شمالی وزیرستان: دو حملوں میں 8 فوجی جوان شہید

اپ ڈیٹ 15 اپريل 2022
دوسرے واقعے میں ضلع کے علاقے عشام میں جھڑپ میں ایک سپاہی شہید ہوگیا —فائل فوٹو: اے ایف پی
دوسرے واقعے میں ضلع کے علاقے عشام میں جھڑپ میں ایک سپاہی شہید ہوگیا —فائل فوٹو: اے ایف پی

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کو شمالی وزیرستان میں دو دہشت گرد حملوں میں 8 فوجی جوان شہید ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک واقعے میں قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا، جس میں 7 فوجی شہید ہوئے۔

دوسرے واقعے میں ضلع کے علاقے عشام میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ میں ایک سپاہی شہید ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے دہشت گردوں کی ضلع کرم میں فائرنگ، پاک فوج کے پانچ جوان شہید

پہلے حملے کے حوالے سے حکام نے بتایا کہ دہشت گردوں نے افغان سرحد کے قریب دتہ خیل میں سیکیورٹی فورسز کی ایک چلتی ہوئی گاڑی پر حملہ کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے حملے میں راکٹ سے چلنے والے گرینیڈ لانچر اور مہلک بندوقوں کا استعمال کیا۔

شمالی وزیرستان کے ضلعی ہیڈکوارٹرز میرانشاہ میں حکام نے میڈیا کو بتایا کہ حملے میں 7 فوجی جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔

شہید فوجیوں کی شناخت حوالدار طارق، سپاہی ارشد، سپاہی کاشف، سپاہی جنید، سپاہی اعجاز علی، سپاہی وقاص اور سپاہی جواد میر کے نام سے ہوئی، ان کی میتیں فوجی ہیلی کاپٹر میں میرانشاہ منتقل کردی گئیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے، اطلاعات کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں نے بھی جوابی کارروائی کی تاہم عسکریت پسندوں کی جانب سے جانی نقصان کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا۔

مزید پڑھیں: وزیرستان میں آئی ای ڈی دھماکا، 2 فوجی جوان شہید

آئی ایس پی آر نے ابھی تک اس حملے کی تصدیق یا باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے۔

یہ بڑا حملہ 3 روز قبل ڈیرہ اسمٰعیل خان کے جنوبی ضلع میں ایک مہلک حملے کے بعد ہوا ہے جس میں 5 پولیس اہلکار شہید اور 4 زخمی ہوئے تھے۔

شمالی وزیرستان کے دیگر علاقوں کے برعکس دتہ خیل کو دہشت گرد گروپوں کی نسبتاً محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے، سیکیورٹی فورسز کو ابھی تک علاقے کو کلیئر کرنا ہے اور سیکڑوں بے گھر خاندان اب بھی اپنے گھروں کو لوٹنے کے منتظر ہیں۔

فوج کے میڈیا ونگ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دوسرے حملے میں شمالی وزیرستان کے ضلع عشام کے علاقے میں فوجیوں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں میانوالی سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ سپاہی عصمت اللہ خان نے جام شہادت نوش کیا۔

جمعرات کو ہونے والے واقعات سے سابق فاٹا کے وزیرستان کے علاقے میں رواں ہفتے سیکیورٹی فورسز پر دہشت گرد حملوں کی تعداد بڑھ کر 3 ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بنوں: فوجی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ، ایک سپاہی شہید

اس سے قبل پیر کو ضلع جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ ہوا تھا جس میں ایک آرمی میجر اور ایک سپاہی شہید جبکہ 2 اہلکار زخمی ہوئے تھے، اس حملے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد بھی مارے گئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ رواں سال کے ابتدائی 3 ماہ میں 97 افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، البتہ جمعرات کو مزید 8 شہید ہونے کے بعد یہ تعداد 105 ہوگئی۔

انہوں نے کہا تھا کہ اسی مدت میں 128 عسکریت پسند مارے گئے، جبکہ 270 کو گرفتار کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں