نئی پاکستانی فلم 'آر پار' ان اولین فلموں میں سے ایک ہے جس میں کورونا وائرس سے عام افراد میں پیدا ہونے والی بے چینی اور مسائل کی کہانی کو بیان کیا گیا ہے۔

لاہور، کراچی اور ننکانہ صاحب میں شوٹ ہونے والی فلم میں اس سے ہٹ کر بھی بہت کچھ دکھایا جائے گا، جس کا وعدہ پروڈیوسر و اسکرین رائٹر مسعود قادری نے کیا۔

مسعودی قادری گردوں کے امراض کے ماہر ہیں جو امریکی ریاست ایریزونا میں مقیم ہیں اور اس سے قبل فلم 'ساون' کو تحریر و پروڈیوس کرچکے ہیں۔

یہ وہ فلم ہے جس کو پاکستان کی جانب سے 89 ویں آسکر ایوارڈز کے لیے بہترین غیرملکی فلم کیٹیگری کے لیے بھیجا گیا تھا۔

آرپار کا پہلا پوسٹر ڈان امیجز کے ذریعے لانچ کیا گیا جس میں ارم اختر، شامل خان اور معمر رانا مرکزی کردار ادا کررہے ہیں۔

فلم کی ہدایات سلیم داد نے دی ہیں جو پاکستان کے ممتاز فلم اور کمرشل سنیمافوٹوگرافر ہیں جو اس سے قبل جوانی پھر نہیں آنی، عبداللہ دی فائنل وٹنس، بالو ماہی اور مہرالنسا و لب یو جیسی فلموں کی سنیمافوٹوگرافی کرچکے ہیں۔

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

اس فلم کی شوٹنگ مارچ سے نومبر 2021 کے دوران ہوئی تھی۔

مسعود قادری کے مطابق آر پار ایک مضبوط خاتون سارہ (ارم اختر) کی کہانی ہے جو اپنے وقار کے لیے لڑتی ہے جس کے دوران وہ برے افراد کے ایک گروپ کے مقابلے میں بہادری سے کھڑی ہوجاتی ہے۔

شامل خان نے کمال احسن نامی ایسے شوہر کا کردار ادا کررہے ہیں جو سماجی افسانوی باتوں سے نمٹنے کے دوران اپنے ساتھیوں کے دباؤ کا سامنا کرتا ہے۔

مسعود قادری نے بتایا 'ایک ناکام شوہر اور ایک مُتذَبذب بات کے اس کردار میں دکھایا گیا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے متعلق لاک ڈاؤن کے تناؤ پر قابو پانے میں ناکام رہتا ہے، وہ چڑچڑا، جھگڑالو اور بدترین ہوجاتا ہے'۔

انہوں نے بتایا 'صورتحال اس وقت بدترین ہوجاتی ہے جب سائبر کرمنلز کا ایک گروپ جوڑے کے درمیان فاصلے کو بڑھانے کے لیے اپنے خفیہ پتے کھیلنا شروع کردیتے ہیں'۔

معمر رانا نے ارمان سنگھ کا کردار ادا کیا ہے جو چندی گڑھ، بھارت سے تعلق رکھنے والا کمال کے دوست ہے،جو کمال اور سارہ کے تعلق کو بچانے کا خواہشمند ہے۔

مسعود قادری کے مطابق یہ فلم دوستی، خاندانی رشتوں اور ماں کی فتح پر مبنی ہے۔

ڈائریکٹر سلیم داد نے ڈان امیجز سے بات کرتے ہوئے بتایا 'جب آپ اس بارے میں سوچتے ہیں تو ہر رشتے میں خرابی نظر آتی ہے، مگر ان میں سدھار کرنا بہتر ہوتا ہے نہ کہ پھینک دینا'۔

ان کا کہنا تھا کہ آر پار کا بہترین پہلو یہ ہے کہ یہ بہت حقیقی ہے 'آپ چاہے قدامت پسند ہوں، لبرل یا فیمینسٹ، اگر آپ انسان ہیں تو آپ یہ فلم پسند کریں گے'۔

انہوں نے کہا 'آر پار جیسی فلمیں پاکستانی سنیما کی مضبوطی اور تنوع کو ظاہر کرتی ہیں'۔

فلم کی ریلیز کی تاریخ کا اعلان رمضان کے دوران یا اس کے بعد ٹریلر جاری کرتے ہوئے کیا جائے گا مگر توقع ہے کہ وہ موسم گرما میں سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں