نامناسب زبان استعمال کرنے پر پی ٹی آئی رکن اسمبلی کا شہباز گل کو قانونی نوٹس

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2022
شہباز گل کو 15 روز میں معافی مانگنے کے لیے نوٹس دیا گیا ہے — فائل فوٹو: اے پی پی
شہباز گل کو 15 روز میں معافی مانگنے کے لیے نوٹس دیا گیا ہے — فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اقلیتی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں نامناسب زبان استعمال کرنے پر وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور شہباز گل کو قانونی نوٹس بھجوا دیا۔

رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے اپنے وکیل ثاقب جیلانی کے ذریعے شہباز گل کو نوٹس بھجوایا، جس میں کہا گیا ہے کہ شہباز گل نے ٹی وی شو میں انتہائی نامناسب زبان استعمال کی۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے 4 منحرف ارکان سندھ ہاؤس میں کھل کر سامنے آگئے

انہوں نےکہا کہ شہباز گل نے کینسر کی جعلی ادویات بیچنے کا بے بنیاد الزام لگایا، انہوں نے یہ سارے الزامات سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے لگائے۔

وکیل نے کہا کہ ہمارے مؤکل 2002 سے سیاست میں ہیں اور 2005 میں پاکستان ہندو کونسل کے پیٹرن انچیف ہیں اور پاکستان میں ہندوبرادری کے فعال رہنما ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے مؤکل نے ہمیشہ پاکستان کے قومی اہمیت کے معاملات پر ہمیشہ صف اول میں ہوتے ہیں، سیاست دان اور پاکستان میں ہندو برادری کے رہنما کی حیثیت سے ہمیشہ مثبت اور تعمیری کردار ادا کیا ہے۔

شہباز گل کو نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 17 مارچ کو آپ نے ہمارےمؤکل کے خلاف ‘دنیا نیوز پر اینکر کامران شاہد کی میزبانی میں ٹاک شو میں قائد اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے معاملے پر نامناسب زبان استعمال کی اور ان پر چیخا’۔

تحریک عدم اعتماد پر ووٹ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ہمارے مؤکل کا تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے مؤقف پہلے ہی سامنے آچکا ہے کہ انہیں وزیراعظم کی ناقص پالیسیوں پر اعتراض ہے، جس سے ملک کا معاشی اور سماجی نقصان ہوا ہے۔

پروگرام کے میزبان کے حوالے سے کہا گیا کہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ میزبان نہیں کوئی مداخلت نہیں کی اور نامناسب زبان استعمال کرنے سے نہیں روکا۔

یہ بھی پڑھیں: لوگوں کا ضمیر خریدنے کیلئے سندھ ہاؤس میں نوٹوں کی بوریاں لے کر بیٹھے ہیں، وزیراعظم

رمیش کمار نے نوٹس میں کہا کہ شہباز گل 15 دن کے اندر معافی مانگیں اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں قانونی کاروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ ہاؤس اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کے متعدد اراکین وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے پہلی دفعہ سامنے آئے تھے، جس پر حکومتی اراکین اور وزرا کی جانب سے سخت تنقید کی گئی تھی۔

پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘میں ہمیشہ صحیح نشان دہی کرتا رہتا تھا کہ یہ چیزغلط ہے’۔

انہوں نے کہا تھا کہ ‘لارجز میں دو دن پہلے باہر گیٹ پر دو بندے آتے ہیں اور رمیش سے ملنا ہے، کہاں ہے، غدار ہے، گاڑیاں توڑیں گے اور باہر ریسپشن والوں نے روکا تو میری اہلیہ سے فون پر بات ہوئی’۔

ان کا کہنا تھا کہ اہلیہ نے بتایا کہ ‘وہ گھر میں موجود نہیں ہیں تو جی نہیں وہ غدار ہوگیا ہے، پی ٹی آئی کے ووٹوں سے آیا ہے اور غداری کر رہا ہے’۔

رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ‘یہ پارلیمنٹ لارجز کی بات ہے، پھر میری اہلیہ نے مجھے فون کیا، یہ پی ٹی آئی کے لوگ تھے، جنہیں میں نہیں جانتا کیونکہ میں وہاں موجود نہیں تھا’۔

رمیش کمار نے کہا تھا کہ ‘اس کے بعد میں سے کسی کے ذریعے سندھ کے وزیراعلیٰ سے رابطہ کیا کہ مجھے سندھ ہاؤس میں ایک کمرہ چاہیے’۔

انہوں نے کہا تھا کہ ‘میرا اپنا گھر بھی ہے مگر میں نے کہا کہ میں اپنے گھر بھی جاؤں تو مجھے لگا کہ یہ لوگ وہاں بھی اس طرح کی باتیں کرتے ہیں، گدھے، گھوڑے اور کبھی پیسوں کی بات کرتے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس تمام کمرے بک ہیں، پھر میں نے کہا کسی حالت میں مجھے ایک کمرہ درکار ہے کیونکہ میرے لیے مسئلہ ہے پھر ایک کمرہ ملا اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ یہاں آگیا ہوں’۔

رمیش کمار نے کہا تھا کہ ‘جب میں یہاں آگیا تومعاملہ ہی اور دیکھا، یہ کوئی 24 اراکین اسمبلی ہیں، جن میں سے زیادہ تر مسلم لیگ (ن) کے اندر جار ہے ہیں، 2 سے 3 مسلم لیگ (ق) کے پاس جارہے ہیں اور دو سے تین ادھر جارہے ہیں’۔

انہوں نے کہا تھا کہ ‘تین وفاقی وزیر ہیں، ان کو پتہ نہیں ہے کہ تین وفاقی وزیر ان سے جاچکے ہیں’۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں