ریڈ اینڈ وائٹ بال کے کھلاڑیوں کو الگ الگ کنٹریکٹ دے رہے ہیں، چیئرمین پی سی بی

24 جون 2022
رمیز راجا نے کہا کہ یہ سیزن ہمارے لیے بمپر سیزن ہے—فوٹو: پی سی بی
رمیز راجا نے کہا کہ یہ سیزن ہمارے لیے بمپر سیزن ہے—فوٹو: پی سی بی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجا نے ٹیسٹ اور مختصر طرز کرکٹ کے کھلاڑیوں کو الگ کنٹریکٹ دینے کا اعلان کردیا اور کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم واپس آرہی ہے۔

لاہور میں پی سی بی کے گورننگ بورڈ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں رمیز راجا نے کہا کہ اجلاس میں 15 ارب روپے کا بجٹ منظور ہوا ہے، جس میں سے 78 فیصد کرکٹ پر خرچ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی دفعہ ریڈ اینڈ وائٹ بال کا کنٹریکٹ دے رہے ہیں، وائٹ بال اگلے 16 مہینوں میں سنجیدہ معاملہ ہے کیونکہ دو ورلڈ کپ اور ایشیا کپ ہے، ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ کرکٹ میں شائقین بڑی تعداد میں جڑے ہوئے ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کو الگ کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم ایک وقت میں دو ٹیمیں بنا سکیں جو ایک وقت میں ٹیسٹ کھیل رہی ہو اور دوسری مختصر طرز کرکٹ میں مصروف ہو۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ون ڈے کے کھلاڑیوں کو جب ریڈ بال کا کنٹریکٹ ملتا تھا تو انہیں اتنے زیادہ پیسے نہیں ملتے تھے جتنے ریڈ بال کے کھلاڑیوں کو ملتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں طرز کو الگ کرنے کا ایک مقصد یہ ہے کہ وائٹ بال کرکٹ کے اسٹارز کی صلاحتیوں اور فارمیٹ کی حوصلہ افزائی ہو کیونکہ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ضروری ہے۔

'کرکٹ فاؤنڈیشن بنانے کا فیصلہ'

انہوں نے کہا کہ ایک کرکٹ فاؤنڈیشن بنانے کا فیصلہ ہوا ہے، فلاحی کام کرنے کے لیے بہت چیزیں کرنی ہیں، کرکٹ سے جڑے کئی افراد مالی یا دیگر حوالے سے سخت مشکلات کا شکار ہیں۔

رمیز راجا نے کہا کہ کرکٹ فاؤنڈیشن کے لیے پی سی بی نے 10 کروڑ روپے رکھا ہے اور اس میں مزید سرمایہ کاروں کو لے کر آئیں گے جو حصہ ڈالیں گے تاکہ ان کی خدمت ہو۔

'ویمن کرکٹرز کی کنٹریکٹ میں تعداد میں اضافہ'

انہوں نے کہا کہ ویمن کرکٹرز کی کنٹریکٹ میں تعداد بڑھائی ہے، جن کی تعداد پہلی 18 تھی اور اب 25 تک خواتین کی تعداد کردی گئی ہے اور 15 فیصد اضافہ ان کو بھی دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ معذور کرکٹرز کے حوالے سے بھی اقدامات کیے ہیں اور ان کے مسائل حل کریں گے۔

'اکتوبر میں جونیئر لیگ شروع کریں گے'

انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں جونیئر لیگ (پی جے ایل) شروع کریں گے، جونیئرسطح پر ایسا ماحول بنانا ہے جہاں بابراعظم اور شاہین آفریدی تیار ہوجائیں، اس کے لیے پیسہ اور ماحول ہے۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے، میرے یہاں آنے کا ایک مقصد یہی تھا کہ ہم آئی سی سی کی فنڈنگ سے باہر نکلیں، جب تک پراپرٹیز نہیں ڈھونڈیں گے تب تک ہم اپنے پاؤں پر کھڑے نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 6 فرنچائز بنائیں گے، ان کے لیے 30 کمپنیوں کی بولی آئی ہے۔

'نیوزی لینڈ کی ٹیم واپس آرہی ہے'

رمیز راجا نے کہا کہ بورڈ میں میرے آتے ہی تیسرے دن نیوزی لینڈ کی ٹیم واپس چلی گئی اور پھر انگلینڈ واپس چلی گئی، بعض لوگوں کا شکوہ ہوگا کہ میں نے زیادہ بات نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے زیادہ بات کرنے کی اس لیے بھی ضرورت نہیں تھی کہ جب کرکٹ بولتی ہے تو چیئرمین کو میڈیا کے سامنے آنے کی ضرورت نہیں ہے اورجہاں پر پاکستان کرکٹ کا دفاع کرنا تھا تو زور دار طریقے سے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں نیوزی لینڈ کی ٹیم آرہی ہے، ان سے ہرجانہ لیا، انگلینڈ بورڈ یہاں آیا اور معذرت کی اور انگلینڈ والے اضافی میچز کھیل رہے ہیں، اس طرح یہ ہمارا بمپر سیزن ہے۔

رمیز راجا کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے اس سے بڑا سیزن نہیں ہے کیونکہ یہ دونوں ٹیمیں آرہی ہیں، اس کے بعد ایشیا کپ اور آگے چل کر ویسٹ انڈیز واپس آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کے لیے ایک مرتبہ پھر میتھیو ہیڈن کی خدمات حاصل کریں گے کیونکہ مقامی معلومات بڑی اہم ہوتی ہیں۔

کنٹریکٹس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا، پی سی بی

پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق بورڈ آف گورنرز کے 69ویں اجلاس میں مینز اور ویمنز کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ، بین الاقوامی اور ڈومیسٹک ایونٹس سمیت پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 8 اور پاکستان جونیئر لیگ (پی جے ایل) کے افتتاحی ایڈیشن کے انعقاد ہوگا جس کے لیے بجٹ کی منظوری دی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ایشیاکپ 2023 اور آئی سی سی چمپئنز ٹرافی 2025 کے پاکستان میں انعقاد کے پیش نظر بورڈ آف گورنرز نے انفراسٹرکچر اور اسٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے لیے فنڈز کی اصولی منظوری بھی دے دی ہے۔

ترجمان پی سی بی نے بتایا کہ مالی سال 23-2022 کے لیے مینز سینٹرل کنٹریکٹ میں اضافہ کیا گیا، ریڈ اور وائٹ بال کے علیحدہ علیحدہ کنٹریکٹس کے بعد سینٹرل کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کی تعداد 20 سے بڑھا کر 33 کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی کرکٹ کے کھلاڑیوں کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ میں اضافی ‘ڈی کیٹگری’ متعارف کروادی گئی اور کھلاڑیوں کے ماہوار وظیفے، تینوں طرز کی کرکٹ کی میچ فیس میں 10، 10 فیصد، نان پلیئنگ کھلاڑیوں کی میچ فیس میں 50 سے 70 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے اور کپتان کے لیے خصوصی الا ونس بھی متعارف کروا دیا گیا۔

پی سی بی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ ویمنز سینٹرل کنٹریکٹ میں ہر کیٹگری میں شامل کھلاڑیوں کے ماہوار وظیفے میں 15 فیصد اضافہ کردیا گیا اور کھلاڑیوں کی تعداد 20 سے بڑھا کر 25 کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

بورڈ نے بتایا کہ مالی سال 23-2022 کے لیے مینز اور ویمنز سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی فہرست کا اعلان جلد کردیا جائے گا اور کنٹریکٹس کا اطلاق یکم جولائی2022 سے ہوگا۔

اعلامیے کے مطابق بورڈ نے لاہور، کراچی اور ملتان میں کھلاڑیوں کی رہائش کے لیے اضافی کمرے بنانے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں