میری ’کردارکشی‘ کیلئے مواد تیار کیا جارہا ہے، عمران خان

اپ ڈیٹ 05 مئ 2022
عمران خان نے کہا کہ میں بہت سی مافیاز کا سامنا کر چکا ہوں ان میں سب سے بڑی مافیا شریف مافیا ہے— فوٹو: اسکرین گریب
عمران خان نے کہا کہ میں بہت سی مافیاز کا سامنا کر چکا ہوں ان میں سب سے بڑی مافیا شریف مافیا ہے— فوٹو: اسکرین گریب

چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ مخالفین نے ایسی کمپنیوں کی خدمات حاصل کی ہیں جو ان کی کردار کشی کے لیے ’مواد تیار‘ کر رہی ہیں۔

انہوں نے اپنی خیالات کا اظہار نجی چینل ’ہم نیوز‘ پر نشر کیے جانے والے اداکار شان شاہد کے شو میں انٹرویو کے دوران کیا۔

انٹرویو کے دوران اداکار نے کرکٹر سے سیاست دان بننے کے سفر میں سیاست اور پانچویں نسل کی جنگ میں استعمال ہونے والی مارکیٹنگ کمپنیوں کے بارے میں سوال کیا۔

عمران خان کا تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب پی ٹی آئی سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے سپورٹرز کو مصنوعی انٹیلی جنس کے ذریعے بنائی جانے والی ’جعلی ویڈیو‘ کے بارے میں خبردار کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں بہت سی مافیاز کا سامنا کر چکا ہوں، ان میں سب سے بڑی مافیا شریف مافیا ہے، وہ ہمیشہ ذاتی سطح پر حملہ کرتے ہیں کیونکہ وہ گزشتہ 35 سالوں سے کرپشن میں ملوث ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: شریف مافیا عید کے بعد میری کردار کُشی کرے گا، عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ جب کوئی ان کی بدعنوانیوں کی نشاندہی کرتا ہے تو یہ اس کی کردارکشی کرتے ہیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں ان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ گولڈ اسمتھ کو نشانہ بنایا گیا، ان کے خلاف مہم چلاتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ ’یہودی لابی‘ کا حصہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جمائمہ کے خلاف ’بیش قیمتی ٹائلز‘ کی برآمدات کے جعلی کیسز بنائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ شریف خاندان عید کے بعد ان کی کردارکشی کے لیے مہم چلانے کی تیاریاں کر چکا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ’اب عید ختم ہوگئی ہے، آپ دیکھیں گے کہ وہ میری کردارکشی کے لیے مکمل تیار ہیں، انہوں نے مواد تیار کرنے کے لیے کمپنیوں کی خدمات حاصل کی ہیں‘۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے خلاف کامیاب تحریک عدم اعتماد پر عالمی میڈیا نے کیا لکھا؟

انہوں نےکہا کہ 60 فیصد وفاقی کابینہ ضمانت پر ہے، وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز بھی ضمانت پر ہیں، مریم بھی ضمانت پر ہیں اور نواز شریف کے خلاف فیصلہ سنایا جاچکا ہے جبکہ نواز شریف کے صاحبزادے ملک سے باہر بھاگے ہوئے ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ ان کے پاس اپنے دفاع کے لیے کیا موجود ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں انہیں اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا جواب دینا ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ ’اگر آپ ضمانت پر ہیں تو آپ کسی جمہوریت میں نہیں آسکتے اور آپ کوئی عہدہ نہیں لے سکتے‘۔

انہوں نے موجودہ حکومت کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ بجائے جوابدہ ہونے کے وہ اربوں روپے کی کرپشن کریں گے، شریفوں کی توجہ بس میری کردارکشی پر مرکوز ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جمائمہ کا جرم کیا تھا؟ وہ میری بیوی تھی، اب انہیں فرح خان مل گئی ہیں، فرح خان کا جرم یہ ہے کہ وہ بشریٰ بیگم کی قریبی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے نگراں وزیراعظم کیلئے سابق چیف جسٹس گلزار احمد کا نام تجویز کردیا

ان کا کہنا تھا کہ شریفوں نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار اور مرحوم جج ارشد ملک کی طرح کی مزید ’ٹیپس‘ تیار کی ہیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ’یہ مافیا کا انداز ہے، میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ قوم یہ سمجھے کہ اگر آپ کسی کا نام خراب کرنا چاہتے ہیں تو ایسی کمپنیاں ہیں جو آپ کی مدد کر سکتی ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مئی کے آخر تک اسلام آباد تک اپنے لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ سے یہ عوام کی نظروں میں ان کی عزت کو کم کرنا اور ان کے کردار کو مجروح کرنا چاہتے ہیں۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’وہ پہلے بھی ایسا کرتے رہے ہیں، یہ کوئی نئی بات نہیں ہے‘۔

’حقیقی آزادی‘ کیلئے مہم کا آغاز میانوالی سے ہوگا

قبل ازیں چیئرمین پی ٹی آئی نے اعلان کیا تھا کہ وہ 6 مئی سے میانوالی میں ایک ریلی نکال کر ’حقیقی آزادی‘ کے لیے اپنی مہم کا آغاز کریں گے۔

مزید پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ نے مجھے استعفیٰ سمیت تین آپشنز دیے، وزیراعظم عمران خان

ایک ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ وہ مغرب سے قبل میانوالی آئیں گے اور اس مہم کا مقصد ملک کو ’امپورٹڈ حکومت‘ سے نجات دلانا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ’میں ان لوگوں سے شروعات کر رہا ہوں جنہوں نے مجھے پہلی بار قومی اسمبلی کے لیے منتخب کرایا‘۔

انہوں نے شہریوں سے ریلی میں شرکت کرنے کی اپیل بھی کی۔

تبصرے (2) بند ہیں

طارق May 05, 2022 05:32pm
جناب سابق وزیراعظم عمران خان صاحب یہ تو آپ کے مشیران اور حلقہ احباب کی تقاریر اور مستقل کردار کُشی ہے جو وہ مستقل دوسرے سیاسی رہنماؤں کی کرتے رہے ہیں ۔ اُس کے نتیجے میں خمیازہ ہمیشہ کی طرح وزیراعظم کو جھیلنا پڑتا ہے۔ آپ کی حکومت بھی سرکاری ٹینڈروں ، خرید و فروخت، نوکریوں،تبادلوں اور افسر شاہی کے کمیشن جیسے اکاؤنٹنگ اتھارٹی معاوضہ اور صوابدیدی فنڈز میں کرپشن کم کرنے میں ہمیشہ کی طرح کامیاب نہ ہو سکی ہے؛ صوابدیدی فنڈ۔ وزیر سے وزیراعظم؛ ججز سے جرنلز تک سب کا احتساب و تفاصیل کو اخبارات میں شائع کیا جائے تاکہ عوام الناس کو پتا چل جائے کہ کون کتنا صادق اور امین ہے۔ صرف ذاتی مقاصد اور اقتدار کے ہوس میں قرآن اور حدیث کو اپنے مطلب کے مطابق ڈھلوانا اور استعمال کرنا بھی خیانت اور دھوکہ دہی کے زمرہ میں آتا ہے۔ ٓاگر آپ اچھا ہونے کا دعوٰی کرتے ہیں تو کم از کم اپنی زُبان سے کیچڑ نہ اُچھالیں اور بہتر ہوگا کہ دوسروں کے عیبوں کی پردہ پوشی بمطابق حکمِ اللہ پورا کریں۔
M. Faisal Ikram May 05, 2022 10:59pm
سر، ہم آپ کے ساتھ ہیں، ان کو انشاءاللہ منہ کی کھانہ پڑے گی.