مونال ریسٹورنٹ کی لیز میں ملوث افسران کی نشاندہی کیلئے کمیٹی تشکیل

اپ ڈیٹ 21 مارچ 2022
کمیٹی کی سربراہی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل لینڈ اینڈ اسٹیٹ افنان عالم کریں گے— فائل فوٹو: ڈان نیوز
کمیٹی کی سربراہی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل لینڈ اینڈ اسٹیٹ افنان عالم کریں گے— فائل فوٹو: ڈان نیوز

مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے محفوظ علاقے میں مونال ریسٹورنٹ اور دیگر عمارات کی لیز اور اس مرحلے میں ملوث افسران کی شناخت کے لیے کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام 12 جنوری 2022 کے دیے گئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی تکمیل کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔

سی ڈی اے کے خفیہ ونگ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق توقع ہے کہ کمیٹی 15 ایام میں اپنا کام مکمل کرلے گی ’جس کے بعد ملوث افسران اور عہدیداران کے خلاف تادیبی کارروائی کا آغاز کیا جاسکتا ہے۔'

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کی سربراہی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل لینڈ اینڈ اسٹیٹ افنان عالم کریں گے جبکہ کمیٹی کے اراکین میں ڈپٹی فنانشل ایڈوائزر خواجہ ایزاد حسین، ڈائریکٹر لیبارٹری خالد نواز اور ڈائریکٹر ریجنل پلاننگ فراز ملک شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مونال ریسٹورنٹ سیل کرنے کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد

10 مارچ کو جاری کردہ اعلامیے میں کمیٹی کو ذمہ داری دی گئی ہے کہ 1997 کے ایکٹ، 1960، 1966 اور 1979 کے آرڈیننسز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نیشنل پارک کے حفاظتی علاقے کی اراضی کے لیز اور مونال ریسٹورنٹ کے اسٹرکچر کے مرحلے میں ملوث ملزمان کی شناخت کی جائے۔

کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ ’مونال کو کسی نجی ادارے کو لیز پر دینے کے لیے نیلامی کے عمل کی شفافیت کا جائزہ لیتے ہوئے لیز کے ذریعے پیش کردہ اور اس وقت کی سی ڈی اے انتظامیہ کی جانب سے اس وقت کی مارکیٹ کی قیمتوں کے ساتھ ملتے جلتے سائز اور نوعیت کی سہولیات کے لیے قبول کردہ کرایہ کی شرحوں کا موازنہ کیا جائے۔

مونال ریسٹورنٹ کی تعمیر اور لیز پر دینے کے دوران خلاف ورزی کرنے والے قوانین اور ضوابط کی متعلقہ شقوں کی شناخت کریں اور ریسٹورنٹ کی مذکورہ تعمیر کی وجہ سے نیشنل پارک میں جنگلی حیات، نباتات اور حیوانات اور ماحولیاتی تبدیلیوں کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لیں۔

یہ بھی پڑھیں: مونال ریسٹورنٹ کی بندش کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ

دریں اثنا جنوری میں مونال ریسٹورنٹ سے متعلق سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی ڈی اے اور اسلام آباد جنگلی حیات کے منتظم بورڈ (ٓئی ڈبلیو ایم بی) کو حکم دیا تھا کہ عمارت کو سیل کرتے ہوئے دیگر بلڈنگز کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

مذکورہ حکم نامے کے بعد سی ڈی اے اور آئی سی ٹی انتظامیہ کی جانب سے ریسٹورنٹ سیل کردیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں