شمالی وزیرستان: میران شاہ کے قریب خودکش دھماکے سے 3 جوان، 3 بچے شہید

اپ ڈیٹ 15 مئ 2022
آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 3 معصوم بچے بھی شہید ہوگئے— فوٹو: آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 3 معصوم بچے بھی شہید ہوگئے— فوٹو: آئی ایس پی آر

شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ کے قریب خودکش دھماکے میں پاک فوج کے 3 جوان اور 3 معصوم بچے شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں پاک فوج کی گاڑی کے قریب خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 3 جوان اور 3 معصوم بچے شہید ہوگئے۔

شہید ہونے والوں میں پاکپتن کے رہائشی 33 سالہ لانس حوالدار زبیر قادر، ہری پور کے رہائشی 21 سالہ سپاہی عذیر اسفر اور ملتان کے رہائشی 22 سالہ سپاہی قاسم مقصود شامل ہیں۔

خودکش دھماکے میں شہید ہونے والے بچوں کی شناخت احمد حسان (11 سال)، احسن (8 سال) اور انعم (4 سال) شامل ہیں۔

واقعے کے بعد مسلح افواج نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور مجرموں کے سہولت کاروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کا آغاز کردیا، انٹیلی جنس ایجنسیاں خودکش حملہ آور اور اس کے سہولت کاروں کے بارے میں جاننے کے لیے تحقیقات کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: جنوبی وزیرستان میں آئی ای ڈی دھماکے سے فوجی جوان شہید

یاد رہے کہ وزیرستان میں دہشت گردی کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع میں دہشت گردی کے یہ واقعات معمول بن چکے ہیں جس میں افواج پاکستان کے جوانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

26 اپریل کو بھی جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے 2 جوان شہید ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ جنوبی وزیرستان کے علاقے سراروغہ میں دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے جواب میں پاک فوج کے جوانوں نے فوری جوابی کارروائی شروع کی۔

کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے مقابلہ کرتے ہوئے فائرنگ کے شدید تبادلے میں دو سپاہیوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

اس سے قبل 12 اپریل کو شمالی وزیرستان کے علاقے عشام میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان: دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، میجر سمیت دو جوان شہید

آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ضلع عشام میں دہشت گردوں اور فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور فائرنگ کے تبادلے کے دوران میانوالی سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ سپاہی عصمت اللہ خان نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت پائی۔

12 اپریل کو ہی جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں میجر سمیت 2 جوان شہید جبکہ 2 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔

جنوبی وزیرستان کے علاقے انگوراڈہ کے شہری علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ فوجی جوانوں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے پر مؤثر کارروائی کی جس کے نتیجے میں 2 دہشت گرد مارے گئے اور ان کے قبضے سے اسلحہ اور بارود بھی برآمد کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ٹانک اور جنوبی وزیرستان میں دہشتگردوں سے مقابلہ، 8 سیکیورٹی اہلکار شہید

قبل ازیں 30 مارچ کو ضلع ٹانک میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 3 حملہ آور مارے گئے تھے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 3 دہشت گردوں نے خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں ایک ملٹری کمپاؤنڈ میں داخل ہونے کی کوشش کی، فوجیوں نے مؤثر انداز میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے تینوں دہشت گردوں کو گھیرے میں لے کر ہلاک کر دیا اور فوجی کمپاؤنڈ میں داخلے کی کوشش کو ناکام بنا دی۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) وقار احمد نے بتایا تھا کہ بھاری اسلحے سے لیس دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر رات کو ہونے والے حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے جبکہ 3 حملہ آور مارے گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

نذير May 15, 2022 05:21pm
یہ تو ہوگا کیوں کے معاشرہ مے انصاف نہی ہے۔