ٹوئٹر کی جانب سے ایلون مسک کی جانب سے کمپنی کو خریدنے اور اسے پرائیویٹ کرنے کی پیشکش کا دوبارہ جائزہ لیا گیا ہے۔

وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق دونوں اطراف کی میٹنگ میں دنیا کے امیر ترین شخص کی جانب سے کی گئی پیشکش پر بات کی گئی۔

ایلون مسک کی جانب سے سماجی رابطے کے نیٹ ورک کے ایک شیئر کی قیمت 54.20 ڈالر لگائی گئی تھی اور مجموعی طور پر وہ ٹوئٹر کو 43 ارب ڈالرز میں خریدنے کی پیشکش کرچکے ہیں۔

ٹیسلا، اسپیس ایکس اور متعدد دیگر کمپنیوں کے مالک ایلون مسک پہلے ہی ٹوئٹر کے 9 فیصد سے زیادہ شیئر خرید چکے ہیں۔

اس سے قبل ٹوئٹر کی جانب سے اس پیشکش پر اسٹاک مارکیٹ میں اپنے شیئرز کی فروخت روکنے کے لیے امریکی قانون کے تحت شیئرز ہولڈز کا تحفظ کرنے والے بل کو اپنا لیا، جس کے بعد کمپنی کے شیئرز کو خریدا نہیں جا سکتا۔

اب وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ٹوئٹر کی جانب سے پیشکش کو مسترد کیے جانے کا امکان زیادہ ہے اور اس حوالے سے رواں ہفتے سہ ماہی رپورٹ کے موقع پر بھی بات چیت کی جائے گی۔

اگرچہ ضروری نہیں کہ ٹوئٹر کی جانب سے اس پیشکش کو قبول کیا جائے مگر اس سے عندیہ ملتا ہے کہ زیادہ پرکشش آفر کرکے ایلون مسک کمپنی کو خرید بھی سکتے ہیں۔

ایلون مسک 5 اپریل 2022 کو ٹوئٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی شامل ہوئے تھے، کیوں کہ اس سے 2 دن قبل انہوں نے کمپنی کے 10 فیصد کے قریب شیئرز خریدیں اور وہ اس وقت بھی ٹوئٹر کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر ہیں۔

ایلون مسک گزشتہ چند ماہ سے ٹوئٹر پر سب سے زیادہ تنقید کرتے آ رہے ہیں اور لوگ بھی ان سے ٹوئٹر کے مقابلے نیا سوشل میڈیا پلیٹ فارم لانے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔

ایلون مسک نے اس بات کا عندیہ بھی دیا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم متعارف کرا سکتے ہیں اور اب انہوں نے ٹوئٹر کو خریدنے کی خواہش کا اظہار کرکے ٹوئٹر کے شیئر ہولڈرز اور بورڈ آف ڈائریکٹر کو بھی پریشان کر دیا۔

ایلون مسک ٹوئٹر پر بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کے خواہاں ہیں، وہ ٹوئٹر کو سیاسی جانبدار پلیٹ فارم قرار دیتے رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں