آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان تکنیکی سطح پر مذاکرات شروع

اپ ڈیٹ 28 اپريل 2022
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مالی سال کے 9 مہینوں میں 13 ارب 20 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا—فائل فوٹو : رائٹرز
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مالی سال کے 9 مہینوں میں 13 ارب 20 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا—فائل فوٹو : رائٹرز

وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بہتر مالیاتی پیکج کے لیے تکنیکی سطح پر بات چیت شروع کر دی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دبئی میں آئی ایم ایف کے ایک سینئر عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کنٹرول میں لائے کیونکہ نئی حکومت موجودہ پروگرام کے حجم اور مدت میں اضافہ چاہتی ہے۔

2019 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالر کے قرض کی منظوری دی تھی لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے مقرر کردہ اصلاحات کی رفتار سے متعلق خدشات کے سبب ادائیگیوں میں تاخیر ہوئی ہے تاہم اس رقم کا نصف ادا کیا جاچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے قرض کی چھٹی قسط کی منظوری دے دی، شوکت ترین

آئی ایم ایف نے پروگرام کا چھٹا جائزہ فروری میں مکمل کیا جس کے نتیجے میں ایک ارب ڈالر کی فراہمی ہوئی، پاکستان نے آئی ایم ایف سے اپنے بیل آؤٹ پیکج کو بقیہ 3 ارب ڈالر سے بڑھا کر 5 ارب ڈالر کرنے کا کہا ہے۔

نیویارک میں موجود عائشہ غوث پاشا نے بتایا کہ ’ہاں، بات چیت شروع ہو گئی ہے، ہم ورچوئل بات چیت کر رہے ہیں جو جاری رہے گی، دونوں فریق بہتر پیکیج کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں‘، انہوں نے مزید کہا کہ عملے کی سطح پر بات چیت بھی جلد شروع ہو جائے گی۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے ساتھ آئی ایم ایف اور عالمی بینکوں کے موسم بہار کے اجلاسوں میں شرکت کے لیے امریکا جانے والی عائشہ غوث پاشا جمعہ کو پاکستان واپسی کے لیے روانہ ہوں گی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے قرض پروگرام پر آئی ایم ایف جائزہ ملتوی کرنے کی درخواست منظور

عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ان کی بات چیت پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے دی جانے والی سبسڈیز پر مرکوز ہے کیونکہ آئی ایم ایف نے محسوس کیا کہ وہ پائیدار نہیں ہیں، انہوں نے پاکستان کے بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر بھی تشویش ظاہر کی۔

دبئی میں آئی ایم ایف کے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے شعبے کے ڈائریکٹر جہاد ازور نے خبررساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ انہوں نے واشنگٹن میں پاکستانی حکام کے ساتھ ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ کے بڑے خسارے پر بھی بات کی۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق تیل کی درآمدی لاگت میں اضافے کی وجہ سے پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اس کے مالی سال کے 9 مہینوں میں 13 ارب 20 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔

جہاد ازور نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نئی حکومت کی پالیسی کی ترجیحات اور یوکرین میں جنگ کے تناظر میں معاشی اثرات کا جائزہ لے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں