ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع

اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے غیر آئینی رولنگ دی—فائل فوٹو: قومی اسمبلی / ٹوئٹر
اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے غیر آئینی رولنگ دی—فائل فوٹو: قومی اسمبلی / ٹوئٹر

ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف سیکریٹری قومی اسمبلی کے پاس تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی ہے، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مرتضی جاوید عباسی نے تحریک عدم اعتماد جمع کروائی ہے۔

سیکریٹری قومی اسمبلی کے پاس جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے غیر آئینی رولنگ دی، سپریم کورٹ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو آئین سے متصادم قرار دے چکی ہے، سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ رولنگ غیر آئینی تھی، قاسم خان سوری نے اپنے عہدے کی پاسداری نہیں کی۔

تحریک عدم اعتماد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ قاسم سوری نے ایوان چلاتے ہوئے بدترین طریقہ اختیار کیا، انہوں نے آئینی شقوں کی پامالی کی، ایوان چلاتے ہوئے بدترین مثال قائم کی۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئین کے منافی، قرار داد مسترد

جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کے متن کے مطابق ڈپٹی اسپیکر نے اپوزیشن کو اس کے جمہوری حق سے محروم کیا، ڈپٹی اسپیکر نے حکومت کی حمایت میں متعصبانہ طریقہ اپنایا اور دانستہ آئین کو سبوتاژ کیا۔

تحریک عدم اعتماد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ قاسم سوری نے 3 اپریل کو تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کی رولنگ دی، سپریم کورٹ آف پاکستان نے قاسم سوری کی 3 اپریل کی رولنگ کو خلاف آئین قرار دیا جبکہ اس سے قبل بھی وہ آئین و قانون، اور اسمبلی قواعد و ضوابط کے خلاف اقدامات اٹھاتے رہے ہیں، قاسم سوری نے جان بوجھ کر آئین کے خلاف قدم اٹھایا، ان کے اقدامات آئین کے آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے کی رولنگ اور صدر مملکت کے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دے دیاتھا۔

مزید پڑھیں:اسپیکر کی تفصیلی رولنگ، اپوزیشن پر غیرملکی طاقتوں سے گٹھ جوڑ کا الزام

خیال رہے کہ 3 اپریل کے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے اراکین قومی اسمبلی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم پاکستان کے خلاف اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد 8 مارچ 2022 کو پیش کی تھی، عدم اعتماد کی تحریک کا آئین، قانون اور رولز کے مطابق ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ کسی غیر ملکی طاقت کو یہ حق نہیں کہ وہ سازش کے تحت پاکستان کی منتخب حکومت کو گرائے، وزیر قانون نے جو نکات اٹھائے ہیں وہ درست ہیں لہٰذا میں رولنگ دیتا ہوں کہ عدم اعتماد کی قرارداد آئین، قومی خود مختاری اور آزادی کے منافی ہے اور رولز اور ضابطے کے خلاف میں یہ قرارداد مسترد کرنے کی رولنگ دیتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 54 کی شق 3 کے تحت تفویض کردہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے جمعہ 25 مارچ 2022 کو طلب کردہ اجلاس کو برخاست کرتا ہوں۔

ساتھ ہی انہوں نے ایوان زیریں کے اجلاس کو غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غیر آئینی قرار، قومی اسمبلی بحال

واضح رہے کہ اس سے قبل اپوزیشن نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی۔

خیال رہے کہ مجموعی طور پر اپوزیشن کی جانب سے حکومتی اراکین کے خلاف اب تک یہ پانچوں تحریک عدم اعتماد ہے۔ سب سے پہلے 8 مارچ کو وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائی گئی تھی جسے باقاعدہ طور پر 28 مارچ کو ایوان میں پیش کیا گیا تھا۔

دوسری تحریک عدم اعتماد سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف جمع کرائی گی تھی، تاہم انہوں نے اسی روز اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو پیش کردیا تھا۔

تیسری تحریک عدم اعتماد اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف جمع کرائی گئی تھی، چوتھی تحریک عدم اعتماد وزیراعلیٰ خیبر پختوںخوا محمود خان کے خلاف جمع کرائی گئی تھی جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اب یہ پانچویں تحریک ہے جو ڈپٹی اسپیکر کے خلاف جمع کرائی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں