آزاد جموں و کشمیر کا 164 ارب روپے کا بجٹ منظور، اپوزیشن کا بائیکاٹ

اپ ڈیٹ 01 جولائ 2022
بجٹ اجالاس کے دوران وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے طویل تقریر کی—فوٹو:طارق نقاش
بجٹ اجالاس کے دوران وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے طویل تقریر کی—فوٹو:طارق نقاش

آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) قانون ساز اسمبلی نے 20 رکنی اپوزیشن کی عدم موجودگی میں مالی سال 2022.23 کے لیے 163 ارب 7 کروڑ روپے کا بجٹ بغیر کسی رکاوٹ کے منظور کر لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے وزیر خزانہ عبدالمجید خان نے حکمراں پی ٹی آئی کے محمد رفیق نیئر کی سربراہی میں پینل آف چیئرمین کے رکن کی حیثیت سے ایوان میں 135 ارب ارب 2 کروڑ روپے اور ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے 28 ارب 5 کروڑ روپے کی گرانٹ کے مطالبات پیش کیے۔

بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے بائیکاٹ جاری رکھنے کے باعث حکومت کو کسی کٹوتی کی تحریک کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما سردار تنویر الیاس بلامقابلہ وزیر اعظم آزاد کشمیر منتخب

ایوان نے 2021.22 کے 135 ارب 77 کروڑ روپے کے نظرثانی شدہ بجٹ کی منظوری بھی دی جس میں ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے 22 ارب 8 کروڑ روپے بھی شامل ہیں۔

اجلاس کے دوران مالی سال 2019-2. سے 2020.21 کے منظور شدہ بجٹ سے زائد اضافی اخراجات کے لیے گرانٹ کے مطالبات کی بھی منظوری دی گئی۔

ڈپٹی اسپیکر چوہدری ریاض گجر کی زیر صدارت اجلاس کے شروع میں وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے طویل تقریر کی،جس کے دوران انہوں نے لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر کرنے لیے مختلف شعبوں کے بارے میں کئی اعلانات کیے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ مجھے یہ بات کہنے میں کوئی شک و شبہ نہیں یےکہ آزاد کشمیر میں بہت جلد حقیقی تبدیلی آئے گی اور لوگ اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلتے ہوئے دیکھیں گے۔

[مزید پڑھیں: آزاد کشمیر کے نامزد متبادل وزیراعظم سمیت 4 وزرا برطرف

انہوں نے 1989 کے بعد کے کشمیری مہاجرین کے ماہانہ الاؤنس میں 1,500 روپے فی کس اضافے کا اعلان کیا اور اعلان کیا کہ وفاقی حکومت کے تعاون سے ان کی بحالی کے لیے ایک ہزار 303 مکانات کے ساتھ ساتھ ایک رہائشی کمپلیکس بھی تعمیر کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ فوج اور پولیس کے شہدا کے مستحق خاندانوں کے لیے نجی شعبے اور ڈونرز کے تعاون سے گھر بھی بنائے جائیں گے۔

وزیر اعظم نے زکوٰۃ وصول کرنے والوں کو سال میں ایک بار دی جانے والی 3000 روپے کی معمولی رقم کا حوالہ دیتے ہوئے صدمے کا اظہار کیا اور کہا کہ اسے بڑھا کر 12 ہزار روپے کیا جائے گا، انہوں نے غریب لڑکیوں کے لیے جہیز فنڈ کی رقم بڑھا کر 75 ہزار روپے کرنے کا بھی اعلان کیا۔

مظفرآباد، میرپور اور بھمبر میں قرآن اکیڈمیوں کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم تنویر الیاس نے کہا کہ مفتیوں کی خالی آسامیاں آئندہ سال پر کر دی جائیں گی، انہوں نے ان مساجد کے لیے جہاں روزانہ 5 نمازیں ادا کی جاتی ہیں، مفت بجلی فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا.

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 25 جولائی کو منعقد کرنے کا اعلان

تعلیم کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 86 پرائمری، 56 مڈل اور 61 ہائی اسکولز اور 45 انٹرمیڈیٹ کالجز کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کاٹیج انڈسٹری کے فروغ کے لیے پہلے مرحلے میں حکومت پنجاب میں مستحق طلبا کو ایک ہزار اسکالر شپ فراہم کرے گی اور 12 ہزار افراد کو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرے گی۔

سرکاری ہسپتالوں کی حالت اور وہاں خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے ڈاکٹروں کی مسلسل ہڑتالوں پر سخت نا پسندیدگی اور اظہار ناراضی کیا اور خبردار کیا کہ ہڑتال کے دوران کسی مریض کی موت کی صورت میں ڈاکٹروں کے خلاف قتل اور دہشت گردی کے الزامات کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔

بیوروکریسی نے سرزنش

وزیراعظم جب ایوان پہنچے تو سیکریٹریز کی گیلری خالی دیکھ کر سخت برہمی کے دوران اپنے چیمبر چلے گئے اور جب 15 منٹ کے بعد واپس آئے تو تمام سیکریٹری گیلری میں بیٹھ چکے تھے۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن آزاد کشمیر انتخابات کو متنازع ہونے سے بچائے، بلاول بھٹو زرداری

واضح اور دوٹوک الفاظ میں بیوروکریسی کو مخاطلب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ حکومت کو گرانے کی کوشش کرنے کے بجائے اپنا طرز عمل ٹھیک کریں۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازم کو افلاطون جیسا برتاؤ کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے، انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہ جو لوگ وزیر اعظم یا وزرا کے احکامات کو چیلنج کرنے کی جرات کرتے ہیں وہ آخر کار پشیمان ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت تحمل کا مظاہرہ کیا اور جو لوگ ہمارے صبر وتحمل کو ہماری کمزوری سمجھتے ہیں وہ غلطی پر ہیں، یہ ایوان مقدس اور اعلیٰ ہے اور کوئی بھی اس ایوان کی اتھارٹی کو چیلنج نہیں کر سکتا۔

تبصرے (0) بند ہیں