اسلام آباد پہنچ کر غیرجمہوری شخص پر حملہ کر کے اسے فارغ کریں گے، بلاول

06 مارچ 2022
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھڑو زرداری لاہور میں جلسہ عام سے خطاب کررہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھڑو زرداری لاہور میں جلسہ عام سے خطاب کررہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم اسلام آباد پہنچ کر غیرجمہوری اور سلیکٹڈ شخص پر جمہوری حملہ کر کے فارغ کریں گے اور انتخابی اصلاحات کرا کر صاف اور شفاف الیکشن کرائیں گے۔

لاہور میں عوامی مارچ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو کاٹنے اور کمزور کرنے کی جو سازش ہوئی تو یہ سازش صرف پیپلز پارٹی کے خلاف نہیں تھی بلکہ یہ سازش آپ کے خلاف بھی تھی، یہ سازش پنجاب اور وفاق کے خلاف تھی، یہ جمہوریت کے خلاف سازش تھی۔

مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے پر جو میں کروں گا کیا اپوزیشن اس کے لیے تیار ہے، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ ہمارا لاہور سے نسلوں کا ساتھ ہے، ان موجودہ حکمرانوں کو بھی لندن بھاگ جانا ہے لیکن میں آپ کے ساتھ رہوں گا، آپ کے ساتھ پر مشکل کا مقابلہ کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تو میری شروعات ہے، ابھی تو مجھے بہت لمبی اننگز کھیلنی ہے لیکن میں لاہور والوں پر ثابت کروں گا کہ میں آپ کو نہیں چھوڑ سکتا کیونکہ پیپلز پارٹی نے جو اس شہر کے عوام کے لیے کیا ہے اس کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ قائد عوام نے روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگا کر وہ وعدہ پورا کیا کیونکہ ہم جو نعرہ لگاتے ہیں اس پر عمل بھی کرتے ہیں، حکومت کی جانب سے مسلط کیے گئے اس شخص نے بھی لاہور کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ 50لاکھ گھر بنائے گا، آپ سے پوچھتا ہوں کہ کیا لاہور والوں کو ایک گھر ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس جھوٹے وزیراعظم نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا، نوکریاں دینے کے بجائے جن کے پاس روزگار موجود تھا ان سے بھی روزگار چھین لیا، اسٹیل مل کے ملازمین کو زبردستی بے روزگار کیا ہے، جن 16ہزار ملازمین کو بے نظیر بھٹو نے روزگار دیا تھا انہوں نے وہ بھی چھین لیا جس پر ہم نے اپوزیشن میں ہوتے ہوئے اس عمل کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا، ہم اپوزیشن میں ہو کر روزگار دیتے ہیں اور یہ حکومت میں ہو کر روزگار چھینتے ہیں۔

بلاول نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سازشیں کرنے والوں پر دھیان مت دیں، ایک مرتبہ پیپلز پارٹی کو موقع دیں اور ہم آپ کو دکھائیں گے کہ عوام کی خدمت کیسے کی جاتی ہے اور معیشت کی ترقی کا بندوبست کیسے کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کا مسودہ تیار کرلیا‘

انہوں نے ندیم افضل چن کا ہاتھ پکڑتے ہوئے کہا کہ ہم ایک جماعت نہیں خاندان ہیں، کبھی کبھار خاندان میں لوگ اپ سیٹ ہو جاتے ہیں تو مشکلات پیدا ہو جاتی ہیں لیکن واپس بھی آ جاتے ہیں، ہم نے مل کر اس پارٹی کے لیے جدوجہد کرنی ہے تاکہ اس شہر اور صوبے کے لیے جدوجہد کر سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ عوامی مارچ کا احتجاج اس سلیکٹڈ کی حکومت اور اس کی پالیسیوں کے خلاف کررہے ہیں، ہم جمہوریت کی بحالی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں ، ہم حق حاکمیت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ آپ کا حق ہے کہ اپنے نمائندے آپ چنیں اور کوئی اور آپ کا نمائندہ نہ چنے۔

بلاول نے کہا کہ اگر آپ کا نمائندہ کوئی اور چنے گا تو وہ اس امپائر کی انگلی کی طرف دیکھتے رہیں گے اور آپ مشکل میں رہیں اور آپ کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں صاف اور شفاف الیکشن کا بندوبست کرنا پڑے گا اور اس کے لیے سب سے پہلے اس کٹھ پتلی کو بھگانا پڑے گا، اس سلیکٹڈ کو بھگانا پڑے گا اور اس دھاندلی زدہ وزیراعظم کو نکالنا پڑے گا، جب تک یہ بیٹھا ہے ہم انتخابی اصلاحات نہیں کر سکتے۔

مزید پڑھیں: 72 گھنٹے گزر گئے لیکن تحریک عدم اعتماد کا کوئی پتا نہیں، فواد چوہدری

ان کا کہنا تھا کہ اسی وجہ سے ہم عدم اعتماد کی مہم چلا رہے ہیں، عوام کا وزیراعظم سے اعتماد اٹھ چکا ہے تو اب وقت آ گیا ہے کہ پارلیمان کا اعتماد اٹھنا چاہیے، پارلیمان میں عدم اعتماد لانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد پہنچ کر غیرجمہوری اور سلیکٹڈ شخص پر جمہوری حملہ کر کے فارغ کریں گے اور انتخابی اصلاحات کرا کر صاف اور شفاف الیکشن کرائیں گے۔

پیپلز پارٹی چیئرمین نے وزیراعظم کی جانب سے وزرا کو ایوارڈ دیے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صرف 10 وزیر قابل تھے کہ انہیں وزیراعظم سے کاغذ کا ٹکڑا ملے، جو فیل وزیر ہیں اور جو خان صاحب کے بھی معیار پر پورا نہیں اترتے ، ان کو عمران نے سندھ بھیجا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر اپنے وزیروں کو سندھ بھیج دیا کہ وہ کسی طریقے سے ان کو بچائیں گے لیکن نہیں بچا سکے.

یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد: اپوزیشن کا حکومتی اتحادیوں کو ’بڑی پیشکش‘ کرنے کا ارادہ

انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے نام پر سب سے بڑا دھوکا اس ملک کے نوجوانوں کو دیا گیا، ہر وعدہ دھوکا اور ہر نعرہ جھوٹا نکلا، ہر موقع پر یوٹرن لیا، نوجوان اس ملک کا مستقبل ہیں اور ہم ملک بھر میں ایک نصاب کے بجائیے ایک ایسا جدید نصاب لائیں گے جو پاکستان کے نوجوان کو دنیا میں تعلیمی مقابلے کے لیے تیار کر سکے۔

تبصرے (0) بند ہیں