افرو ایشیا کپ بحالی منصوبے کے تحت بھارتی، پاکستانی کرکٹرز ایک ہی ٹیم کا حصہ ہوسکتے ہیں

اپ ڈیٹ 02 جولائ 2022
افرو ایشیا کپ بحالی منصوبے کے تحت بھارتی، پاکستانی بلے باز  ایک ساتھ کھیل سکتے ہیں —فائل فوٹو: اے پی
افرو ایشیا کپ بحالی منصوبے کے تحت بھارتی، پاکستانی بلے باز ایک ساتھ کھیل سکتے ہیں —فائل فوٹو: اے پی

ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) افرو-ایشیا کپ بحال کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے، جس سے بھارت کے شہرہ آفاق بلے باز ویرات کوہلی اور پاکستانی کپتان بابر اعظم اگلے سال ایک ٹیم کا حصہ ہو سکتے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 50 اوورز کی سیریز پہلی بار 2005 میں کھیلی گئی تھی جبکہ 2007 میں شیڈول دوسرے ایڈیشن سے قبل ہی مذکورہ ایونٹ کو ختم کردیا گیا تھا، جس کی وجہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی خرابی تھی۔

مزید پڑھیں: پی سی بی کا ریڈ اور وائٹ بال کیلئے علیحدہ سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان

پہلے ایڈیشن میں سری لنکا کے سابق کپتان مہیلا جے وردھنے نے ایشیا الیون کی قیادت کی تھی، جس میں بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش کے کھلاڑی بھی شامل تھے جبکہ جنوبی افریقا، زمبابوے اور کینیا کے کھلاڑیوں پر مشتمل افریقہ کی ٹیم کو0-3 سے شکست دی تھی۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان خراب تعلقات خراب کی وجہ سے دونوں ممالک نے دو طرفہ کرکٹ روک دی تھی اور دونوں ممالک کے کھلاڑی دوسرے ملک کی ٹی20 لیگز میں حصہ نہیں لیتے مگر روایتی حریف ٹیموں کے کھلاڑی عالمی ٹورنامنٹس میں ایک دوسرے کا سامنا کرتے ہیں تو شائقین کرکٹ کی ایک بڑی تعداد اس طرف متوجہ ہوتے ہیں۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور بااثر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری جے شاہ نے رائٹرز کا کہنا تھا کہ مذکورہ کرکٹ کپ کی بحالی کی اگلے ماہ کونسل کے اجلاس میں منظوری دی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے چند تجاویز پیش کی ہیں۔

جے شاہ نے بتایا کہ یہ ایک پریمیم ٹورنامنٹ ہے، جس سے نہ صرف آمدنی ہوگی بلکہ افریقا میں کرکٹ کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی مگر ہم فی الحال اس حوالے سے قانونی پہلوؤں پر کام کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی سی بی سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان، سرفراز سی کیٹیگری، رضوان کو اے کیٹیگری مل گئی

ان کا کہنا تھا کہ ایشین کرکٹ کونسل برمنگھم میں ہونے والی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سالانہ جنرل اجلاس کے موقع پر غیر رسمی ملاقاتوں میں ٹورنامنٹ کے لیے جگہ کی نشاندہی کرے گا جہاں جونیئر اور خواتین کرکٹ کے لیے اپنے ترقیاتی پروگراموں کی توثیق کے لیے بھی کہا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ تجاویز اجلاس کے دوران پیش کی جائیں گے جہاں ان اقدامات کی توثیق کے لیے عمل میں لایا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں