کراچی میں ایک اور نوعمر لڑکی 'لاپتا' ایف آئی آر درج

24 اپريل 2022
لاپتا لڑکی کی والدہ نرگس ندیم سید کی شکایت پر نامعلوم ملزمان کے خلاف واقع کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے—فائل فوٹو: اے پی
لاپتا لڑکی کی والدہ نرگس ندیم سید کی شکایت پر نامعلوم ملزمان کے خلاف واقع کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے—فائل فوٹو: اے پی

کراچی میں دعا زہرہ کاظمی نامی لڑکی کو مبینہ طور پر اغوا کیے جانے کے چند دن بعد ملیر کے علاقے سعود آباد سے نمرہ کاظمی نامی ایک اور نوجوان لڑکی کے لاپتا ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

لاپتا لڑکی کی والدہ نرگس ندیم سید کی شکایت پر نامعلوم ملزمان کے خلاف واقع کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کر لی گئی ہے۔

لاپتا لڑکی کی والدہ جو ایک لیڈی ہیلتھ ورکر ہیں انہوں نے شکایت درج کراتے ہوئے ایف آئی آر میں واقعہ بیان کیا کہ 20 اپریل کو جب میں اپنی ڈیوٹی کے لیے گئی تھی اس وقت میری 15 سالہ بیٹی نمرہ کاظمی سعود آباد ملیر میں واقع گھر پر موجود تھی اور جب صبح 10.30 بجے کے قریب میں گھر واپس آئی تو میری بیٹی وہاں نہیں تھی۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی پولیس کو مغوی لڑکی کی بازیابی کیلئے انٹیلیجنس ایجنسیز کی مدد درکار

شکایت گزار کے مطابق اس نے اپنی بیٹی سے اس کے دو سیل فون نمبروں پر رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن اس سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

لڑکی کی والدہ نے مزید بتایا کہ اس نے پڑوسیوں اور رشتہ داروں سے بھی اپنی بیٹی کے بارے میں دریافت کیا لیکن اس کا کوئی پتا نہیں چلا۔

شکایت گزار خاتون نے شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی بیٹی کو نامعلوم ملزمان نے اغوا کیا ہے اور انہوں نے پولیس سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ میری بیٹی کو تلاش کیا جائے۔

پولیس نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 365۔بی (خواتین کو اغوا یا شادی پر مجبور کرنا) کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔

متعلقہ تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر(ایس ایچ او) نے بتایا کہ انہوں نے واقع کے پہلے روز ہی مقدمہ درج کر لیا تھا جب کیس کی اطلاع ملی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں