کشمیری قیادت کو اوآئی سی اجلاس میں شرکت کی دعوت پر بھارتی اعتراض مسترد

18 مارچ 2022
دفترخارجہ نے مطالبہ کیا کہ کشمیری قیادت کو شرکت کی اجازت دی جائے—فائل فوٹو: اے ایف پی
دفترخارجہ نے مطالبہ کیا کہ کشمیری قیادت کو شرکت کی اجازت دی جائے—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے اسلام آباد میں 22 سے 23 مارچ تک شیڈول اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی کونسل برائے وزرائے خارجہ کی جانب سے کشمیری قیادت کو شرکت کے لیے دی گئی دعوت پر بھارت کا اعتراض مسترد کردیا۔

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘پاکستان نے او آئی سی کی کونسل برائے وزرائے خارجہ کی اسلام آباد میں 22 سے 23 مارچ 2022 تک اجلاس میں کشمیری قیادت کو شرکت کے لیے دی گئی دعوت پر بھارت کی وزارت امور خارجہ کے ترجمان کے بے بنیاد اعتراض پر مبنی بیان کو مسترد کردیا ہے’۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، فضائی حدود کی خلاف ورزی پر احتجاج

بیان میں کہا گیا کہ ‘بھارت کو متازع خطہ جموں اور کشمیر کو اپنا اندرونی معاملہ قرار دینے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے’۔

دفترخارجہ نے کہا کہ ‘مقبوضہ جموں اور کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں جموں اور کشمیر کو متنازع خطہ قرار دیا گیا ہے کہ ریاست کا حتمی فیصلہ کشمیریوں کی مرضی سے ہوگا جو اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزاد اور غیرجانب دار رائے شماری کے جمہوری طریقے سے انجام پائے گا’۔

بیان میں کہا گیا کہ بھارت کے مسلسل متضاد دعووں سے مقبوضہ جموں اور کشمیر میں بھارت کے غیرقانونی تسلط کی حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی۔

مزید بتایا گیا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں لوگوں کا حق خود ارادیت کا اصول عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی نے مقوضہ جموں اور کمشیر کے لوگوں کے اس حق کو تسلیم کرلیا ہے جہاں پر 1947 سے بھارت کا غیرقانونی قبضہ ہے۔

دفترخارجہ نے کہا کہ او آئی سی کشمیریوں کی اس جدوجہد اور حق خود ارادیت کی مسلسل حمایت کر رہی ہے اور روایت کے مطابق کشمیری قیادت کو او آئی سی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

مزید پڑھیں: او آئی سی اجلاس میں 46 ممالک شرکت کی تصدیق کرچکے، شاہ محمود قریشی

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں کو اسلام آباد میں 22 سے 23 مارچ تک او آئی سی کی کونسل برائے وزرائے خارجہ کے 48 ویں اجلاس میں شرکت کے راستے میں کوئی رکاؤٹ نہ ڈالے۔

دفترخارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے وقار اور آزادی کے او آئی سی کے اصولی مؤقف پر سوالات اٹھانے کے بجائے بھارت کو مقبوضہ جموں اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جبر کا خاتمہ کرنا چاہیے۔

پاکستان نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو خود ارادیت کے حصول کی اجازت دے۔

تبصرے (0) بند ہیں