پورے برصغیر میں سب سے سستا پیٹرول ہم دے رہے ہیں، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 07 مارچ 2022
وزیراعظم نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ جو طبقہ پیچھے رہ گیا اسے کیسے اوپر لے کر آنا ہے— فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ جو طبقہ پیچھے رہ گیا اسے کیسے اوپر لے کر آنا ہے— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اللہ کا شکر ہے ٹیکس کلیکشن بڑھتی جارہی ہے، اسی لیے ہم پیٹرول پر 10 روپے چھوٹ دینے کے قابل ہوئے جبکہ سارے برصغیر میں سب سے سستا پیٹرول ہم دے رہے ہیں۔

اسلام آباد میں احساس راشن رعایت اسکیم کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل دبئی سے بھی سستا ہے، جیسے جیسے ٹیکس مزید بڑھے گا تو نچلے طبقے کو مزید سہولیات دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ احساس راشن رعایت پروگرام اس لیے لانچ کر رہے ہیں کیونکہ آج دنیا بھر میں مہنگائی کی لہر آگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں پیٹرول اب بھی سستا ہے، وفاقی وزیر خزانہ

ان کا کہنا تھا کہ احساس رعایت راشن اسکیم کے تحت 2 کروڑ خاندانوں کو 30 فیصد ماہانہ رعایت دی جائے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس پراجیکٹ کے تحت 2 کروڑ خاندانوں کو یہ سہولت دیں گے کہ وہ کریانہ اسٹور سے جاکر آٹا، گھی اور دالوں پر 30 فیصد سبسڈی لے سکیں گے، اس سے لوگوں پر مہنگائی کا بوجھ کم ہوگا۔

انہوں نے ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور ان کی ٹیم کو احساس راشن رعایت اسکیم پراجیکٹ تیار کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ احساس راشن اسکیم ایک بہت بڑا پراجیکٹ ہے جو مدینہ کی ریاست کی جانب روڈ میپ ہے۔

'خواتین کے تعلیم یافتہ اور بااختیار ہونے تک ملک ترقی نہیں کرسکتا'

عمران خان نے احساس پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ماہرین معاشیات کی رپورٹ میں پاکستان کے ٹاپ 3 میں آنے کی وجہ احساس پروگرام تھا، ورلڈ بینک نے بھی اس پراجیکٹ کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کے تحت 98 فیصد پیسہ خواتین کو جاتا ہے، جب تک بچیوں کی تعلیم نہیں ہوگی اور خواتین بااختیار نہیں ہوں گی تب تک ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر سب سے زیادہ محنت میری والدہ کی تھی کیونکہ وہ پڑھی لکھی تھیں اور انہوں نے ہی مجھے پڑھایا۔

مزید پڑھیں: احساس راشن پروگرام میں شمولیت سے انکار پر وزیراعظم حکومت سندھ پر برہم

وزیر اعظم نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ جو طبقہ پیچھے رہ گیا اسے کیسے اوپر لے کر آنا ہے، احساس منصوبے کے تحت سب سے زیادہ ضرورت مند لوگوں کو ہم نے اس وقت پیسے پہنچائے جب کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے سبب ساری دنیا مشکل میں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ بچوں کی بڑی تعداد اسکولوں سے باہر ہے، احساس پروگرام کے تحت ایسے بچوں اور خاص طور پر بچیوں کو اسکالرشپس دی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غذائی کمی کا شکار بچوں کے لیے بھی اس منصوبے کے ذریعے مدد کی جاتی ہے، اس سے پہلے ان بچوں کے لیے کسی نے نہیں سوچا۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری

عمران خان نے کہا کہ اس پروگرام کا پہلے پائلٹ پراجیکٹ کیا گیا، اب یہ ہر ضلع میں شروع ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ اسکیم سے سندھ کے سوا ملک بھر میں ہر خاندان کو ہیلتھ کارڈ ملے گا، یہ اس لیے ضروری ہے کیونکہ کئی لوگ غربت کی وجہ سے علاج نہیں کروا سکتے، ہیلتھ کارڈ سے کسی بھی ہسپتال جاکر علاج کروانا ممکن ہے، امیر ترین ممالک میں بھی ایسی مفت ہیلتھ انشورنس نہیں ملتی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہسپتال سے ایک ڈاکٹر نے فون کر کے مبارکباد دی کہ ہسپتال میں پہلی دفعہ ہیلتھ کارڈ پر ہارٹ ٹرانسپلانٹ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں جب پہلی بار برطانیہ گیا تو پہلی بار ایک فلاحی ریاست دیکھی، پھر پتا چلا کہ فلاحی ریاست تو سب سے پہلے مسلمانوں نے شروع کی تھی جس کو پوری دنیا فالو کر رہی تھی۔

تبصرے (1) بند ہیں

ندیم احمد Mar 07, 2022 03:00pm
پاکستانی روپیہ کی قدر گرا کر دوسرے ممالک کی کرنسی کے ساتھ موازنہ کر نے سے بظاہر سستا تیل حقیقت میں عوام کے لئیے مہنگا ہے۔ کیوں کہ یہاں لوگوں نے پاکستانی روپیہ میں تیل خریدنا ہے۔ 2018 اور 2022 میں تیل کی قیمت میں موازنہ سے اس کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔