شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے پر خودکش حملہ، 4 جوان شہید

09 اگست 2022
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے شمالی وزیرستان کے ضلع میر علی کے علاقے میں فوجی قافلے پر خودکش دھماکے کے نتیجے میں 4 فوجی شہید ہو گئے ہیں۔

شہید فوجیوں کی شناخت مانسہرہ کے رہائشی 22 سالہ لانس نائیک شاہ زیب، غذر سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ لانس نائیک سجاد، کوہاٹ کے رہائشی 25 سالہ سپاہی عمیر اور نارووال کے رہائشی 30 سالہ سپاہی خرم کے نام سے ہوئی ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انٹیلی جنس ایجنسیوں نے خودکش حملہ آور اور اس کے سہولت کاروں کے بارے میں تفصیلات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر حملہ، پولیس اہلکار شہید

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ 'پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہے، ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی'۔

حالیہ مہینوں میں قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملے اور مشتبہ دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپیں معمول بن چکی ہیں۔

گزشتہ ماہ 4 جولائی کو اس علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملے میں کم از کم 10 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: وزیرستان: دہشت گردوں کے حملوں میں دو فوجی جوان شہید

اس حملے کے حوالے سے حکام نے بتایا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کا قافلہ میرالی سے ضلعی ہیڈ کوارٹر میرانشاہ جا رہا تھا کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار خودکش بمبار نے ایک گاڑی کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

اس سے قبل 30 مئی کو موٹرسائیکل پر سوار خودکش بمبار نے رزمک کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے ایک اور قافلے پر حملہ کیا تھا جس میں 2 فوجی اور 2 بچے زخمی ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں