لوئر دیر: پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی پر حملہ، 4 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 07 اگست 2022
ایم پی اے گال میدان میں ایک جنازے میں شرکت کے بعد گھر واپس جا رہے تھے—تصویر: ڈان نیوز
ایم پی اے گال میدان میں ایک جنازے میں شرکت کے بعد گھر واپس جا رہے تھے—تصویر: ڈان نیوز

لوئر دیر میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی ملک لیاقت خان کی گاڑی کو نشانہ بنانے والے حملے میں ایک پولیس کانسٹیبل اور لیویز سپاہی سمیت کم از کم 4 افراد جاں بحق اور ایم پی اے زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعے میں رکن صوبائی اسمبلی کا بھتیجا اور بھائی بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، یہ واقعہ تھانہ زیمدرہ کی حدود میں پیش آیا۔

امدادی کارکنوں نے بتایا کہ ایم پی اے گال میدان میں ایک جنازے میں شرکت کے بعد گھر واپس جارہے تھے کہ ہفتے کی رات ان کی گاڑی پر حملہ ہوا۔

ٰیہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر حملہ، پولیس اہلکار شہید

ملک لیاقت خان کو دیگر دو رشتہ داروں کے ساتھ تیمرگرہ کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے بعد میں ایم پی اے کو پشاور منتقل کر دیا گیا۔

ریسکیو 1122 کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں کانسٹیبل نصیر، لیویز کانسٹیبل باچا راون، ایم پی اے کا بھائی جہاں عالم اور بھتیجا یاسر شامل ہیں۔

زخمیوں میں رکن صوبائی اسمبلی ملک لیاقت خان، ان کے سیکریٹری 28 سالہ محمد شعیب، 35 سالہ شاکرین اور 14 سالہ حذیفہ شامل ہیں۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق ایم پی اے کو متعدد زخم آئے ہیں، ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ان کا آپریشن کیا جارہا ہے اور وہ خطرے سے باہر ہیں۔

خیال رہے کہ گال میدان، تحریک نفاذ شریعت محمدی کے رہنما مولانا صوفی محمد کا آبائی شہر، 2009 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے کنٹرول میں تھا تاہم ایک فوجی آپریشن میں علاقے کو کلیئر کر دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان : دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا سپاہی شہید

حملے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن شروع کردیا گیا جبکہ زیمدرہ پولیس نے مقدمہ درج کر کے حملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی پولیس چیف کو حملے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا۔

وزیر اعلیٰ نے حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا اور جاں بحق ہونے والوں کے لیے دعا کی، انہوں نے ایم پی اے سمیت زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔

مقامی افراد کا کہنا تھا کہ کچھ عسکریت پسند کمانڈر افغانستان فرار ہوگئے تھے اور وہ پڑوسی ملک سے کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں