• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm

وزیر اعظم کا سی پیک کے تحت جاری منصوبے مقررہ وقت پر مکمل کرنے کا عزم

شائع June 15, 2022
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین نے ماضی میں ایک دوسرے کا ساتھ نبھایا ہے— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین نے ماضی میں ایک دوسرے کا ساتھ نبھایا ہے— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبے مقررہ مدت میں مکمل کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔

وزیر اعظم نے اقتصادی زون رشکئی کے دورے کے بعد چینی اور پاکستانی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کا پہلا اقتصادی زون ہے اور یہ میری ذاتی دلچسپی اور عزم ہے کہ پاکستان میں اقتصادی زونز کو فروغ دیا جائے اور یہ عمل خاص طور پر بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ہونا چاہیے۔

اس موقع پر وفاقی وزرا احسن اقبال، اسعد محمود اور دیگر کے علاوہ چینی کمپنیوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف ترکی کے ساتھ 5 ارب ڈالر کی تجارت کیلئے پُرامید

شہباز شریف نے کہا کہ یہ ان کا بطور وزیر اعظم کسی بھی خصوصی اقتصادی زون کا پہلا دورہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام صورتحال سے قطر نظر ہم سب نے عزم کیا ہے کہ ہم مل کر کام کریں گے تاکہ پاکستان میں صنعتی سرمایہ کاری کو فروخت دیتے ہوئے ملازمتیں اور ریونیو حاصل کیا جائے اور آنے والے وقتوں میں پاکستان ایک ترقی یافتہ اور مستحکم ملک بنے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 2016 میں بیجنگ میں ہونے والے جوائنٹ کمیشن کے اجلاس میں 9 خصوصی اقتصادی زونز بنانے کا عزم کیا گیا تھا، جو اس وقت کے لیے بھی اہم ہے، چین کچھ اہم شعبہ جات میں بہت آگے جاچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چین کے مقابلے میں اب بھی پیچھے ہیں، ہم امید رکھتے ہیں کہ ہم اقتصادی زونز اور ہر اس جگہ چینی مشینری لانے کی کوشش کریں گے جہاں پاکستان اور چینی سرمایہ کاری کے ذریعے ترقی کو فروغ دیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: 'ملکی ترقی کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز ملکر میثاق معیشت پر اتفاق کریں'

انہوں نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا سمیت آبادی کے لحاظ سے چھوٹے صوبوں میں خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان زونز کے قیام سے صنعتی سرمایہ کاری، روزگار کی فراہمی، پیداوار کی ترقی اور محاصل میں اضافہ ممکن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ چین میں ملازمین اور مزدروں کی اجرت زیادہ ہے جبکہ پاکستان میں خاصی صلاحیت رکھنے والے مزدور نسبتاً رقم میں کام کرتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ یہاں ہنر مند افرادی قوت موجود ہے، پاکستان چینی ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، چینی کمپنیوں نے مختلف منصوبوں پر بہترین کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز کی تعمیر مقررہ وقت پر کی جائے۔

مزید پڑھیں: قرضوں کا اتنا بوجھ ہے کہ شاید نسلیں بھی قرضہ نہ اتار سکیں، وزیر اعظم

انہوں نے چین کی دوستی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین نے ماضی میں ایک دوسرے کا ساتھ نبھایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں یہاں آکر بہت خوشی ہوئی ہے، خصوصی اقتصادی زونز کو سرمایہ کاری کے حوالے سے رول ماڈل بنایا جائے گا اور اگر کوئی رکاوٹیں اور مسائل ہیں تو انہیں مل کر دور کیا جائے گا۔

پاکستان اور چین کی کمپنیوں کے مابین شراکت داری پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کی کمپنیاں ایک دوسرے سے استفادہ کر سکتی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 6 دسمبر 2024
کارٹون : 5 دسمبر 2024