی دباؤ ہے۔

مزید پڑھیں: آٹو اسمبلرز گاڑیوں کی قیمت میں اضافہ کرنے کو تیار

ہونڈا، سوزوکی اور یاماہا نے رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں بالترتیب 7 لاکھ 98 ہزار 657، 21 ہزار 240 اور 14 ہزار 38 یونٹس فروخت کیے، جن کی تعداد گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 7 لاکھ 32 ہزار 41، 12 ہزار 682 اور 12 ہزار 654 تھی۔

چینی بائیک اسمبلرز جیسے روڈ پرنس اور یونائیٹڈ آٹو موٹرسائیکل کی فروخت کی تعداد بالترتیب 20 فیصد اور 27 فیصد کمی کے بعد 63 ہزار 286 اور ایک لاکھ 68 ہزار 546 ہوگئی جو کہ پہلے 89 ہزار 855 اور 2 لاکھ 30 ہزار 370 تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں