یاماہا نے موٹر سائیکلوں کی قیمتیں بڑھادیں

04 جون 2022
کمپنی نے رواں سال تیسری باری قیمتوں میں اضافہ کیا ہے—فوٹو: یاماہا پاکستان
کمپنی نے رواں سال تیسری باری قیمتوں میں اضافہ کیا ہے—فوٹو: یاماہا پاکستان

ملٹی نیشنل موٹرسائیکل مینوفیکچرنگ کمپنی ’یاماہا‘ نے پاکستان میں رواں برس مسلسل تیسری بار بائیکس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا۔

’یاماہا‘ نے رواں برس فروری میں پہلی بار موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں 10 سے 13 ہزار روپے کا اضافہ کیا تھا، جس کے بعد اپریل میں بھی اتنا ہی اضافہ کیا گیا تھا۔

گزشتہ 6 ماہ کے دوران کمپنی نے جون کے آغاز میں ہی بائیکس کی قیمتوں میں تیسری بار اضافہ کردیا اور ساتھ ہی کمپنی نے اس بار 15 ہزار نہیں بلکہ 21 سے ساڑھے 23 ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا۔

کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق 23 ہزار روپے اضافے کے بعد اب ’وائے بی آر 125‘ کی نئی قیمت 2 لاکھ 55 ہزار روپے ہوگی۔

اسی طرح ’وائے بی آر 125 جی‘ کی قیمت بھی 23 ہزار روپے کے اضافے کے بعد 2 لاکھ 68 ہزار 500 ہوگئی۔

کمپنی کی ایک اور زیادہ فروخت ہونے والی بائیک ’وائے بی 125 زیڈ ڈی ایکس‘ کی قیمت میں بھی 22 ہزار 500 کا اضافہ کردیا گیا، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 2 لاکھ 48 ہزار 500 تک جا پہنچی۔

یاماہا کی ’وائے بی 125 زیڈ‘ بائیک کی قیمت بھی 21 ہزار اضافے کے بعد 2 لاکھ 31 ہزار 500 روپے ہوگئی اور مذکورہ موٹر سائیکل صرف دو کلرز یعنی سیاہ اور سرخ میں دستیاب ہے۔

اس کے علاوہ باقی تمام بائیکس تین مختلف رنگوں یعنی سرخ، سیاہ اور بلیو میں دستیاب ہوں گی اور ان کے ڈیزائن بھی کچھ تبدیل ہوں گے۔

یاماہا کے علاوہ ’ہونڈا‘ نے بھی موٹر سائیکلوں کی قیمت میں اضافہ کیا ہے، علاوہ ازیں دیگر کمپنیوں نے بھی قیمتوں میں تبدیلیاں کی ہیں۔

بائیکس کے علاوہ حال ہی میں کاروں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ چند ہفتوں بعد ان کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں