کریم نے پاکستان میں فوڈ ڈیلیوری سروس معطل کردی

اپ ڈیٹ 03 جون 2022
کریم کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کمپنی نے صرف ایک شخص کو ملازمت سے فارغ کیا — فوٹو بشکریہ بلومبرگ
کریم کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کمپنی نے صرف ایک شخص کو ملازمت سے فارغ کیا — فوٹو بشکریہ بلومبرگ

پاکستان میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے لیے گزشتہ روز ایک ہنگامہ خیز دن رہا جب کم از کم 3 قابل ذکر کمپنیوں نے اپنی سروس معطل، محدود یا جزوی معطل کرنے کا اعلان کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بدلتے ہوئے معاشی حالات کا حوالہ دیتے ہوئے معروف سروس ’کریم‘ نے کہا کہ اس نے پاکستان میں اپنی فوڈ سروس معطل کر دی ہے۔

کمپنی کی جانب سے جاری باضابطہ بیان میں کہا گیا کہ اس اقدام سے کمپنی کو صارفین کے لیے سواری اور نان فوڈ ڈیلیوری سروس بہتر انداز میں فراہم کرنے پر توجہ دینے میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کریم کی جانب سے رشتہ کرانے کی ’حلال‘ پیشکش

کمپنی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جب بھی معاشی صورتحال سازگار ہوگی تو سروس دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کریں گے۔

کریم کے ایک ترجمان نے فون انٹرویو میں بتایا کہ کمپنی نے صرف ایک شخص کو ملازمت سے فارغ کیا جبکہ باقی افراد کو دیگر سروسز کے شعبے میں جگہ دے دی گئی، انہوں نے کہا کہ کمپنی صارفین کو سواری اور نان فوڈ ڈیلیوری سروسز فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

کمپنی کی جانب سے باضابطہ بیان میں قطعی طور پر اس بات کا ذکر نہیں کیا گیا کہ کون سے معاشی اشاروں نے کمپنی کو اپنی فوڈ سروس معطل کرنے پر مجبور کیا۔

مزید پڑھیں: کریم کی ’ڈاکٹر سروس‘ متعارف

عالمی کساد بازاری جیسی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ کمپنی 2019 میں شروع ہونے والی فوڈ ڈیلیوری سروس پر ’کیش برن‘ نہیں کر سکتی، انہوں نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ پاکستان میں کریم کے آپریشنز بری طرح متاثر ہوئے ہیں یا نہیں۔

دوسری جانب ملٹی نیشنل ٹرانسپورٹ آپریٹنگ آن لائن سروس ’سیول‘ نے بھی عالمی معاشی بدحالی کے سبب 3 جون (آج) سے کراچی، لاہور اسلام آباد اور فیصل آباد میں اپنی سروس کو عارضی طور پر بند کر نے کا اعلان کردیا۔

’سیول‘ نے دو جون کو اپنے صارفین کو بھیجے گئے پیغام اور جاری کیے گئے بیان میں تصدیق کی کہ 3 جون سے کراچی، اسلام آباد، لاہور اور فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں اندرون شہر چلنے والی سروس بند کردی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے مزید 5 شہروں میں کریم سروس کا آغاز

بیان کے مطابق ٹرانسپورٹ سہولیات صرف اندرون شہر بند کی جائیں گی جبکہ ایک سے دوسرے شہر کے صارفین کے لیے سروس دستیاب رہے گی، علاوہ ازیں ’بزنس ٹو بزنس‘ سروس بھی جاری رہیں گی۔

ڈان ڈاٹ کام پر ایک پول کا جواب دیتے ہوئے ایک ہزار 140 جواب دہندگان میں سے نصف سے زائد نے کہا کہ وہ ’سیول‘ کی انٹرا سٹی بس سروس معطل کرنے کے فیصلے سے متاثر ہوں گے۔

اس سے قبل ایک اور آن لائن بس سروس ’ایئر لفٹ‘ نے بھی کورونا وبا کے دوران اپنے سروس ٹرانسپورٹ سے گروسری کی ترسیل کی جانب منتقل کر دی تھی۔

مزید پڑھیں: کریم نے اپنی رائیڈ شیئرنگ سروس کوئٹہ میں متعارف کرادی

دریں اثنا سامان کی ترسیل کے آن لائن اسٹارٹ اپ ’ٹرک اِٹ اِن‘ نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ ’عالمی معیشت کی غیر یقینی صورتحال اسے اپنی حکمت عملی کو دوبارہ ترتیب دینے پر مجبور کر رہی ہے‘۔

بلاگ میں مزید کہا گیا کہ کمپنی متاثرہ افرادی قوت کو روزگار کے متبادل مواقع تلاش کرنے میں مدد کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں