ویڈیو کالز کے دوران لوگوں کی آوازیں بلند کیوں ہوجاتی ہیں؟

13 اپريل 2022
یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

ویڈیو کالز اب بہت زیادہ عام ہیں بالخصوص کورونا وائرس کی وبا کے دوران ان کی مقبولیت میں بہت اضافہ ہوا ہے۔

مگر کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ ویڈیو کال کے دوران لوگوں کی آواز اچانک بہت زیادہ بلند کیوں ہوجاتی ہے یا ان کی جسمانی انداز بدل کیوں جاتے ہیں؟

جی ہاں یہ وہ 'راز' ہے جو سائنسدانوں نے اب جان لیا ہے۔

ہوسکتا ہے کہ آپ کے لیے یقین کرنا مشکل ہو مگر سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جیسے ہی کال کے دوران ویڈیو کا معیار خراب ہوتا ہے تو ہم اس کی تلافی کے طور پر زیادہ اونچی آواز میں بات کرنے لگتے ہیں۔

نیدرلینڈز کی راڈبوڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بات کرتے ہوئے ہمارے جسمانی اشارے، چہرے کے تاثرات ہمارے دوسروں سے رابطے کے اہم اور لازمی پہلو ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ اگر آپ کا زوم کنکشن ویڈیو کا ناقص معیار فراہم کررہا ہے تو یاد رکھیں کہ ہم تقریب اور اشاروں دونوں کی مدد لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ تحقیق سے ثابت ہوچکا ہے کہ جب شور ہو تو ہم زیادہ اچھی طرح لوگوں کی بات سن نہیں پاتے جس پر ہماری آواز اونچی ہوجاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس تحقیق میں یہی معلوم ہوا ہے کہ جب ویڈیو کال کا معیار ناقص ہو تو ہم بلند آواز سے بات کرنے لگتے ہیں جبکہ اشارے بھی زیادہ نمایاں ہوجاتے ہیں۔

اس تحقیق کے لیے ماہرین نے 20 افراد کے درمیان ویڈیو کالز کا تجزیہ کیا تھا اور ہر فرد کو کال کے لیے مختلف کمروں میں بٹھایا گیا اور 40 منٹ تک زوم جیسی ویڈیو کال پر اپنی مرضی سے بات چیت کا کہا گیا۔

کال کے دورانیے کے دوران ویڈٰو کے معیار کو بتدریج بہترین سے مکمل دھندلی میں بدلا گیا۔

نصف شرکا کے لیے کال کے معیار کو بہتر بنایا گیا جبکہ باقی افراد کے لیے اسے خراب کیا گیا اور پھر ان کے ردعمل کا جائزہ لیا گیا۔

اس تجربے سے انکشاف ہوا کہ جیسے ویڈیو کا معیار خراب ہوتا ہے تو لوگ پہلے بات چیت کے دوران ہاتھوں اور جسمانی حرکات کو کم کردیتے ہیں، مگر یہ معیار مزید خراب ہوتا ہے تو وہ زیادہ حرکت کرنے لگتے ہیں۔

تحقیقی ٹیم کے مطابق جب جسمانی اشاروں کو استعمال نہیں کیا جاتا تو ویڈیو کے معیار سے آواز پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے، مگر ہاتھوں اور جسمانی حرکات کو استعمال کرنے سے ویڈیو کا معیار گھٹنے پر آواز کی فریکوئنسی میں 5 ڈیسی بیل کا اضافہ ہوجاتا ہے اور مزید معیار خراب ہونے پر یہ سطح برقرار رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ویڈیو کا معیار خراب ہو تو لوگوں کی جسمانی حرکات کو زیادہ بڑھا دیتے ہیں تاکہ ان کا ساتھی اس کا مطلب سمجھ سکے چاہے وہ اسے معمول کے مطابق دیکھ نہ بھی رہے ہوں۔

اسی طرح جب انہیں لگتا ہے کہ ان کا ساتھی جسمانی اشاروں یا حرکات کو دیکھنے سے قاصر ہے تو وہ دیگر سگنل یعنی آواز کو بڑھا دیتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے رائل سوسائٹی اوپن سائنس جرنل میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں