فوجی مشقوں کے اختتام سے قبل تائیوان اور چینی جنگی جہاز آمنے سامنے

اپ ڈیٹ 07 اگست 2022
فوجی مشقوں کے اختتام سے قبل تائیوان اور چینی جنگی جہاز آمنے سامنے  — فوٹو: رائٹرز
فوجی مشقوں کے اختتام سے قبل تائیوان اور چینی جنگی جہاز آمنے سامنے — فوٹو: رائٹرز

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورہِ تائیوان پر ردعمل میں جزیرے کے سمندری راستوں پر مسلسل 4 دن جاری رہنے والی چینی فوجی مشقوں کے اختتام سے قبل چین اور تائیوان کے جنگی جہازوں نے چوہے بلی کا کھیل کھیلا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق نینسی پلوسی کے خودمختار جزیرے کے دورے نے چین کو اشتعال دلایا جس نے پہلی بار تائیوان کے دارالحکومت پر بیلسٹک میزائل کے ٹیسٹ تجربے سے ردعمل دیا اور امریکا سے مواصلاتی رابطہ منقطع کردیا۔

مزید پڑھیں: تائیوان کے دفاع کے لیے طاقت کا استعمال کر سکتے ہیں، امریکی صدر

تائیوان کی وزرات دفاع نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چینی فوج کے متعدد جنگی جہاز، طیارے اور ڈرونز اس کی بحری فوج اور جزیرے پر حملے کے طور پر گردش کر رہے تھے اور پھر انہوں نے بھی مناسب طریقے سے ردعمل دینے کے لیے اپنے جنگی طیارے اور ایئرکرافٹ روانہ کیے۔

ایک شخص نے کہا کہ اتوار کی طرح جیسے ہی آج پھر چینی طیاروں نے حدود کے قریب دباؤ پیدا کیا تو تائیوان کے جنگی طیارے نگرانی کرنے کے لیے نزدیک گردش کرتے رہے اور چینیوں کو حدود عبور کرنے کی صلاحیت سے روکتے رہے۔

ذرائع نے کہا کہ ایک طرف سے حدود عبور کرنے کی کوششیں ہوتی رہیں اور دوسری طرف کے جنگی طیارے راستے میں کھڑے رہے اور انہیں زیادہ پسماندہ پوزیشن پر مجبور کرتے رہے اور آخر کار وہ (چینی) طیارے واپس ہونے لگے۔

چینی سرکاری 'شنہوا نیوز ایجنسی' نے گزشتہ ہفتے رپورٹ کیا تھا کہ چینی مشقیں تائیوان جزیرے کے اردگرد 6 مقامات پر مرکوز ہوں گی جن پر چین اپنے حصے کے طور پر دعویٰ کرتا ہے، یہ مشقیں جمعرات کو شروع ہوں گی اور اتوار کی دوپہر تک جاری رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: چینی صدر کا تائیوان میں صورتحال ’سنگین اور پیچیدہ‘ ہونے کا انتباہ

چین کی فوج نے کہا کہ تائیوان کے شمال، جنوب مغرب اور مشرق میں سمندری اور فضائی مشترکہ مشقوں میں زمینی اور سمندری حملے کی صلاحیتوں پر توجہ مرکوز کی گئی تھی، تاہم امریکا نے چینی مشقوں کو تنازع میں اضافہ قرار دیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ یہ سرگرمیاں چین کے 'اسٹیٹس کو' کو تبدیل کرنے کی کوششوں میں اہم اضافہ ہیں جو کہ اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔

امن و مان کو تباہ کرنا

چین کا کہنا ہے کہ تائیوان کے ساتھ اس کے تعلقات اندرونی معاملہ ہے اور اگر ضرورت پڑی تو طاقت کے زور پر بھی وہ جزیرے کو اپنے کنٹرول میں لانے کا حق رکھتا ہے، جبکہ تائیوان نے چینی دعووں کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف تائیوان کے عوام ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: نینسی پلوسی کے متوقع دورہ تائیوان پر چین کا امریکا کو انتباہ

تائیوان کے وزیر اعظم سی سینگ چنگ نے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ چین نے امن تباہ کرنے کے لیے جارحانہ طریقے سے مسلح افواج کا استعمال کیا۔

تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کی افواج نے 20 چینی طیاروں کو خبردار کرنے کے لیے اپنے جیٹ طیاروں کی گردش کی جن میں سے 14 طیاروں نے درمیانی لائن کو عبور کیا اور اس نے آبنائے تائیوان کے گرد سرگرمیاں کرنے والے 14 چینی جہازوں کی بھی معلومات حاصل کرلی ہے۔

دنیا انتخاب کرنے میں پریشان

نینسی پلوسی کے دورہِ تائیوان پر ردعمل کے طور پر چین نے مختلف امور پر امریکا سے روابط منقطع کردیے ہیں جس میں فوجی سربراہان کے درمیان مذاکرات اور موسمیاتی تبدیلی پر مشترکہ حکمت عملیاں شامل ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے چین پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ’غیر ذمہ دارانہ‘ قدم اٹھا رہا ہے اور طاقت کے استعمال سے پرامن حل کو ترجیح دینے سے گریز کر رہا ہے۔

** یہ بھی پڑھیں: چین نے تائیوان پر حملہ کیا تو امریکا اس کا دفاع کرے گا، بائیڈن**

تائیوان کے دورے پر نینسی پلوسی نے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد تائیوان کی جمہوریت کی حمایت کے لیے امریکی عزم کا اظہار ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو آمریت اور جمہوریت کے درمیان انتخاب کا سامنا ہے اور ان کا دورہ تائیوان یا خطے میں 'اسٹیٹس کو' تبدیل کرنے سے متعلق نہیں تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں