کشمیر سے متعلق او آئی سی کے مؤقف پر بھارت کا ’مضحکہ خیز تبصرہ‘ مسترد

08 اگست 2022
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اس حوالے سے بھارت کی ہٹ دھرمی افسوسناک ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اس حوالے سے بھارت کی ہٹ دھرمی افسوسناک ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدام کے خلاف اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے بیان پر بھارتی وزارت خارجہ کے تبصرے کو مسترد کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں تقسیم کیے گئے ایک بیان میں او آئی سی نے جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کے اپنے پہلے مطالبات کا اعادہ کیا، جو کشمیری عوام کے اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کرنے کے حق کو تسلیم کرتی ہیں۔

او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ نے بھارت کو یاد دلایا کہ اس کی 5 اگست 2019 کی غیر قانونی کارروائی جموں و کشمیر کی متنازع حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتی۔

یہ بھی پڑھیں: او آئی سی فیکٹ فائنڈنگ مشن کی مقبوضہ کشمیر تک رسائی کی کوشش کرے، وزیرخارجہ

دفتر خارجہ کے ترجمان نے اس ضمن میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے بھارت کی ہٹ دھرمی افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی اسلامی ممالک کا سب سے بڑا کثیرالجہتی فورم ہے جو ایک ارب 70 کروڑ مسلمانوں کی نمائندگی کرتا ہے جو ہمیشہ کشمیری عوام کے جائز حقوق کی حمایت میں آواز اٹھاتا رہا ہے جو بھارت کے سات دہائیوں سے زائد غیر قانونی قبضہ اور بے دریغ جبر کا ناقابل بیان نقصان اٹھا چکے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ اپنے ظلم اور ناانصافیوں کو جاری رکھتے ہوئے بھارت مقبوضہ کشمیر میں سماجی و اقتصادی ترقی کا دعویٰٰ کرکے عالمی برادری کو گمراہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی تکرار جھوٹ کو سچ میں نہیں بدل سکتی۔

مزید پڑھیں: کشمیری قیادت کو اوآئی سی اجلاس میں شرکت کی دعوت پر بھارتی اعتراض مسترد

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور سلامتی کے لیے بھارت جموں و کشمیر کے تنازع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر دیانتدارنہ عملدرآمد کرتے ہوئے کشمیریوں اور عالمی برادری کے ساتھ اپنے عزم کو پورا کرے اور تنازع کشمیر کو ان قراردادوں کی روشنی میں حل کرے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں کشمیریوں سے ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا عہد کرتی ہیں جو اقوام متحدہ کی سرپرستی میں آزادانہ اور غیرجانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعہ کشمیریوں کو ان کا حق دینے کے لیے استعمال کی جانی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں