ڈپریشن کے باعث خودکشی کا سوچتی رہتی تھی، دپیکا پڈوکون

نیند کو ہی نجات سمجھتی تھی، اداکارہ—فوٹو: انسٹاگرام
نیند کو ہی نجات سمجھتی تھی، اداکارہ—فوٹو: انسٹاگرام

بولی وڈ کی ڈمپل گرل کہلانے والی اداکارہ دپیکا پڈوکون نے ایک بار پھر ماضی میں ڈپریشن کا شکار ہونے کے معاملے پر کھل کر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت وہ اپنی زندگی ختم کرنا چاہتی تھیں۔

دپیکا پڈوکون نے 2006 میں کنڈا اور تیلگو فلموں سے اداکاری کا آغاز کیا تھا اور اگلے ہی سال 2007 میں انہوں نے پہلی بولی وڈ فلم ’اوم شانتی اوم‘ سے ہندی سینما میں کام کا آغاز کیا۔

اپنی پہلی ہندی فلم سے ہی انہوں نے بولی وڈ میں اپنی جگہ بنائی اور 2008 میں چاکلیٹی ہیرو رنبیر کپور کے ساتھ ’بچنا اے حسینو‘ میں دکھائی دیں اور پھر ایک کے بعد ایک کامیاب فلم کی وجہ سے چند ہی سال میں مصروف ترین اداکارہ بھی بنیں۔

کیریئر کے چند سال بعد ہی 2014 میں دپیکا پڈوکون ڈپریشن کا شکار ہوگئیں اور ایک سال بعد انہوں نے ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے ذہنی مسائل سے دوچار افراد کی مدد کے لیے فلاحی تنظیم ’ لائیو، لاف لو فاؤنڈیشن‘ کا آغاز کیا۔

دپیکا پڈوکون گزشتہ 7 سال میں متعدد بار ڈپریشن کے معاملے پر کھل کر بات کر چکی ہیں اور وہ کئی بار اس پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ بھی ہوچکی ہیں۔

اب ایک بار پھر انہوں نے ذہنی صحت جیسے اہم ترین مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب وہ ڈپریشن کا شکار ہوئی تھیں تب وہ اپنی زندگی کا خاتمہ چاہتی تھیں۔

بھارتی ویب سائٹ ’دی کئنٹ‘ کے مطابق ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں ہونے والی ایک تقریب میں بات کرتے ہوئے دپیکا پڈوکون نے کہا کہ ذہنی مسائل کا شکار ہونے کے بعد وہ اپنی زندگی ختم کرنے تک کا سوچتی تھیں۔

انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت تک وہ مقبول اداکارہ بن چکی تھیں، ان کی فلمیں کامیاب جا رہی تھیں، ان کے پاس ہر چیز موجود تھی مگر اس باوجود وہ نہ جانے کیوں ڈپریشن کا شکار ہوگئیں۔

2018 میں ڈپریشن پر بات کرتے ہوئے اداکارہ رو پڑی تھیں—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب
2018 میں ڈپریشن پر بات کرتے ہوئے اداکارہ رو پڑی تھیں—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب

ان کے مطابق اس وقت وہ دوسروں کے سامنے اپنے جذبات کا اظہار نہیں کر پاتی تھیں، والدین کی جانب سے پوچھے جانے پر وہ انہیں بھی کچھ بتا نہ پاتی تھیں مگر والدہ نے انہیں سمجھ لیا تھا کہ وہ ذہنی تشنگی کا شکار ہیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ ڈپریشن کے وقت والدین ہی ان کا سہارا بنے، والدین اپنے آبائی شہر بنگلورو سے ان سے ملاقات کرنے آئے دن ممبئی آتے اور والدہ ان سے پوچھتی رہتیں کہ کیا ان کا کسی لڑکے کے ساتھ تعلق ہے، جس وجہ سے وہ پریشان ہیں؟

یہ بھی پڑھیں: ’گہرائیاں‘ میں میرے بولڈ سین دیکھ کر شوہر خوش ہوئے، دپیکا پڈوکون

دپیکا پڈوکون نے بتایا کہ والدہ ان سے فلموں کے سیٹ سے متعلق بھی پوچھتیں اور بھی کئی طرح کے سوال کرکے جاننے کی کوشش کرتیں کہ ان کے ساتھ کیا مسئلہ ہے مگر انہوں نے والدہ کو کچھ نہیں بتایا۔

ان کے مطابق جب والدین ان سے ملاقات کرکے واپس گھر جاتے تو وہ اپنی رہائش گاہ پر رو پڑتیں۔

اداکارہ نے بتایا کہ اس وقت ان کی حالت ایسی ہو چکی تھیں کہ وہ نیند کو ہی سکون سمجھ بیٹھی تھیں اور چاہتی تھیں کہ وہ کبھی نیند سے نہ اٹھیں اور ایک طرح سے وہ ہمیشہ کی نیند سونا چاہتی تھیں۔

ان کے مطابق اس وقت ان کے خیالات زندگی کو ختم کرنے والے بن چکے تھے اور نیند کو ہی وہ نجات سمجھ چکی تھیں مگر پھر والدین کی مدد سے آہستہ آہستہ وہ معمول پر آگئیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں