پنجاب اسمبلی میں ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا تو ملک سری لنکا کی طرف جائے گا، عمران خان

اپ ڈیٹ 22 جولائ 2022
عمران خان نے کہا کہ سب کو کہ رہا ہوں چپ نہیں بیٹھنا—فوٹو: ڈان نیوز
عمران خان نے کہا کہ سب کو کہ رہا ہوں چپ نہیں بیٹھنا—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ کل ہمارے مینڈیٹ کو چوری کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک سری لنکا کی طرف جائے گا پھر کوئی کنٹرول نہیں کرسکے گا۔

لاہور میں کارکنوں سے ویڈیو خطاب میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ ہم نے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات صرف ان جماعتوں کے خلاف نہیں بلکہ انتظامیہ، ریاستی مشینری اور الیکشن کمیشن کے خلاف لڑے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب: عمران خان کا دورہ کراچی ملتوی، آج لاہور پہنچیں گے

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے جس طرح یہ الیکشن کروایا ہے اس پر انہیں سزا دینی چاہیے، اس نے ہمیں ہرانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ عموماً ایسا ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن کی ایک پارٹی فیورٹ ہوتی ہے اور ان کے لیے کام بھی کرتےہیں لیکن میں نے کبھی اس طرح کا الیکشن کمیشن نہیں دیکھا۔

عمران خان نے کہا کہ ‘یہ سکندر سلطان کی طرح کا بددیانت الیکشن کمشنر کبھی نہیں دیکھا اور یہ ڈسکہ کے ضمنی الیکشن سے شروع ہوا جہاں تقریباً 400 میں سے 20 پر ریٹرننگ افسر نے بے ضابطگی بتائیں، اس نے سارا الیکشن پھر سے کروایا’۔

الیکشن کمیشن پر الزامات عائد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘ایسا لگا پاکستان میں پہلی دفعہ کسی نے جرم کردیا ہے، اس نے ہمیں الیکشن ہروایا’۔

انہوں نے کہا کہ ‘پچھلے چند دنوں میں سب سے پہلے پی پی-7 میں صرف 50 ووٹ کا فرق ہے، جہاں قانون کہتا ہے جب اتنے کم ووٹ ہو تو دوبارہ گنتی ہوجاتی ہے، عدالت نے کہا دوبارہ گنتی ہونی چاہیے لیکن اس نے روکا’۔

عمران خان نے الزامات دہراتے ہوئے کہا کہ ‘مظفرگڑھ میں جو ہوا اور ہم بار بار اس کو بتاتے رہے لیکن یہ ہمارے ساتھ ایک دفعہ بھی نہیں چلا پھر کراچی میں انتخابات بارش کی پیش گوئی کی وجہ سے مؤخر کردیا’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ہم اس الیکشن کمیشن کے نیچے عام انتخابات نہیں لڑیں گے، پاکستان کی سب سے بڑی جماعت جس کا ووٹ بینک سارے پاکستان میں ہے، وہ کہہ رہی ہے یہ الیکشن کمشنر متنازع ہے تو اس کے باوجود بھروسہ نہیں ہے تو استعفیٰ دے، 40 لاکھ لوگوں کے ووٹ بنائے اور ماردیا جو زندہ ہیں، اسی پر استعفیٰ دینا چاہیے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘الیکشن میں ہر قسم کی دھاندلی کی گئی اور اس الیکشن کمشنر نے ان کی ہر طرح کی مدد کی، پولیس نے لوگوں کو ڈرایا دھمکایا اس کے باوجود قوم اور جس طرح خواتین نکلی ہیں میں ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں’۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ‘اس وقت آصف زرداری، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن یہ سب کوشش کر رہے ہیں کہ کل پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کا فیصلہ ہونا ہے اور پی ٹی آئی کا وزیراعلیٰ بننا ہے لیکن یہ پیسہ استعمال کر رہے ہیں اور دو دنوں سے ہمارے لوگوں کو خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں’۔

انہوں نے کہا کہ ‘سپریم کورٹ نے اسپیکر کی رولنگ مسترد کی، عدالت 12 بجے کھولی لیکن ساری قوم کے سامنے عوام کا مینڈیٹ چوری ہو رہا تھاتو کوئی عدالت اس پر ہماری مدد کے لیے نہیں آئی’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اب ہماری اکثریت ہے لیکن سب کے سامنے پیسہ چل رہا ہے، آصف زرداری اور شہباز شریف وہ لوگ ہیں، جن پر نیب میں کرپشن کے بنے بنائے کیسز تھے’۔

عمران خان نے کہا کہ ‘انہیں بچایا گیا ہے، شرم ناک بات یہ ہے کہ ساڑھے تین سال کہتا رہا لیکن میں بے بس تھا، جن کے پاس طاقت تھی انہوں نے ان کو بچایا اور احتساب نہیں ہونے دیا اور ایسے کیسز تھے کہ یہ بچ نہیں سکتے تھے لیکن ان کو بچایا گیا’۔

مزید پڑھیں: چوہدری پرویزالہٰی کے خلاف 5 کے بجائے 50 ارکان ضمیر کی آواز پر ووٹ دے سکتے ہیں، رانا ثنااللہ

انہوں نے کہا کہ ‘ہم بے بس بیٹھے ہوئے تھے، ہمارے ہاتھ میں کچھ نہیں تھا، نیب کیسے کیسز بناتی، کب جیل میں ڈالتی اور باہر نکلتے، گالیاں ہمیں پڑتی تھیں لیکن ہم بے بس تھے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ان کو کون روک رہا تھا اور کون ڈیل کر رہا تھا ہم نہیں جانتے لیکن ہم اتنا جانتے ہیں پچھلے 30 سال سے ملک لوٹ رہے ہیں اور ان کو بچایا گیا اور انہوں نے مل کر ہماری حکومت گرائی’۔

اراکین صوبائی اسمبلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘ہم ان کو ہوٹل میں اس لیے رکھ رہے ہیں کیونکہ ہمیں ڈر ہے کہ یہ باہر نکلیں گے تو ان کے اوپر کیس کرکے ان کو جیل میں ڈالیں گے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘اگر انہوں نے چوری کے پیسے سے خرید و فروخت کرکے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا اور یہ سمجھا کہ ہم بھیڑ بکریاں ہیں اور چپ کرکے مان جائیں گے تو قوم اور سارے اداروں کو وارننگ دے رہا ہوں کہ ہماری ساری جدوجہد آئین کے درمیان رہی ہے اور ہم قانون کے درمیان چل رہے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ’25 مئی کو جو ہمارے ساتھ کیا گیا وہ میں کبھی نہیں بھولوں گا، جب پنجاب میں ہماری حکومت آئے گی تو میری ذہن میں ہے اور ہم نے ان افسروں کے نام لکھے ہوئے ہیں جنہوں نے قانون توڑا، عورتوں اور بچوں پر ظلم کیا، ہم ان کو بھولیں گے نہیں’۔

یہ بھی پڑھیں: 50 کروڑ روپے تک آفر کرکے اراکین اسمبلی کو خریدا جارہا ہے، عمران خان کا دعویٰ

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ‘اگر ان کا خیال ہے کہ پیسے لے کر یہ کریں گے تو یہ ملک سری لنکا کی طرف جائے گا، سری لنکا کے اندر وہ اسٹیج آئی پھر کوئی کنٹرول نہیں کرسکتا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر انہوں نے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا تو میں ذمہ دار نہیں پھر کیا ہوتا کیونکہ لوگ میری کنٹرول میں نہیں رہیں گے کیونکہ یہ جاگی ہوئی قوم ہے، یہ نہیں سمجھنا کہ قوم چپ کرکے بیٹھ جائے گی’۔

انہوں نے کہا کہ ‘قوم کنٹرول نہیں ہوگی، پھر یہ زرداری اور یہ لوگ چھپتے پھریں گے، آج ڈالر ڈھائی سو روپے پر پہنچ گیا ہے، ملک کے حالات دیکھیں، نیوٹرلز کو کہا تھا کہ اگر سازش کو کامیاب ہونے دیا تو آپ کی معیشت کو کوئی نہیں سنبھال سکے گا اور آج ملک کے حالات دیکھیں’۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ‘ساری قوم کو آج کہہ رہا ہوں کہ کل اگر انہوں نے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا تو سب کو کہہ رہا ہوں چپ کرکے نہیں بیٹھنا’۔

تبصرے (0) بند ہیں