ایلون مسک کا ٹوئٹر کو فوری طور پر خریدنے سے اجتناب

13 مئ 2022
ایلون مسک نے واضح کیا کہ وہ اب بھی ٹوئٹر خریدنے کے خواہں ہیں—فوٹو: اے ایف پی
ایلون مسک نے واضح کیا کہ وہ اب بھی ٹوئٹر خریدنے کے خواہں ہیں—فوٹو: اے ایف پی

دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے گزشتہ ماہ اپریل میں ٹوئٹر کو خریدنے کا معاہدہ طے پانے کے بعد اب مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کو فوری طور پر خریدنے کا فیصلہ موخر کردیا۔

ایلون مسک نے اپریل میں ٹوئٹر کے فی شیئر کی قیمت 54 ڈالر سے زائد کی پیش کش کرکے مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کو 44 ارب ڈالر میں خریدنے کا اعلان کیا تھا اور ٹوئٹر کے ڈائریکٹرز نے ان کی پیش کش کو قبول بھی کرلیا تھا۔

ٹوئٹر ڈائریکٹرز کی جانب سے پیش کش کو قبول کیے جانے کے بعد ایک طرح ایلون مسک اور ٹوئٹر کے درمیان خریداری کا معاہدہ بھی طے پاگیا تھا مگر تمام مالکانہ حقوق ایلون مسک کو منتقل نہیں ہوئے تھے۔

اب انہوں نے باضابطہ طور پر ٹوئٹر کو خریدنے سے اجتناب کرتے ہوئے اسے فوری طور پر خریدنے کا فیصلہ عارضی طور پر مگر غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر کی فروخت کا معاہدہ طے پا گیا، ایلون مسک مالک بن گئے

ایلون مسک نے 13 مئی کو اپنی ٹوئٹ میں رائٹرز کی رپورٹ کو شیئر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ انہوں نے مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کی خریداری کا معاملہ عارضی طور پر غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔

انہوں نے فوری خریداری کے معاملے کو منسوخ کرنے کا سبب بتاتے ہوئے بتایا کہ ان کا خیال ہے کہ ٹوئٹر پر جعلی اکاؤنٹس کی مستند گنتی ہونی چاہیے اور واضح ہو کہ وہاں کتنے جعلی اکاؤنٹس موجود ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں واضح کیا کہ وہ ابھی تک ٹوئٹر کی خریداری میں دلچسپی رکھتے ہیں اور وہ اسے خریدیں گے۔

ایلون مسک نے رائٹرز کی جس رپورٹ کا لنک شیئر کیا، اس میں بتایا گیا تھا کہ ٹوئٹر کے فعال صارفین کی تعداد 23 کروڑ کے قریب ہے، جن میں سے کم از کم 5 فیصد اکاؤنٹس جعلی ہیں۔

اس سے قبل ایلون مسک نے ٹوئٹر کو بھاری رقم کے تحت خریداری کی پیش کش کرتے وقت اس عزم کا اعادہ کیا تھا کہ وہ مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ سے جعلی اکاؤنٹس کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

ایلون مسک نے ساتھ ہی ایک اور ٹوئٹ میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں بھی ٹوئٹ کی اور کہا کہ ان کا خیال ہے کہ ٹرمپ کا اکاؤنٹ بحال ہونا چاہیے اور یہ کہ وہ ان کی 2024 کے صدارتی انتخابات کے لیے حمایت نہیں کر رہے۔

ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کی فوری خریداری کے معاملے کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کیے جانے کے بعد اس کے شیئر کی قدر میں نمایاں کمی دیکھی گئی اور اس کے فی شیئرز کی قیمت 37 ڈالر سے بھی کم پر آگئی۔

تبصرے (0) بند ہیں