پاکستان کی سیاسی ہلچل کا تعلق ملک کے اندرونی عوامل سے ہے، برطانوی وزیر

اپ ڈیٹ 26 مئ 2022
جیمز ہیپی نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس بات پر دلچسپی کا اظہار کیا کہ ہماری سلامتی اور دفاعی خدشات بدستور ہم آہنگ ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
جیمز ہیپی نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس بات پر دلچسپی کا اظہار کیا کہ ہماری سلامتی اور دفاعی خدشات بدستور ہم آہنگ ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

برطانیہ کے وزیر برائے مسلح افواج جیمز ہیپی نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی ہلچل کسی ناخوشگوار غیر ملکی سازش کے بجائے ملک کے اندرونی عوامل کی وجہ سے ہے اور وہ اس بات پر راحت محسوس کرتے ہیں کہ اب بین الاقوامی نظم پر نظریات کی ہم آہنگی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر نے اپنے دورہ اسلام آباد کے دوران ایک ورچوئل سیشن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس وقت سیاسی طور پر جو کچھ ہو رہا ہے وہ مکمل طور پر پاکستان کی ملکی سیاست کا نتیجہ ہے اور کسی بیرونی مداخلت کا شائبہ محض مفروضہ ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا مؤقف ہے کہ روس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے ان کے دورہ ماسکو کی وجہ سے امریکا نے مقامی عناصر کے ساتھ مل کر ان کی حکومت کو گرانے کی سازش کی، امریکا کی جانب سے پہلے ہی اس الزام کی تردید کی جاچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی وزیراعظم کا عمران خان کو فون، جیت پر مبارکباد

جیمز ہیپی نے کہا کہ برطانیہ، عمران خان کے دورہ روس سے مایوس تھا اور اس حوالے سے اس وقت کی حکومت کو آگاہ کیا تھا۔

دورے پر پاکستان میں موجود برطانوی وزیر نے اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف سمیت اپنی دیگر ملاقاتوں کے بعد کہا کہ ان کی رائے ہے کہ حکومت پاکستان خود مختاری، علاقائی سالمیت اور روس کے جارح ہونے کے بارے میں برطانوی حکومت کے خیالات سے متفق ہے۔

انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر حکومت پاکستان اس سے متفق ہے، یہ بات یقیناً بہت اہمیت رکھتی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف سے اپنی ملاقات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس بات پر دلچسپی کا اظہار کیا کہ ہماری سلامتی اور دفاعی خدشات بدستور ہم آہنگ ہیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان کی حکومت کو ہٹانے میں کوئی غیر ملکی سازش ثابت نہیں ہوئی، قومی سلامتی کمیٹی

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ لندن کے بڑھتے ہوئے تعلقات اور پاکستان کے ساتھ برطانیہ کے ممکنہ اثرات کے بارے میں جاننے میں دلچسپی ظاہر کی۔

انہوں نے کہا کہ ’وہ یہ سمجھنے کے لیے بہت بے چین تھے کہ اس سے پاکستان کے ساتھ تعلقات کی پرجوش نوعیت میں کسی قسم کی تبدیلی کی عکاسی نہیں ہوگی، یقیناً ایسا نہیں ہے‘۔

وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے افغانستان میں انسانی بحران کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 4 کروڑ افغان عوام کی فلاح و بہبود ایک اہم ترجیح ہونی چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں