عمران خان کو قتل کرنے کی سپاری دی گئی ہے، فیاض الحسن چوہان کا دعویٰ

18 جون 2022
سب سے پہلے سابق وفاقی وزیر فیصل واڈا نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے ملک بیچنے سے انکار پر قتل کرنے کی سازش کی جارہی ہے— فائل فوٹو: اے پی
سب سے پہلے سابق وفاقی وزیر فیصل واڈا نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے ملک بیچنے سے انکار پر قتل کرنے کی سازش کی جارہی ہے— فائل فوٹو: اے پی

فیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان میں موجود کوچی نامی دہشت گرد کو عمران خان کو قتل کرنے کی سپاری دی گئی ہے۔

عمران خان کے میڈیا ایڈوائزر فیاض الحسن چوہان کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ 'اطلاع ہے کہ کچھ لوگوں نے افغانستان میں موجود کوچی نامی دہشت گرد کو تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کو قتل کرنے کی سپاری دی ہے'۔

خیال رہے کہ 31 مارچ 2022 کو سب سے پہلے سابق وفاقی وزیر فیصل واڈا نے نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے پروگرام 'آف دی ریکارڈ' میں دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے ملک بیچنے سے انکار پر انہیں قتل کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو بال برابر بھی نقصان پہنچا تو خود کش حملہ کردوں گا، پی ٹی آئی رہنما

اسی طرح وفاقی وزرا اسد عمر اور فواد چوہدری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ’خط‘ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر عمران خان وزیر اعظم رہے تو 'خوف ناک نتائج' ہوں گے۔

اپریل کے آغاز میں سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے انکشاف کیا تھا کہ سیکیورٹی ایجنسیوں کو عمران خان کے قتل کی سازش کی اطلاع ملی تھی۔

اپریل کے ہی آخر میں پی ٹی آئی کی حکومت کے خاتمے کے بعد، لاہور کے ڈپٹی کمشنر نے پارٹی کو شہر میں ریلی کے حوالے سے خبردار کیا تھا اور عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ وہ 'شدید خطرے کے الرٹس' کی روشنی میں ورچوئلی اجتماع سے خطاب کریں۔

بعد ازاں 14مئی کو سابق وزیر اعظم نے اس بات کو دہرایا تھا کہ 'میری جان کو خطرہ ہے اور میں نے ایک ویڈیو ریکارڈ کی ہے جس میں انہوں نے ان تمام لوگوں کے نام لیے ہیں جنہوں نے گزشتہ موسم گرما سے 'میرے خلاف سازش' کی تھی'۔

مزید پڑھیں: ویڈیو ریکارڈ کروالی، جس میں سازش کرنے والوں کے نام لیے ہیں، عمران خان

دوسری طرف 20 اپریل کو لاہور کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عطیب سلطان نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو خط لکھ کر سابق وزیر اعظم عمران خان کو لاحق ’شدید خطرات کے الرٹ‘ کے سبب جمعرات کو لاہور میں ہونے والے پارٹی کے جلسے سے ورچوئل خطاب کرنے کی تجویز دی تھی۔

جبکہ 21 اپریل کو وزیر اعظم شہباز شریف نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو لاحق خطرات کے پیش نظر انہیں فول پروف سیکیورٹی کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے عمران خان کو سیکیورٹی خطرات کی اطلاع پر وزارت داخلہ کو فوری اور مؤثر اقدامات کی ہدایت کی تھی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کو ذاتی طور پر نگرانی اور احکامات پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم

3 جون کو تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعظم کو اسلام آباد پولیس کی طرف سے دی گئی سیکورٹی واپس لے لی گئی ہے۔

ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اسلام آباد پولیس کے تمام لوگوں کو کل شام واپس بلا لیا گیا۔ایک طرف ایک مجرمہ مریم صفدر کو وزیراعظم کے برابر سیکورٹی دی جا رہی ہے دوسری طرف امت مسلمہ کے لیڈر سے سیکورٹی واپس'۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 16 جون کو ہی عمران خان نے فیاض الحسن چوہان کو اپنا میڈیا ایڈوائزر مقرر کیا تھا۔

اس حوالے سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ 'میں اپنے قائد چئرمین تحریک انصاف عمران خان صاحب کا شکرگزار ہوں کہ جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا اور مجھے اپنا میڈیا ایڈوائزر نامزد کیا۔میں انشاءاللہ اپنی ذمہ داری کو بھرپور طریقے سے ادا کرنے کی کوشش کروں گا'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں