عمران خان کو جواب دینا پڑے گا کہ ہیروں کا سیٹ کیوں قبول کیا، مریم نواز

اپ ڈیٹ 27 اپريل 2022
مریم نواز نے لاہور میں کارکنوں سے خطاب کیا—فوٹو: ڈان نیوز
مریم نواز نے لاہور میں کارکنوں سے خطاب کیا—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سابق وزیراعظم عمران خان پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ جواب دینا پڑے گا کہ ان کی حکومت میں فرح کے پاس اتنی دولت کہاں سے آئی اور ہیروں کا سیٹ کیوں قبول کیا۔

لاہور میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ این اے 128 کے حلقے کے عوام کو مبارک ہو کہ نالائق، نااہل ترین عمران خان سے جان چھوٹی، چور اور چورنی کی حکومت سے آپ کی جان چھوٹی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں آپ سب کی ہمت، جرات، استقامت کو سلام پیش کرنا چاہتی ہوں، جس طرح سب نے انتقام، جبر اور ظلم کا مقابلہ ڈٹ کر کیا، جس پر سلام پیش کرتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کا مینڈیٹ عمران خان نے 2018 میں چھینا تھا آج واپس لے لیا ہے، سیاست کا سب سے بڑا جھوٹا، دنیا کا سب سے بڑا سازشی کا نام عمران خان ہے۔

‘عمران خان کا نیا نام توشہ خانہ خان ہے’

سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کا نیا نام توشہ خانہ خان ہے، کل تک یہ نوسرباز کہتا تھا نواز شریف کی سیاست ختم ہوگئی، نواز شریف کی حکومت ختم ہوگئی اور اب رو رہا ہے نواز شریف لندن میں بیٹھ کر میری حکومت ختم کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب نواز شریف وزیراعظم تھے تو یہ ان کے خلاف سازش کر رہے تھے تو اس وقت نواز شریف نے کہا تھا کہ سیاست تمھارے بس کی بات نہیں ہے جا کر کرکٹ کھیلو۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے لندن سے بیٹھ کر تمہیں جس کنٹینر سے اترے تھے، اسی میں واپس بھیج دیا، آج نواز شریف کا شہباز شریف وزیراعظم اور حمزہ وزیراعلیٰ پنجاب ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہتا تھا شہباز شریف نے شیروانی تیار کر لی ہے تو شہباز شریف نے شیروانی پہن بھی لی اور پاکستان کا وزیراعظم بھی بن گیا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ کہاں جو صبح 12 بجے اٹھنے والا عمران خان اور کہاں صبح 5 بجے اٹھ کر کام پر جانے والا شہباز شریف، ان کا کوئی مقابلہ نہیں ہے، نواز شریف اور شہباز شریف کا مقابلہ تمہارے بس کی بات نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہاں تاریخی نالائقی، نااہلی اور بیڈ گورننس سے ریکارڈ قائم کرنے والا عمران خان اور کہاں چند دنوں میں گورننس کا ٹریک سیدھا کرنے والا شہباز شریف، کہاں مافیاز کو نوازنے کے لیے 120 روپے کلو چینی کرنے والا عمران خان اور کہاں مشکل حالات میں چینی کو واپس 70 روپے میں لے آنے والا شہباز شریف۔

‘شہباز شریف نے 4 سال سے بند میٹرو 4 دن میں چلائی’

ان کا کہنا تھا کہ کہاں سرکاری جہاز اور آپ کے پیسوں سے پنکی پیرنی کی بیٹی کی شادی سعودی عرب میں کرنے والا عمران خان اور کہاں اپنے خرچے پر عمرے کے لیے جانے والا شہباز شریف۔

انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹ سے میٹرو سروس 4 سال تک بند رکھنے والا عمران خان اور کہاں 4 دنوں میں سڑکوں میں چلانے والا شہباز شریف، اس سے بڑی کسی حکومت کی ناکامی نہیں ہوسکتی جب وہ حکومت سے نکلے تو دکھانے کے لیے ایک منصوبہ بھی نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ چیلنج کرتی ہوں کہ عمران خان سے کہو کہ اپنی 4 سالہ کارکردگی بتانے میں ایک منٹ بھی لگائے تو ہم مانیں، لیکن اپنی کارکردگی پر ایک لفظ بھی نہیں بول سکتا کیونکہ اس کے پلے کچھ بھی نہیں ہے۔

‘مسلم لیگ(ن) انتخابات سے نہیں ڈرتی’

مریم نواز نے کہا کہ آج کل انتخابات انتخابات کا راگ کیوں الاپتا ہے جانتےہو، یہ ڈراما پاکستان کے عوام جانتے ہیں، انتخابات سے وہ ڈرتے ہیں جو 16 میں سے 15 انتخابات اپنی حکومت میں ہار گیا ہو، انتخابات سے وہ ڈرتا ہے، جس کو نقل کرکے پرچہ پاس کرنے کی عادت پڑ گئی ہو، انتخابات سے مسلم لیگ (ن) نہیں ڈرتی کیونکہ اس کے کارکن ڈٹ کر کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) جانتی ہے کہ عوام کی طاقت آج بھی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہے، یہ سیدھے انتخابات اس لیے چاہتا تھا کیونکہ یہ نہیں چاہتا تھا کہ اس کی حکومت ختم ہو اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت آجائے، آخری دن تک یہ اقتدار سے اس لیے چپکا رہا کیونکہ یہ جانتا تھا کہ میرے بعد مسلم لیگ (ن) اقتدار میں آئی تو کرپشن کے کچے چھٹے سامنے آئیں گے۔

عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت سے اس لیے ڈرتا تھا کیونکہ یہ جانتا تھا کہ تاریخی نالائقی اور نااہلی کے بعد شہباز شریف جیسا وزیراعظم آیا تو سارے پول کھل جائیں گے۔

‘عمران خان آخری وقت تک آصف زرداری کی منتیں کرتا رہا’

سابق وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آخری منٹ تک منتیں کرتا رہا، کبھی اسٹیبلشمنٹ کے پاؤں پکڑتا رہا تو کبھی آصف علی زرداری کے پاس اپنے دوست کو بھیجتا رہا اور منتیں کرتا رہا کہ تحریک عدم اعتماد سے نکل جاؤ اور میری حکومت نہیں گراؤ۔

ان کا کہنا تھا کہ جب بات نہ بنی تو جھوٹے سازشی خط کا ڈراما لے کر آیا، نمبر پورے نہ ہو تو سازش ہوتی ہے، کارکردگی کا خانہ خالی ہوتو سازشی خط جیسا ڈراما رچانا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے 22 سال ورلڈ کپ لے کر پھرتا رہا اور اگلے 22 سال سازشی خط لے کر پھرتا رہے گا، ایک تھا کورونا وائرس، ایک ہے رونا وائرس، عمران خان رونا دھونا بند کرو اور مقابلہ کرنا سیکھو، جب بھی مقابلہ کرنے کی باری آئی تو اس نے میدان سے دوڑ لگائی۔

‘امریکا سے لاکھوں ڈالر کا کیس سامنے آنے والا ہے’

نائب صدر مسلم لیگ(ن) نے کہا کہ یہ امریکا کا راگ اس لیے الاپتا ہے جہاں اس کا دوست عارف نقوی کو پکڑا گیا ہے، جس سے اس نے لاکھوں ڈالر لیے ہوئے ہیں، آنے والے دنوں میں اس کا کچا چٹھا سامنے آگیا تو اس سے پہلے یہ امریکا امریکا کا راگ الاپ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ کہتے ہیں نا چور کی داڑھی میں تنکا وہی الیکشن کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین کی اپنی حکومت میں عمران خان خود تعریفیں کرتا تھا اور اب پتہ چلا کہ فارن فنڈنگ کیس میں اتنے بڑے بڑے گھپلوں کے ناقابل تردید ثبوت اور شواہد سامنے آنے والے ہیں تو اسی لیے چیئرمین الیکشن کمیشن کو کہتا ہے استعفیٰ دو۔

انہوں نے کہا کہ جو بندہ آئینہ دکھائے اور چوری پکڑے اس کو کہتا ہے استعفیٰ دو اور گھر جاؤ، پھر توشہ خان کبھی مدینہ کی ریاست اور خلفائے راشدین کی مثالیں دیتا تھا لیکن عدالت نے تحفوں پر جواب مانگا تو کہتا ہے جواب نہیں دے سکتا دوسرے ملک ناراض ہوجائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ان کے تحائف بازاروں میں فروخت کر رہے تھے تو اس وقت دوست ملک ناراض نہیں ہو رہے تھے، پھر کہتا ہے میرے تحفے میری مرضی، ایسا نہیں ہوگا، یہ تمہارا خاندانی مال نہیں ہے، تحفے بھی ریاست کے اور مرضی بھی ریاست کی۔

‘عمران خان کو حساب دینا پڑے گا’

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کو حساب تو دینا پڑے گا، صحافی نے فرح گوگی کا سوال پوچھا تو عمران خان نے وہاں سے دوڑ لگادی لیکن جواب دینا پڑے گا کہ فرح کون تھی، ان کا آپ کی اہلیہ سے کیا رشتہ تھا، کیا آپ کی حکومت آنے سے پہلے بھی فرح کے پاس دولت کا اتنا انبار تھا مگر نہیں۔

انہوں نے کہا کہ فرح کے پاس کچھ بھی نہیں تھا اس نے سارا کچھ عمران خان کے ذریعے کمایا، اربوں روپے کی عوام کی زمین فرح کے نام پر کیوں لگائی، ہیروں کے سیٹ قبول کیوں کیے، یونیفارم میں حاضر سروس افسر نے ہیروں کے سیٹ کے بارے میں پوچھا تو عمران خان نے کہا کہ افسر آپ ریڈ لائن کراس کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی ترقی بزدار کے ساتھ مل کر فرح گوگی نے کھالی ہے، عمران خان نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا اس میں سے جتنی بھی نوکریاں دی گئیں، اس میں سے فرح گوگی کو ایک ایک کروڑ، دو، دو کروڑ روپے رشوت دے کر لی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر فرح کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے تو اپنی حکومت کے آخری دنوں میں پولیس کے گھیرے میں راتوں رات اس کو دبئی کیوں فرار کرایا۔

‘صدر علوی کو چاکری کرنی ہے تو استعفیٰ دو’

مریم نواز نے کہا کہ پھر کہتے ہو عدالتیں 12 بجے کیوں کھلیں، تو عدالتیں 12 بجے اس لیے کھلیں کیونکہ عمران خان نےآئین توڑا تھا، وزیراعظم آفس کو بنی گالا سمجھا تھا اور 22 کروڑ کے ملک کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھ لیا تھا کیونکہ تمہارے ذاتی ملازمین جن میں اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، گورنر پنجاب شامل ہیں اور جس میں صدر پاکستان شامل ہیں، انہوں نے اپنے ملک سے غداری کی، اپنے آئین سے غداری اور اپنے حلف سے انحراف کیا۔

انہوں نے کہا کہ صدر عارف علوی جواب دو کہ یہ پاکستان 22 کروڑ کا ملک ہے، آپ کا ذاتی ڈینٹل کلینک نہیں ہے جہاں پر آپ پاکستان کے آئین کے دانت نکالتے رہے، اگر عمران خان کی چاکری کرنے کا اتنا ہی شوق ہے تو استعفی دے کر گھر جاؤ اور جتنی چاہے چاکری کرو۔

مریم نواز نے سابق وزیراعظم عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ ہر محاذ پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو ایک مرتبہ پھر اعلانات کر رہا ہے کہ اسلام آباد میں مارچ اور چڑھائی کرو تو کیا عوام یک زبان ہو کر بتاؤ کہ کیا آپ کے مقدر میں ترقی نہیں ہے کیا آپ کے مقدر میں جلاؤ، گھیراؤ اور جلوسوں کی سیاست ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں