امریکی صدر نے نئے گن کنٹرول بل پر دستخط کردیے

26 جون 2022
امریکی میڈیا نے نئے قانون کو 30 سال سے زائد عرصے میں ’آتشی اسلحہ کی سب سے اہم قانون سازی‘ قرار دیا ہے — فوٹو: رائٹرز
امریکی میڈیا نے نئے قانون کو 30 سال سے زائد عرصے میں ’آتشی اسلحہ کی سب سے اہم قانون سازی‘ قرار دیا ہے — فوٹو: رائٹرز

امریکی صدر جو بائیڈن نے ہتھیاروں کی روک تھام کے لیے کئی دہائیوں میں اپنے ملک کے پہلے تیار کیے گئے ’گن کنٹرول‘ بل پر دستخط کردیے جو مجرمانہ ریکارڈ اور ذہنی مسائل سے دوچار افراد کو اسلحہ خریدنے سے روکے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہتھیاروں کی روک تھام کے اس بل جس کو اب ’دوطرفہ محفوظ کمیونٹیز ایکٹ 2022‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، کو جمعہ کی شام کو ایوان نمائندگان نے 234 اراکین کی حمایت سے منظور کیا تھا، جبکہ بل کی مخالفت میں 193 ووٹ ڈالے گئے تھے۔

اس سے ایک روز قبل یعنی جمعرات کو امریکی سینیٹ نے بل کو 33 کے مقابلے 65 ووٹوں سے منظور کر کے ایوان نمائندگان کو بھیج دیا تھا۔

مزید پڑھیں: امریکا: نیویارک میں نسل پرست سفید فام نوجوان کی فائرنگ، 10 افراد ہلاک

اسپیکر نینسی پلوسی کے وعدے کے مطابق ایوان نے اس کو منظور کروانے کے لیے تیزی سے عمل کیا اور اسے قانونی شکل دینے کے لیے دستخط کرنے کے لیے جمعہ کی شام صدر کو بھیج دیا۔

صدر جو بائیڈن نے بھی فوری طور پر عمل کرتے ہوئے ہفتہ کی صبح یورپ کے ایک ہفتے طویل دورے پر روانہ ہونے سے قبل بل پر اپنے دستخط کرکے اسے قانونی شکل دے دی۔

امریکی صدر نے بل پر دستخط کرنے کے بعد امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون سے بہت سی زندگیاں بچ جائیں گی۔

انہوں نے ماضی کے ایک بل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آخری بار کانگریس نے تقریباً 30 سال قبل اپنی حفاظت کے لیے بامقصد بندوق قوانین منظور کیے تھے اور وہ اس تقریب میں بھی شریک ہوئے تھے۔

امریکی صدر نے حال میں پیش آنے والے اسکول اور عوامی مقامات پر فائرنگ کے واقعات کا ذکر کیا جس میں سیکڑوں امریکی ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے لیے اور گلیوں میں ہر روز پیش آنے والے فائرنگ کے واقعات میں ہمارے لیے ایک پیغام تھا کہ کچھ کرو، مگر ہم نے ایسی پکاروں کو کتنی بار سنا ہے جس میں وہ پیغام دیتے ہیں کہ بس اب کچھ کرو، خدا کے لیے کچھ کرو۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا: سیام فام شخص کے قتل کے الزام میں پولیس افسر کےخلاف مقدمہ

امریکی میڈیا نے نئے قانون کو 30 سال سے زائد عرصے میں ’آتشی اسلحہ کی سب سے اہم قانون سازی‘ قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا کی طرف سے ہتھیاروں کی روک تھام کے لیے اس طرح کی قانون سازی گزشتہ ماہ نیویارک کے بفیلو علاقے میں ایک سپر مارکیٹ اور یووالڈے ٹیکساس کے ایک پرائمری اسکول میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کے بعد ہوئی ہے جس میں 31 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

نئے قانون کے تحت ہتھیاروں کی خریداری کے لیے 21 سال سے کم عمر نوجوانوں کے پس منظر کی سخت جانچ پڑتال ہوگی۔

اس سے دماغی صحت کے پروگراموں اور اسکول سیکیورٹی اپ گریڈ کے لیے وفاقی فنڈ میں 15 ارب ڈالر فراہم ہوں گے۔

نیا قانون امریکی ریاستوں کو خطرہ سمجھے جانے والے لوگوں سے آتشی اسلحہ لینے کے لیے ’ریڈ فلیگ‘ کے قوانین کو نافذ کرنے کی ترغیب دینے کے لیے فنڈز فراہم کرے گا۔

مزید پڑھیں: امریکا: نوجوان سیاہ فام کے قتل کے بعد پولیس میں اصلاحات کا مطالبہ

نیا قانون غیر شادی شدہ جوڑوں کے ساتھ بدسلوکی کے مرتکب افراد کو بندوق کی فروخت کو روک کر نام نہاد ’بوائے فرینڈ لوپ ہول‘ کی روک تھام میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

دوسری جانب کنزرویٹو ریپبلکن پارٹی نے نئے قانون کی مخالفت کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ وسط مدتی انتخابات میں کانگریس میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد اس قانون کو کالعدم کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں