وزیر اعظم کا ملک بھر میں ’زندگی بچانے‘ کا تربیتی پروگرام شروع کرنے کا حکم

اپ ڈیٹ 20 جون 2022
تربیتی پروگراموں کے حوالے سے ایک جامع حکمت عملی کا اعلان آئندہ ہفتے کیا جائے گا —فائل فوٹو: شہباز شریف
تربیتی پروگراموں کے حوالے سے ایک جامع حکمت عملی کا اعلان آئندہ ہفتے کیا جائے گا —فائل فوٹو: شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایات دی ہیں کہ قیمتی جانیں بچانے کے لیے لوگوں بالخصوص نوجوانوں کو ’زندگی بچانے‘ کی تربیت فراہم کرنے کے لیے قومی سطح کا اقدام شروع کرنے کی ہدایت کردی۔

ڈان رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کے اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ (ایس آر یو) پروگرام کے سربراہ سلمان صوفی نے ہر صوبے کے حکام، تعلیمی اداروں اور متعلقہ حلقوں کو ہدایات جاری کیں کہ وہ لوگوں کو تربیت فراہم کرنے کے انتظامات کریں تاکہ وہ ہنگامی حالات جیسے کہ ڈوبنے، جلنے، دل کا دورہ پڑنے، فریکچر اور دیگر نازک صورتحال میں ان کی مدد کر سکیں۔

مزید پڑھیں: سلمان صوفی فاؤنڈیشن کا مہدی حسن کا مقبرہ تعمیر کرانے کا اعلان

حکومت تعلیمی اداروں میں ابتدائی طبی امداد کی مہارت، اسکاؤٹنگ اور نیشنل کیمپنگ اسکول ٹریننگ کا کلچر بھی بحال کرنے کے لیے اقدام کرے گی۔

اس اقدام کے بارے میں ڈان سے بات کرتے ہوئے سلمان صوفی نے حضور اکرم ﷺ کے اس قول کا حوالہ دیا کہ ’ایک جان بچانے کا مطلب انسانیت کو بچانا ہے‘ اور کہا کہ اس پروگرام کا بنیادی مقصد پورے ملک میں کارڈیو پلمونری ریسیسیٹیشن (سی پی آر) ٹریننگ شروع کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے مجھے فوری طور پر ملک گیر سی پی آر تربیتی مہم شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

سلمان صوفی نے مزید کہا کہ ملک گیر سی پی آر تربیت، صحت کے شعبے کی ترقی کے اقدامات کے سلسلے کی پہلی کڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جھلس جانے افراد، سڑک کے خطرناک حادثات میں زخمی ہونے والے، ٹوٹی ہوئ ہڈیوں اور دیگر ہنگامی مسائل سے نمٹنے کے لیے کچھ دیگر تربیت بھی اس پروگرام کا حصہ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ تربیتی پروگراموں کے حوالے سے ایک جامع حکمت عملی کا اعلان آئندہ ہفتے کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرینوں میں خواتین مسافروں کے تحفظ کے لیے تجاویز

انہوں نے کہا کہ سی پی آر جو ایک جان بچانے والی تکنیک ہے اور مختلف ہنگامی حالات میں مثلاً دل کا دورہ پڑنے یا ڈوبنے سے کسی کی سانس رکنے یا دل کی دھڑکن بند ہونے کی صورت میں مددگار ہے۔ اس تکنیک نے دنیا میں ایسی بے شمار جانیں بچائیں جہاں فوری طبی امداد موجود نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ سی پی آر تربیت کو اسکول نصاب کا حصہ بھی بنایا جائے گا اور وزیراعظم پاکستان نے صحت کے شعبے میں میرٹ، عالمی طرز کی معیاری تعلیم کی فراہمی اور پنجاب میں صحت کی سہولیات بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

ہسپتال سے باہر دل کی دھڑکن بند ہونے کی صورت میں کارڈیو پلمونری ریسیسیٹیشن(دھڑکن بحال کرنے کا عمل) ایک وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والی زندگی بچانے کی تکنیک ہے۔

بین الاقوامی تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ سی پی آر کے تربیت یافتہ راہگیر بے ہوش افراد کی واپسی اور زندگی بچانے کی شرح میں اضافہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملتان سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے کی حالیہ وائرل ہونے والی ویڈیو، جس میں ایک ڈاکٹر اور ان کے شوہر نے پانی میں ڈوبنے والے لڑکے کو سی پی آر دے کر اس کی جانب بچائی، یہ بھی سی پی آر کی اہمیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا سی پیک کے تحت جاری منصوبے مقررہ وقت پر مکمل کرنے کا عزم

سلمان صوفی نے کہا کہ امکان ہے کہ حکومت وہ سول سوسائٹی کی مختلف تنظیموں، میڈیا اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر اس اقدام کو ایک قومی تحریک میں بدل دے گی جو دور دراز علاقوں تک لاکھوں زندگیوں کو بچانے میں مددگار ثابت ہوگی۔

سلمان صوفی نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے میرٹ، طبی تعلیم کے عالمی معیار اور صوبہ پنجاب میں ہسپتالوں کے قیام کو یقینی بنایا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں