اراکین اسمبلی کو ہوٹل میں رکھنے کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست سماعت کیلئے مقرر

اپ ڈیٹ 09 اپريل 2022
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے ارکین پنجاب اسمبلی کو ہوٹل میں رکھا ہوا ہے— فائل فوٹو
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے ارکین پنجاب اسمبلی کو ہوٹل میں رکھا ہوا ہے— فائل فوٹو

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اراکین صوبائی اسمبلی کو مقامی ہوٹل میں رکھنے کے اقدام کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی مسلم لیگ (ق) کی درخواست سماعت کے لیے مقرر ہو گئی ہے۔

مسلم لیگ (ق) کے سینیٹر کامل علی آغا نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے درخواست پر اسپیکر،ڈپٹی اسپیکر کو نوٹس

کامل علی آغا نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے ارکین پنجاب اسمبلی کو ایک ہوٹل میں رکھا ہوا ہے اور اراکین اسمبلی سے رابطے منقطع کرا دیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ حمزہ شہباز کی وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے حوالے سے درخواست میں فریق بننے کی اجازت بھی دی جائے۔

اراکین کو ہوٹل میں رکھنے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر ہو گئی ہے اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس امیر بھٹی 11 اپریل کو مقدمے کی سماعت کریں گے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب کرانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتِ پنجاب کا وزیر اعلیٰ کے انتخاب سے قبل منحرف اراکین کے خلاف کارروائی پر غور

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ یکم اپریل سے وزیر اعلیٰ پنجاب کا عہدہ خالی ہے اور صوبہ پنجاب یکم اپریل سے بغیر چیف ایگزیکٹو کے چل رہا ہے، لہٰذا پنجاب اسمبلی کا سیشن کال کر کے فوری وزیر اعلیٰ کا انتخاب کرایا جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ صوبائی اسمبلی کے اراکین کو ان کے آئینی مینڈیٹ کے استعمال سے روکنے اور کسی قانونی اتھارٹی کے بغیر اراکین کو وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے بنیادی حق کے استعمال سے روکنے کا بھی نوٹس لیا جائے۔

حمزہ شہباز نے استدعا کی کہ عدالت پنجاب اسمبلی کا سیشن فوری طلب کرنے اور وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا عمل کسی التوا کے بغیر مکمل کرنے کی ہدایات بھی جاری کرے۔

جمعہ کو ہونے والی مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو طلب کیا تھا لیکن وہ اسلام آباد میں ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکے تھے۔

مزید پڑھیں: منحرف پی ٹی آئی اراکین سے نمٹنے میں ناکامی، چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب کو ہٹا دیا گیا

عدالت نے حمزہ شہباز کے وکیل سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کے اصرار کے باوجود مقدمے کی سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کردی تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں