کراچی: مرغی کے گوشت کی قیمت 570 روپے فی کلو تک جا پہنچی

اپ ڈیٹ 08 مارچ 2022
شہریوں کے گوشت سے چکن پر منتقل ہونے کی وجہ سے قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے—فوٹو: پی پی آئی
شہریوں کے گوشت سے چکن پر منتقل ہونے کی وجہ سے قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے—فوٹو: پی پی آئی

مویشیوں میں جلدی گانٹھ کی وبا پھوٹنے کے بعد مرغی کے گوشت کی طلب بڑھ گئی، شہر میں زندہ مرغی 330 سے 336 روپے فی کلو جبکہ مرغی کا گوشت 570 روپے فی کلو فروخت کیا جارہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق علاقے کے اعتبار سے مرغی کا بغیر ہڈی والا گوشت 700 روپے سے زائد تک میں فروخت کیا جارہا ہے۔

یوں مرغی کے ہڈی اور بغیر ہڈی والے گوشت کی قیمت بچھڑے کے ہڈی اور بغیر ہڈی والے گوشت کے قریب پہنچ گئی ہے، بچھڑے کا ہڈی والا گوشت 750 روپے جبکہ بغیر ہڈی کا 850 روپے کلو میں دستیاب ہے۔

اگر خریدار صرف مرغی کے سینے کے گوشت کا تقاضہ کرتے ہیں تو کچھ دکاندار ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے 20 سے 30 روہے اضافی اینٹھ رہے ہیں تاہم شہر میں کلیجی پوٹے کے بغیر مرغی کے گوشت کی قیمت 480 سے 500 روپے کلو تک ہے۔

فروری کے پہلے ہفتے تک زندہ مرغی 190 سے 210 فی کلو میں فروخت کی جارہی تھی جبکہ مرغی کا گوشت 350 سے 380 روپے فی کلو میں دستیاب تھا۔

مزید پڑھیں: مرغی کی قیمت بلند ترین سطح تک پہنچ گئی

سین سیٹیو پرائس انڈیکیٹر (ایس پی آئی) کے مطابق 3 مارچ کو اختتام پزیر ہونے والے ہفتے میں ملک بھر میں چکن کی قیمت میں 10.47 فیصد اضافہ ہوا۔

اسی دوران کراچی میں زندہ مرغی 300 سے 320 روپے فی کلو، اسلام آباد میں 265 سے 275 روپے، سیالکوٹ میں 258 روپے، لاہور میں 246 روپے ، فیصل آباد میں 261 روپے ، گوجرانوالہ میں 252 روپے، سرگودھا میں 250 روپے، لاڑکانہ میں 285 روپے، حیدرآباد میں 290 سے 300 روپے، ملتان میں 290 جبکہ پشاور میں 268 روپے فی کلو میں دستیاب تھی۔

گزشتہ 2 برس سے کراچی کمشنر کی جاری کردہ سرکاری نرخ کی فہرست میں زندہ مرغی اور اس کے گوشت کی قیمت تبدیل نہیں کی گئی اور نرخ اب تک بالترتیب 138 روپے اور 217 روپے فی کلو ہیں۔

متعلقہ ادارے فہرست میں درج کردہ قیمتوں پر عمل درآمد کروانے سےقاصر ہیں، تاہم دکان داروں کی جانب سے بھی سرکاری نرخوں کی فہرست دکانوں پر چسپان نہیں کی جاتی اور مختلف علاقوں میں مختلف قیمتیں وصول کی جاتی ہیں۔

مزید پڑھیں: چینی اور آٹے کے بعد مرغی اور انڈوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین ڈاکٹر رانا سجاد ارشد کا کہنا تھا کہ ’پی پی اے نے اپنی ویب سائٹ پر واضح طور پر درج کردیا ہے کہ پولٹری اور اس کی مصنوعات کی قیمتوں کے تعین میں اس کا کوئی کردار نہیں ہے‘۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ پولٹری کی قیمتوں میں اضافے کی متعدد وجوہات ہیں، جس میں سویا بین خوراک پر 5 فیصد سے 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولٹری سے متعلق ادویات اور ویکسین پر بھی 17 فیصد جی ایس ٹی وصول کیا جارہا ہے۔

سندھ پولٹری ہول سیلرز ایسوسی ایشن (ایس ڈبلیو پی اے) کے جنرل سیکریٹری کمال اختر صدیقی نے کہا کہ پولٹری کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان ہے کیوں کہ شہری گوشت سے چکن پر منتقل ہورہے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ زندہ مرغی کی ریٹیل قیمت 300 روپے اور مرغی کے گوشت کی 440 روپے فی کلو ہے، جبکہ مرغی کا بغیر ہڈی والے گوشت کی قیمت 560 روپے سے 570 روپے فی کلو ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں