ناظم جوکھیو قتل کیس: عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق محفوظ فیصلہ 12 مئی کو جاری کیا جائے گا

یاد رہے کہ ناظم جوکھیو کو نومبر 2021 میں ملیر میں ایم پی اے جام اویس کے فارم ہاؤس میں قتل کیا گیا تھا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
یاد رہے کہ ناظم جوکھیو کو نومبر 2021 میں ملیر میں ایم پی اے جام اویس کے فارم ہاؤس میں قتل کیا گیا تھا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے ناظم جوکھیو قتل کیس کے چالان کا عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق اپنا محفوظ فیصلہ جاری کرنے کا اعلان 12 مئی تک ملتوی کردیا۔

یاد رہے کہ ناظم جوکھیو کو نومبر 2021 میں ملیر میں ایم پی اے جام اویس کے فارم ہاؤس میں قتل کیا گیا تھا۔

شکایت کنندہ افضل جوکھیو نے اپنے 26 سالہ بھائی کو قتل کرنے کے لیے پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام اویس، ان کے بڑے بھائی ایم این اے جام عبدالکریم، ان کے نوکروں اور محافظوں کو نامزد کیا تھا، کیونکہ انہوں نے 3 نومبر 2021 کو ملزمان کے غیر ملکی مہمانوں کو شکار کرنے سے روکا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ناظم جوکھیو قتل کیس اے ٹی سی کے دائرہ اختیار میں آتا ہے یا نہیں، فیصلہ محفوظ

اے ٹی سی عدالت نمبر 15 کے جج سنٹرل جیل کے اندر واقع جوڈیشل کمپلیکس میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔

اے ٹی سی نے 29 اپریل کو قتل کیس سے اس سوال پر محفوظ کیا گیا اس کیس کا ٹرائل کرنا اے ٹی سی عدالت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے یا نہیں۔

عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق 29 اپریل کو محفوظ کیا گیا انسداد دہشت گردی کی عدالت کا فیصلہ آج سنایا جانا تھا۔

تاہم، آج عدالتی کارروائی کے آغاز پر نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی نمائندگی کرنے والے ایڈووکیٹ جبران ناصر کا کہنا تھا کہ ان کے موکل نے سندھ ہائی کورٹ میں موجودہ عدالت کے 29 اپریل کے اس حکم کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی ہے جس میں عدالت کی کی جانب کہا گیا تھا کہ مقدمے کی کارروائی میں مداخلت کار کے طور پر این ایچ آر سی کی شمولیت کا فیصلہ کیس سے متعلق عدالتی دائرہ اختیار کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ناظم جوکھیو قتل کیس: پی پی پی اراکین اسمبلی سمیت 14 ملزمان کے خلاف چالان پر فیصلہ محفوظ

انہوں نے جج کو بتایا کہ نظرثانی کی درخواست آج سندھ ہائی کورٹ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر ہے جس میں این ایچ آر سی کو مقدمے کی کارروائی میں شامل ہونے کی اجازت دینے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ ٹرائل کورٹ کی جانب سے عدالتی دائرہ اختیار کا تعین کیے جانے سے قبل کیس کے دائرہ اختیار پر دلائل پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔

جبران ناصر کا کہنا تھا کہ اس لیے انہوں نے اے ٹی سی جج سے درخواست کی ہے کہ وہ کیس کے دائرہ اختیار پر اپنے حکم کا اعلان اس وقت تک موخر کردیں جب تک کہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے این ایچ آر سی کی درخواست کا فیصلہ نہیں کیا جاتا۔

جبران ناصر کی درخواست قبول کرتے ہوئے اے ٹی سی جج نے کیس کے دائرہ اختیار پر اپنے فیصلے کا اعلان موخر کر دیا اور عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق فیصلے کے اعلان کے لیے معاملہ 12 مئی کو مقرر کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں