فریال محمود نے طلاق کی تصدیق کردی

اپ ڈیٹ 04 مارچ 2022
کیریئر کے آغاز میں زائد الوزن ہونے پر نامناسب رویہ اختیار کیا گیا، اداکارہ—فائل فوٹو: انسٹاگرام
کیریئر کے آغاز میں زائد الوزن ہونے پر نامناسب رویہ اختیار کیا گیا، اداکارہ—فائل فوٹو: انسٹاگرام

اداکارہ فریال محمود نے طویل عرصے سے جاری اپنی طلاق کی چہ مگوئیوں پر وضاحت کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ ان کی طلاق ہو چکی ہے۔

فریال محمود نے کورونا وائرس کی وبا کے آغاز میں مئی 2020 میں سادگی سے ساتھی اداکار دانیال راحیل سے شادی کی تھی۔

شادی کے محض 4 ماہ بعد ستمبر میں ہی ان کی علیحدگی کی خبریں سامنے آئی تھیں، جنہیں اس وقت اداکارہ نے جھوٹا قرار دیا تھا۔

بعد ازاں اگست 2021 میں فریال محمود نے احسن خان کے شو میں مختصر طور پر بتایا تھا کہ وہ سنگل ہیں مگر انہوں نے طلاق کے حوالے سے مزید کوئی بات نہیں کی تھی۔

اب انہوں نے انگریزی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں طلاق کی تصدیق کردی، تاہم اس کے باوجود انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کی طلاق کب اور کن وجوہات کی بنا پر ہوئی؟ یا پھر انہوں نے خلع لی؟

فریال محمود نے ’ایکسپریس ٹربیون‘ کو دیے گئے انٹرویو میں طلاق کے معاملے پر محتاط انداز میں بات کی اور دانیال راحیل کو اپنا سابق شوہر قرار دیا۔

—فوٹو: فیس بک
—فوٹو: فیس بک

اداکارہ نے طلاق کے معاملے پر سوال پوچھے جانے پر خاموشی اختیار کرنے کے بعد مختصرا بتایا کہ آخر لوگ ان کی طلاق سے متعلق کیوں معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں اور وہ کیوں لوگوں کو اپنی زندگی سے متعلق ہر بات بتائیں؟

فریال محمود کا کہنا تھا کہ ان کی طلاق صرف ان تک محدود نہیں ہے بلکہ ان کے ساتھ ان کے سابق شوہر کا نام بھی اس سے جڑا ہوا ہے اور وہ بھی معروف شخصیت ہیں اور کیوں وہ ان سے متعلق بات کریں اور کیوں ان کا نام میڈیا میں اچھالیں؟

ان کے مطابق وہ اداکارہ ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہر کوئی ان کی ذاتی زندگی یا طلاق پر ہر طرح کی بات کرے اور ان سے ہر سوال کا جواب مانگے۔

یہ بھی پڑھیں: ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں اور شادی کرنے کا بھی ارادہ ہے، فریال محمود

انہوں نے طلاق یا خلع سے متعلق کوئی وضاحت نہیں کی کہ ان کی طلاق یا خلع کب ہوئی اور کن وجوہات کی وجہ سے ہوئی۔

تاہم اداکارہ نے تصدیق کی کہ ان کی طلاق ہو چکی ہے اور وہ شادی ختم ہونے کے بعد گزشتہ سال فلم کی تعلیم حاصل کرنے یورپی ملک اٹلی چلی گئی تھیں، جہاں انہیں زندگی کو دوبارہ شروع کرنے کا موقع ملا۔

اداکارہ نے کہا کہ اٹلی میں انہیں خوشگوار زندگی گزارنے کا موقع ملا، انہیں وہاں پیار ملا، وہ خوبصورت لوگوں سے ملیں، اچھے مقامات کی سیر کی اور بہت کچھ سیکھا۔

فریال محمود نے یہ بھی واضح کیا کہ جب سوشل میڈیا میں ان کی اور دانیال راحیل کی علیحدگی اور طلاق کی خبریں چل رہی تھیں، تب ان کے درمیان کوئی اختلافات نہیں تھے اور وہ ایک ساتھ زندگی گزار رہے تھے۔

فریال محمود کے مطابق انہیں وزن کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
فریال محمود کے مطابق انہیں وزن کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

ان کے مطابق لوگوں نے اس وقت انٹرنیٹ پر انہیں طلاق یافتہ جوڑا قرار دیا اور لکھا کہ فریال محمود نے دانیال راحیل کو انسٹاگرام پر ان فالو کردیا جب کہ انہوں نے اپنے بھائی کو بھی ان فالو کیا تھا۔

طویل انٹرویو میں فریال محمود نے پاکستانی شوبز انڈسٹری کے ناقص مواد پر بھی بات کی اور اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ انڈسٹری میں اچھا مواد تیار نہیں کیا جا رہا۔

ان کے مطابق پاکستانی مواد اگر ہولی وڈ جیسا نہیں تو کم از کم اسے بھارتی مواد کو دیکھ کر بہتر بنایا جا سکتا ہے مگر افسوس کہ پاکستانی پروڈیوسر اور ہدایت کار اب بھی 25 سال پرانے ڈراموں کے ریمیک کو ویب سیریز میں لانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

فریال محمود نے کیریئر کے آغاز میں جسمانی ساخت پر نامناسب رویہ اختیار کیے جانے سے متعلق بھی کھل کر بات کی اور کہا کہ زائد الوزن ہونے کی وجہ سے انہییں موٹا کہا جاتا تھا اور انہیں وزن کم کرنے کے مشورے دیے گئے۔

اداکارہ نے بتایا کہ انہیں پروڈیوسرز اور ہدایت کار بتاتے تھے کہ موٹاپے کی وجہ سے انہیں کبھی بھی مرکزی کردار نہیں ملے گا، اس لیے انہیں اپنا وزن کم کرنا چاہیے۔

انہوں نے حیران کن انکشاف کیا کہ ’مریم‘ نامی ڈرامے میں کام کرتے وقت ہدایت کار نے انہیں کہا کہ وہ مرکزی کردار ادا نہیں کر سکتیں، کیوں کہ مذکورہ کردار خالص کنواری لڑکی کے لیے لکھا گیا ہے۔

ان کے مطابق ہدایت کار کا خیال تھا کہ فریال کا وزن زیادہ ہے تو وہ کنواری نہیں ہوں گی۔

انہوں نے پاکستان میں سانولی رنگت کی وجہ سے بھی تفریق روا رکھے جانے پر بات کی اور کہا کہ ملک میں گوری رنگت کو ہی سب کچھ سمجھا جاتا ہے۔

فریال محمود اور دانیال راحیل نے مئی 2020 میں شادی کی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام
فریال محمود اور دانیال راحیل نے مئی 2020 میں شادی کی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام

تبصرے (0) بند ہیں