امریکا: کیلیفورنیا میں فائرنگ سے 6 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 03 اپريل 2022
سکرامنٹو پولیس چیف کیتھی لیسٹر نے بتایا پولیس علاقے میں گشت کر رہی تھی جب علاقے میں فائرنگ کی آواز سنی گئی—فوٹو:رائٹرز
سکرامنٹو پولیس چیف کیتھی لیسٹر نے بتایا پولیس علاقے میں گشت کر رہی تھی جب علاقے میں فائرنگ کی آواز سنی گئی—فوٹو:رائٹرز

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سکرامنٹو میں اتوار کی صبح ایک عوامی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں میں 6 افراد ہلاک اور دیگر 10 زخمی ہو گئے۔

خبر ایجنسی 'اے پی' کی خبر کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سکرامنٹو میں اتوار کی صبح ایک عوامی مقام پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیات کے سلسلے میں کیلیفورنیا کی پولیس ایک مشتبہ شخص کو تلاش کر رہی ہے، فائرنگ کے واقعے میں 6 افراد ہلاک اور دیگر 10 زخمی ہو گئے تھے۔

سکرامنٹو پولیس چیف کیتھی لیسٹر نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پولیس تقریباً 2 بجے علاقے میں گشت کر رہی تھی جب علاقے میں فائرنگ کی آواز سنی گئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جب پولیس جائے وقوع پر پہنچی تو دیکھا کہ سڑک میں رش لگا ہوا ہے اور 6 افراد مردہ حالت میں زمین پر موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا میں ایک شخص کی مختلف مقامات پر فائرنگ سے 5 افراد ہلاک

پولیس نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے میں 10افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم زخمیوں کی حالات کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔

حکام کو یہ معلوم نہیں ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں کوئی ایک شخص ملوث تھا یا ایک سے زیادہ افراد ملوث تھے، پولیس حکام واقعے کے ذمہ داروں کی کھوج لگانے کے لیے عوام سے مدد طلب کر رہے ہیں۔

پولیس چیف کیتھی لیسٹر نے واقعے میں استعمال کیے گئے اسلحے سے متلعق کسی قسم کی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بہت ہی پیچیدہ اور گھمبیر صورت حال ہے، کیتھی لیسٹر نے عوام سے مدد کی اپیل کی جس میں واقعے کے عینی شاہدین کی ریکارڈنگ رکھنے والے افراد سے بھی پولیس سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں:امریکا: فائرنگ کے واقعے میں 4 افراد کی ہلاکت پر سکھ برادری سراپا احتجاج

فائرنگ کے فوراً بعد ٹوئٹر پر پوسٹ ہونے والی ویڈیو میں لوگوں کو گولی چلنے کی آواز کے دران تیزی سے سڑک سے بھاگتے ہوئے دکھایا گیا، ویڈیو میں جائے وقوع پر متعدد ایمبولینسز کو دیکھا جا سکتا ہے۔

سکرامنٹو کے میئر ڈیرل اسٹین برگ نے ٹوئٹر پر کہا کہ الفاظ میرے صدمے اور دکھ کا اظہار نہیں کر سکتے، مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد جاننا کافی مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس بارے میں مزید معلومات کا انتظار کر رہے ہیں کہ اس الم ناک واقعے میں کیا ہوا ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے شہریوں سے کہا گیا کہ وہ اس علاقے میں جانے سے گریز کریں، مذکورہ علاقے میں لندن نائٹ کلب سمیت بڑی تعداد میں ریسٹورنٹس اور بارز قائم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی ریاست انڈیانا میں مسلح شخص کی فائرنگ سے 8 افراد ہلاک

32 سالہ کی ہیرس نے بتایا کہ وہ سو رہی تھیں جب ان کے خاندان کے ایک فرد نے فون کیا کہ ان کے خیال میں اس کا بھائی مارا گیا ہے۔

کی ہیرس کا کہنا تھا کہ وہ چند بار کلب گئی ہیں اور اس سے نوجوانوں کی مقبول جگہ قرار دیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس علاقے میں واقع بار اور کلب صبح 2 بجے بند ہوتے ہیں اور اس وقت سڑکوں کا لوگوں سے بھرا ہونا معمول ہے، اس نے صبح خبروں کے انتظار میں علاقے کے چکر لگاتے ہوئے گزاری، یہ ایک بے ہودہ پرتشدد حرکت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی ریاست کولوراڈو میں فائرنگ، پولیس افسر سمیت 10 افراد ہلاک

ایک سماجی کارکن بیری ایکیس کا کہنا تھا کہ پولیس نے کلب کے آس پاس کی سڑکیں پولیس ٹیپ لگا کر بند کر دیں، وہ فائرنگ کے فوراً بعد جائے وقوع پر پہنچے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ پہلی چیز جو میں نے دیکھی وہ متاثرین کی طرح تھی، میں نے ایک نوجوان لڑکی کو دیکھا جس کے جسم پر خون لگا ہوا تھا، ایک لڑکی اپنے جسم سے ایک شیشے کا ٹکرا نکال رہی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد ایک نوجوان لڑکی چیخ کر کہہ رہی تھی کہ انہوں نے میری بہن کو مار ڈالا، ایک ماں بھاگتی ہوئی کہہ رہی تھی کہ میرا بیٹا کہاں ہے، کیا میرے بیٹے کو گولی لگی ہے؟۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں