کروڑوں ویڈیوز ناظرین، پی ٹی آئی کے حریف بھی ٹک ٹاک پر منتقلی پر مجبور

03 مئ 2022
ٹوئٹر پر ایک دوسرے پر حملوں کے بعد سیاسی ’جنگ‘ اب سماجی رابطوں کے دوسرے پلیٹ فارم پر منتقل ہو گئی ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
ٹوئٹر پر ایک دوسرے پر حملوں کے بعد سیاسی ’جنگ‘ اب سماجی رابطوں کے دوسرے پلیٹ فارم پر منتقل ہو گئی ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: حالیہ برسوں میں سیاسی جماعتوں کے درمیان سوشل میڈیا سب سے اہم میدان جنگ رہا ہے اور دن رات ہیش ٹیگ کے ذریعے ٹوئٹر پر ایک دوسرے پر حملوں کے بعد ’جنگ‘ اب سماجی رابطوں کے دوسرے پلیٹ فارم پر منتقل ہو گئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک پر پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کا ہیش ٹیگ 'امپورٹیڈ حکومت نامنظور' 93 کروڑ 30 لاکھ کے ریکارڈ ویورز تک پہنچ گیا جبکہ ٹوئٹر پر اسی ہیش ٹیگ نے اپریل کے آخری ہفتے میں 10کروڑ سے زیادہ ٹوئٹس کا دعویٰ کیا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا اپنے سوشل میڈیا کارکنوں کی مبینہ ہراسانی کے خلاف ہائی کورٹ جانے کا فیصلہ

ٹک ٹاک دنیا کا سب سے بڑا ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ہے جسے مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتوں نے اب تک زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا ہے تاہم اب پی ٹی آئی کے حامیوں نے یہاں دھاوا بول دیا ہے۔

ممکنہ طور پر ٹک ٹاک پر پی ٹی آئی کے حامی ناظرین کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے حال ہی میں اپنی پارٹی کی سوشل میڈیا ٹیم کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔

ٹوئٹر پر ملاقات کا اعلان کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) نے ٹوئٹ کی کہ 'مسلم لیگ(ن) کے ٹک ٹاکر کے ایک وفد نے جاتی امرا میں مسلم لیگ(ن) کی رہنما مریم نواز سے ملاقات کی اور اس سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ پارٹی نے ویڈیو شیئرنگ کے لیے وقف اپنی سوشل میڈیا ٹیم سے ایک گروپ کو خصوصاً ٹک ٹاک کے لیے مختص کردیا ہے۔

چین سے تربیت حاصل کرنے والے سوشل میڈیا کے ماہر محمد عمران کا خیال ہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں اپنی پارٹی کے 'عوامی مارچ' کے دوران حاصل کی گئی زبردست مقبولیت اور پی ٹی آئی کی حالیہ سرگرمیوں پر چیئرمین عمران خان کے ٹک ٹاک پر زبردست ردعمل نے سیاسی مخالفین کو حیران کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا لائیو خطاب، ٹوئٹر پر نیا عالمی ریکارڈ قائم

محمد عمران نے کہا کہ پی ٹی آئی کو مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، یوٹیوب اور ٹوئٹر پر توجہ مرکوز کرنے کا سہرا دیا جانا چاہیے لیکن ان پلیٹ فارمز پر سیاسی سرگرمیوں پر بھی پابندیاں زیادہ ہیں اس لیے ٹک ٹاک پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے لیے کچھ بھی شیئر کرنے کا ایک اچھا آپشن ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے 'عوامی مارچ' کو اس پیلیٹ فارم پر محدود کوریج ملی اور مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی ایسا ہی رجحان دیکھا گیا جب کہ ٹک ٹاک پر ہیش ٹیگ #longmarch کو 8کروڑ 32لاکھ اور #PPPlongmarch کو 3کروڑ 20لاکھ مرتبہ دیکھا گیا۔

پی ٹی آئی واضح طور پر ناصرف اپنے کارکنوں بلکہ حامیوں کی وجہ سے سوشل میڈیا پر تمام سیاسی جماعتوں پر برتری رکھتی ہے، یہاں تک کہ جب عمران خان وزیر اعظم تھے، تو ان کی پارٹی کی طرف سے شروع کیے گئے متعدد ہیش ٹیگز نے ٹک ٹاک پر 7کروڑ 70لاکھ ناظرین کی تعداد کو عبور کیا، کچھ ہیش ٹیگز کی غیر متوقع طور پر بہت زیادہ تعداد بھی دیکھی گئی جس میں pmimrankhan 26کروڑ 40 لاکھ سے زیادہ ناظرین نے دیکھا، imrankhan کو 58کروڑ، جبکہ 'امپورٹیڈ حکومت نامنظور کے اپریل کے آخری ہفتے میں 93کروڑ 30 لاکھ ویوز تھے۔

پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر ارسلان خالد نے بھی حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹک ٹاک پر نمبرز ایک حادثاتی دریافت تھے اور ان کی ٹیم اس کامیابی کا زیادہ کریڈٹ نہیں لے سکتی۔

مزید پڑھیں: نئی حکومت آتے ہی سرکاری ڈیجیٹل اثاثوں پر کنٹرول کی دوڑ

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری توجہ بنیادی طور پر شہری طبقے پر مرکوز تھی اور کچھ لوگوں نے کچھ مضحکہ خیز پرانی ویڈیوز شیئر کیں جنہوں نے ہماری پارٹی کے ایجنڈے کو فروغ دیا لیکن اس نے ٹک ٹاکرز میں جوش و خروش کو جنم دیا اور کروڑوں کی تعداد میں ویوز دیکھنے کو ملے۔

اس پیشرفت کا مشاہدہ کرتے ہوئے مریم نواز نے اس معاملے پر بات کرنے کے لیے اپنے قریبی ساتھی اور رکن صوبائی اسمبلی ثانیہ عاشق کے ساتھ میٹنگ کی اور مسلم لیگ(ن) کی سوشل میڈیا ٹیم کے غیر سرکاری سربراہ عاطف رؤف کو صرف ٹک ٹاک کے لیے الگ گروپ بنانے کا کام سونپا گیا۔

22 اپریل کو سعود بٹ کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی ٹک ٹاک ٹیم نے مختصر ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم پر پارٹی کو فرغ دینے کا اعلان کیا، اپریل 2020 میں پلیٹ فارم پر اپنا آغاز کرنے کے بعد سعود بٹ کے اب تک 19لاکھ ملین سے زیادہ فالوورز ہیں اور ان کی ویڈیوز پر 9 کروڑ 40 لاکھ سے زائد افراد اپنی پسندیدگی کا اظہار کر چکے ہیں۔

دریں اثنا، دبئی میں ٹِک ٹاک کے ایک سینئر اہلکار نے ایک سوال کے جواب میں ڈان کو بتایا کہ اگرچہ یہ ایک تفریحی پلیٹ فارم ہے لیکن ہر قسم کے مواد کو تب تک پوسٹ کرنے کی اجازت ہے جب تک کہ اس سے کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی نہ ہو۔

تبصرے (0) بند ہیں