فلپائن: شدید زلزلے سے منقطع ہونے والے شہروں میں امدادی سامان کی ترسیل

29 جولائ 2022
شدید زلزلے سے لوزون کے شمالی علاقے میں 6 افراد ہلاک اور 270 سے زیادہ زخمی ہوئے —فوٹو: اے ایف پی
شدید زلزلے سے لوزون کے شمالی علاقے میں 6 افراد ہلاک اور 270 سے زیادہ زخمی ہوئے —فوٹو: اے ایف پی

فلپائن کے جزیرے لوزون میں رواں ہفتے آنے والے شدید زلزلے کے بعد وہاں پھنسے علاقہ مکینوں کی طرف سے عارضی رہائش اور خوراک کی درخواست پر عمل کرتے ہوئے حکام نے متعدد اضلاع میں پھنسے لوگوں کو خوراک اور ضروری اشیا فراہم کردی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق فلپائین کی مسلح افواج نے کہا ہے کہ ملک کے ابرا صوبے کے 7 منقطع ہونے والے شہروں کے رہائشیوں میں ضروری اشیا تقسیم کرنے کے لیے فوجی اہلکار اور ہیلی کاپٹرز تعینات کردیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: فلپائن کے جزائر میں زلزلہ، 8 افراد ہلاک

وزارت سماجی بہبود کے ترجمان رومل لوپیز نے ڈی زیڈ ایم ایم ریڈیو اسٹیشن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ زلزلے سے متاثر ہونے والی آبادی کے لیے خوراک کے 3 ہزار بیگ فراہم کردیے گئے ہیں۔

تاہم بدھ کے روز آنے والے 7.1 شدت کے زلزلے کے بعد سے آنے والے آفٹر شاکس کے باعث کچھ علاقوں میں رہائشی اب بھی پارکوں اور کھلے مقامات پر عارضی طور پر مقیم ہیں، شدید زلزلے سے لوزون کے شمالی علاقے میں 6 افراد ہلاک اور 270 سے زیادہ زخمی ہوئے۔

ابرا کے سابق میئر گیبل گارڈناز نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز رابطہ منقطع ہونے والے بکلوک شہر کے رہائشی بارشوں اور زلزلے کے آفٹر شاکس سے مزید ہونے والی لینڈ سلائیڈ سے بہت پریشان ہیں۔

سرکاری ڈیزاسٹر ایجنسی کا کہنا تھا کہ زلزلے سے ایک ہزار 600 کے قریب گھر اور 100 سے زائد بنیادی انفرااسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے کیونکہ اب تک 1.5 سے 5.4 کی شدت کے ایک ہزار سے زائد آفٹر شاکس ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔

ابرا کے بانگوئڈ قصبے کی رہائشی گامالیہ دیمامپاؤ نے ڈی زیڈ ایم ایم ریڈیو کو بتایا کہ ہمارا بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں ابھی بھی امداد کی ضرورت ہے، ہمیں خوراک، دودھ، پانی اور ادویات کی سخت ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فلپائن میں شدید زلزلے کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک

انہوں نے کہا کہ بچوں سمیت اہل خانہ بارش کی وجہ سے پھٹی ہوئی ترپال کی چادروں کے نیچے پناہ لیے ہوئے ہیں۔

تاہم ابرا کے لگانگیلانگ قصبے میں رہائشیوں نے حکومت سے عارضی پناہ گاہ اور خوراک کی مدد کرنے کی درخواستیں کی ہیں۔

ایک رہائشی لیونورا بارویلا نے ڈی زیڈ ایم ایم کو بتایا کہ بہت سے خاندان عارضی خیموں میں رہنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ بالغ افراد بیٹھے بیٹھے سوتے ہیں جبکہ آفٹر شاکس کے دوران بچے روتے ہیں۔

ابرا صوبہ ڈوبتی ہوئی وادیوں اور پہاڑوں کے درمیان ایک علاقہ ہے جو تقریباً ڈھائی لاکھ افراد پر مشتمل ہے جہاں زلزلے کے بعد لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

مزید پڑھیں: فلپائن میں آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری، ہزاروں افراد نے کھلے آسمان تلے رات گزاری

فلپائن قدرتی آفات کا شکار ہے اور بحرالکاہل کے کنارے کے گرد آتش فشاں اور فالٹ لائنوں کے ’رنگ آف فائر‘ پر واقع ہے۔

اس ملک میں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں جبکہ ہر سال 20 طوفان بھی آتے ہیں جو پہاڑی علاقوں میں جان لیوا لینڈ سلائیڈنگ کا سبب بنتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں