شمالی وزیرستان: دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا جوان شہید

14 اپريل 2022
آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا—فائل فوٹو: اے پی
آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا—فائل فوٹو: اے پی

خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے عشام میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ضلع شمالی وزیرستان کے شہری علاقے عشام میں دہشت گردوں اور فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

مزیدپڑھیں: جنوبی وزیرستان: دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، میجر سمیت دو جوان شہید

بیان میں کہا گیا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران میانوالی سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ سپاہی عصمت اللہ خان نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت پائی۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ‘علاقے میں موجود دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے صفائی کی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے’۔

بیان میں کہا گیا کہ ‘پاک فوج دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید پختہ بناتی ہیں’۔

خیال رہے کہ 12 اپریل کو ضلع جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں میجر سمیت دو جوان شہید جبکہ دو دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔

آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جنوبی وزیرستان کے علاقے انگوارڈہ کے شہری علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ فوجی جوانوں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے پر مؤثر کارروائی کی، جس کے نتیجے میں دو دہشت گرد مارے گئے اور ان کے قبضے سے اسلحہ اور بارود بھی برآمد کرلیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹانک اور جنوبی وزیرستان میں دہشتگردوں سے مقابلہ، 8 سیکیورٹی اہلکار شہید

آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے کے دوران ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ میجر شجاعت اور نصیرآباد سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ سپاہی عمران خان نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

خیال رہے کہ 30 مارچ کو خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 6 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 3 حملہ آور مارے گئے جبکہ جنوبی وزیرستان کے ضلع مکین میں دہشت گردوں سے مقابلے کے دوران 2 فوجی اہلکار شہید اور 4 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 30 مارچ 2022 کو 3 دہشت گردوں نے خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں ایک ملٹری کمپاؤنڈ میں داخل ہونے کی کوشش کی، فوجیوں نے مؤثر انداز میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے تینوں دہشت گردوں کو گھیرے میں لے کر ہلاک کر دیا اور فوجی کمپاؤنڈ میں داخلے کی کوشش کو ناکام بنا دی۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر(ڈی پی او) وقار احمد نے بتایا تھا کہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں بھاری اسلحہ سے لیس دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر رات کو ہونے والے حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے جبکہ 3 حملہ آور مارے گئے۔

آئی ایس پی آر نے بیان میں بتایا تھا کہ 29 مارچ کو جنوبی وزیرستان کے ضلع مکین میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فوجی جوانوں نے بھرپور جواب دیا اور 4 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔

اس سے ایک روز قبل ضلع بنوں کی تحصل لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کے مشترکہ سرچ آپریشن اور فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ ایک دہشتگرد کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

قبل ازیں 26 مارچ کو بلوچستان کے علاقے سبی میں سیکیورٹی فورسز کی نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرکے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک سپاہی شہید ہوا۔

مزید پڑھیں: لکی مروت: سیکیورٹی فورسز کے مشترکہ آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک، ایک گرفتار

خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کے علاقے بلورو میں21 مارچ کو بھی سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے تھے جبکہ 2 جوانوں سمیت 5 افراد شہید ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ پاک فوج کی جانب سے 10 مارچ کو بھی وزیرستان کے قبائلی اضلاع میں خفیہ اطلاعات پر دو آپریشنز کیے گئے تھے، جس میں 4 دہشت گرد مارے گئے تھے اور ان سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا تھا۔

یاد رہے اس سے قبل سیکیورٹی فورسز کی جانب سے 26 فروری کو خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیر ستان کے علاقے اسپن وام میں خفیہ اطلاعات پر سیکیورٹی آپریشن کیا گیا تھا جس میں ایک دہشت گرد کو ہلاک ہوا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں