وزیر اعظم شہباز شریف نے چینی کی برآمد پر مکمل پابندی لگادی

09 مئ 2022
چینی کی قلت خاص طور پر پنجاب کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر رپورٹ کی گئی ہے جہاں سے یوٹیلیٹی اسٹوروں سے چینی غائب ہوگئی ہے— فائل فوٹو: اے پی پی
چینی کی قلت خاص طور پر پنجاب کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر رپورٹ کی گئی ہے جہاں سے یوٹیلیٹی اسٹوروں سے چینی غائب ہوگئی ہے— فائل فوٹو: اے پی پی

وزیر اعظم شہباز شریف نے چینی کی مقامی طلب کو پورا کرنے کے لیے اس کی برآمد پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔

وزیر اعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کہا کہ چینی کی مقامی کھپت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی برآمد پر مکمل پابندی لگانے کا حکم دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ ذخیرہ اندوزوں، ناجائز منافع خوروں اور مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نے ملک میں چینی کا ذخیرہ اور قیمت مستحکم رکھنے کے لیے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ وزیر اعظم نے متعلقہ اداروں کو اپنے احکامات پر مؤثر عمل درآمد سے مسلسل آگاہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

شہباز شریف نے خبردار کیا کہ اس سلسلے میں غفلت اور کوتاہی ہوئی تو متعلقہ افسراور عملہ ذمہ دار ہوگا۔

صارفین پچھلے مہینے سے یوٹیلٹی اسٹور پر چینی اور آٹے کی قلت کی شکایات کر رہے ہیں جب حکومت نے رمضان کے مہینے میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے یوٹیلٹی اسٹورز پر مختلف اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کے اقدامات کیے تھے۔

مزید پڑھیں: ’چینی کی قیمت بڑھانے والے کابینہ میں ہیں، وزیراعظم روز ان سے ہاتھ ملاتے ہیں‘

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چینی کی قلت خاص طور پر پنجاب کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر رپورٹ کی گئی ہے جہاں سے چینی غائب ہوگئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹورز کی انتظامیہ نے تیل اور چینی کی خریداری کو دیگر چیزوں کی خریداری سے مشروط کیا ہے۔ بعد ازاں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے الزامات کی تردید کی۔

صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت، یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی اور دیگر چیزوں کی دستیابی کو ممکن بنائے۔

یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ترجمان سجاد رحمٰن نے ڈان کو بتایا کہ اسٹورز میں رش کی وجہ سے عارضی طور پر چینی کی قلت ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں