مالیاتی شعبے میں اصلاحات سے معیشت کی مضبوطی میں مدد ملے گی، بلاول

20 جون 2022
وزیر خارجہ نے کہا کہ اتحادی حکومت پاکستان کے مالیاتی شعبے میں اصلاحات کے مثبت راستے کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے— فائل فوٹو: اے پی پی
وزیر خارجہ نے کہا کہ اتحادی حکومت پاکستان کے مالیاتی شعبے میں اصلاحات کے مثبت راستے کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے— فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اتوار کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان کی تکمیل کے متفقہ اعتراف کا خیرمقدم کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ معیشت کو مضبوط کرنے کے بڑے اسٹریٹیجک مقاصد کے تحت اتحادی حکومت پاکستان کے مالیاتی شعبے میں اصلاحات کے اس مثبت راستے کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایف اے ٹی ایف ایک بین الحکومتی تنظیم ہے جس کی بنیاد 1989 میں منی لانڈرنگ سے نمٹنے کے حوالے سے پالیسیاں بنانے کے لیے جی7 کی جانب سے رکھی گئی تھی، 2001 میں اس کے مینڈیٹ کو بڑھا کر دہشت گردی کی مالی معاونت کو بھی اس میں شامل کر لیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان ’گرے لسٹ‘ سے نکلنے کے قریب، ایف اے ٹی ایف کی تمام شرائط پوری کرلیں

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کے دورے کا اعلان ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کو مؤثر بنانے کے حوالے سے پاکستان کے اقدامات اور کامیابیوں کی عکاسی ہوتی ہے۔

وزیر خارجہ کے ریمارکس ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جمعہ کو اس بات کے اعتراف کے بعد سامنے آئے کہ پاکستان نے دو الگ الگ ایکشن پلانز میں تمام 34 نکات کو پورا کر لیا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کا اگلا مرحلہ اس کی ٹیم کا دورہ پاکستان ہے تاکہ برے لسٹ سے نام نکالے جانے سے قبل منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت کے اقدامات کے نفاذ اور پائیداری کی تصدیق کی جا سکے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ فیٹف کی جانب سے اس اچھی خبر پر پاکستانی معیشت پر اعتماد بحال ہوگا اورپائیدار ترقی میں مدد ملے گی، میں حکومت پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کرتا ہوں کہ ہم بین الاقوامی معیارات کے مطابق اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے انسداد کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اقدامات جاری رکھنے کے لیے پر عزم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی ’گرے لسٹ‘ میں شامل کیے جانے کی تاریخ

انہون نے امید ظاہر کی کہ ایف اے ٹی ایف کے مبصرین متعلقہ اداروں کا دورہ کریں گے اور اس عمل کا کامیاب اور جلد خاتمہ پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کا سبب بنے گا۔

وزیر خارجہ نے پاکستان کی ایف اے ٹی ایف ٹیم کی محنت کو سراہا جس کی بدولت 2018 اور 2021 کے دونوں ایف اے ٹی ایف ایکشن پلانز کی تمام تکنیکی ضروریات کو کامیابی سے پورا کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ مشترکہ قومی کوششوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے مفادات کی مکمل ہم آہنگی کا نتیجہ ہے۔

ایف اے ٹی ایف نے جون 2018 میں کو گرے لسٹ میں شامل کیا تھا۔

ایف اے ٹی ایف کے اعلان کے بعد وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے قبل از وقت جشن منانے کے حوالے سے خبردار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: عمران کی ایف اے ٹی ایف کے اعلان پر حماد اظہر کی زیر قیادت کمیٹی کی تعریف

ایف اے ٹی ایف ٹیم کے دورے کے حوالے سے انہوں نے کہا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے کسی ملک کو گرے لسٹ سے نکالنے سے قبل ان کی ٹیم کا دورہ طریقہ کار کی ضرورت ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ ان کی کوششوں سے پاکستان کی پوزیشن بہتر ہوئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں