ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

اپ ڈیٹ 09 مارچ 2022
بیشتر کرنسی ماہرین کا خیال ہے کہ  آنے والے دنوں میں ڈالر کا بلندی کی جانب سفر برقرار رہے گا—فائل فوٹو: رائٹرز
بیشتر کرنسی ماہرین کا خیال ہے کہ آنے والے دنوں میں ڈالر کا بلندی کی جانب سفر برقرار رہے گا—فائل فوٹو: رائٹرز

اجناس بالخصوص تیل کی بلند قیمتوں کے باعث درآمد کنندگان کی جانب سے بڑھتی طلب کی موجودگی میں انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر روپے کے مقابلے میں اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے آفیشل ریٹس کے مطابق پیر کو ڈالر 178.13 روپے پر بند ہونے کے بعد گزشتہ روز 48 پیسے یا 0.27 فیصد یومیہ اضافے کے ساتھ 178.61 پر بند ہوا۔

تاہم انٹربینک ڈیلرز نے بتایا کہ یہ ذرا سا زیادہ یعنی 178 روپے 70 پیسے پر بند ہوا۔

انٹربینک کے ایک ڈیلر نے کہا کہ طلب کا دباؤ دن کے ابتدائی گھنٹوں میں شروع ہوا جس نے ڈالر کی قیمت کو بلند کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ایک ماہ کے دوران بڑا اضافہ

انہوں نے مزید کہا کہ سیشن کے اختتام تک دباؤ جاری رہا۔

بیشتر کرنسی ماہرین کا خیال ہے کہ یوکرین کے خلاف روس کی جاری جنگ کے پس منظر میں بیرونی محاذ پر غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے آنے والے دنوں میں ڈالر کا بلندی کی جانب سفر برقرار رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس جنگ کا پاکستان سے براہ راست کوئی تعلق نہیں لیکن بین الاقوامی منڈیوں میں تیل اور اشیا کی قیمتیں بڑھنے کے سبب ڈالر کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوا۔

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں ساڑھے 3 ارب ڈالرز موصول

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی ویب سائٹ پر شیئر کی گئی تازہ ترین معلومات سے پتا چلتا ہے کہ ملک کو اب تک روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ (آر ڈی اے) کے ذریعے 3 ارب 6 کروڑ 32 لاکھ ڈالرز موصول ہوئے۔

اسٹیٹ بینک کے گورنر نے حال ہی میں کہا کہ آر ڈی اے کی رقم براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے حاصل کردہ قرضوں سے زیادہ ہے۔

تفصیلات سے پتا چلتا ہے کہ آر ڈی اے کی زیادہ تر سرمایہ کاری نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے لیے ہے جوکہ فروری کے آخر تک 2 ارب 4 کروڑ 94 لاکھ تک بڑھ گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں